ارشد چائے والا کی شناختی دستاویزات بلاک ہونے کے خلاف پٹیشن پر سماعت، عدالت نے مہلت دے دی۔

راولپنڈی ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے ارشد خان المعروف ارشد چائے والا کی جانب سے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کیے جانے کے خلاف دائر پٹیشن پر سماعت کی۔

پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار کے شناختی دستاویزات بغیر کسی معقول وجہ کے بلاک کیے گئے ہیں اور نادرا کی جانب سے 1978 سے قبل کے رہائشی شواہد طلب کیے جا رہے ہیں، جو فراہم کرنا ممکن نہیں۔

سماعت کے دوران نادرا اور پاسپورٹ آفس حکام نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی، جس کے مطابق ارشد خان کی دستاویزات مصدقہ انٹیلیجنس اداروں کی رپورٹ کی بنیاد پر بلاک کی گئیں ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ارشد خان افغان شہری ہیں، اور حکومتی پالیسی کے تحت افغان باشندوں کو واپس ان کے ملک بھجوایا جا رہا ہے۔

ارشد خان کے وکیل نے عدالت سے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ ارشد خان کو اسلام آباد کے ایک چائے کے ڈھابے پر کام کے دوران اپنی نیلی آنکھوں کی وجہ سے شہرت ملی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے خوب مشہور ہوگئے اور اب برطانیہ میں ہوٹل کھول چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اپریل 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا کمپین سے متعلق ایف آئی اے کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار دیدی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم پر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبرپختونخواہ صدیق انجم اور دیگر کے خلاف کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے دوبارہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا، عدالت نے خصوصی عدالت میں مقدمے کا ٹرائل روکنے کا حکمِ امتناع بھی برقرار رکھا۔

سماعت کے دوران ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ جمع کروا دی گئی ہے، ڈی جی ایف آئی اے کی رپورٹ ہمارے مؤقف کی تائید ہے، ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم شروع کی گئی‘، اس پر جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ ’کیا ایف آئی اے کو معلوم نہیں کہ عدالت میں رپورٹ کس طرح فائل کی جاتی ہے؟ شریک ملزم کے مطابق سوشل میڈیا مہم کے لیے سیاسی دباؤ تھا اس کا کیسے دفاع کریں گے؟ درخواست گزار کے مطابق شریک ملزم کا مجسٹریٹ کے سامنے دیا گیا بیان ریکارڈ پر موجود ہے، اس نے اس میں ایسا کچھ نہیں کہا‘۔

(جاری ہے)

اس کے جواب میں ایف آئی اے وکیل نے کہا کہ ’جج کی طرف سے ایف آئی اے میں کوئی شکایت فائل نہیں کی گئی، اُن کے بھانجے نے شکایت فائل کی تھی‘، جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ ’کوئی جج کی طرف سے کیسے شکایت درج کروا سکتا ہے؟ ایف آئی اے رپورٹ میں مہم سے عدلیہ کا وقار ختم کرنے کا لکھا ہوا ہے، آپ کو پتا ہے اس ہائیکورٹ کے کتنے ججز کے خلاف بدنیتی پر مبنی کمپینز چلیں؟ ہائیکورٹ کے ججز کے معاملے پر ایف آئی اے نے کہا کہ کچھ پتا نہیں کون کر رہا ہے، اِس کیس میں ایف آئی اے کو سب پتا چل گیا حالاں کہ جج نے خود شکایت بھی نہیں جمع کرائی‘، بعد ازاں عدالت نے ایف آئی اے کو دوبارہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 مئی تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج ہوگی، پانچویں بار گواہان کی طلبی
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج ہوگی، پانچویں بار گواہان کی طلبی
  • عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
  • عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی
  • عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • عمر ایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • 9مئی مقدمات، عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر کر دی 
  • ارشد چائے والا کس ملک کا شہری ہے؟اداروں کی رپورٹ عدالت میں پیش