ہمارے قانون سازی کرنیوالے ایم پی ایز کو اے آئی کا پتہ نہیں: ملک محمد احمد خان
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
ملک احمد خان ---فائل فوٹو
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ ہمارے ایم پی ایز جو قانون سازی کرتے ہیں انہیں اے آئی کا پتہ ہی نہیں ہے۔
انہوں نے نجی یونیورسٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے آئی وقت کی اہم ضرورت ہے، ہمیں اپنی کامیابی کا ایجنڈا طے کرنا ہو گا۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ہم نے اے آئی کو زندگی میں شامل نہ کیا تو دنیا سے پیچھے رہ جائیں گے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی عزت پر حرف نہیں آنا چاہیے، لوگوں کو کریمنل ایکٹ پر پکڑا جانا چاہیے، لوگوں کو پکڑا گیا وجوہات کوئی بھی ہوں، جن کا کام سیاست کرنا ہے، پارلیمنٹ میں سیاست سے گھبرا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ حالیہ تحقیق سے پتہ چلا کہ انسانوں نے ایسی ٹیکنالوجی بھی بنائی ہے جسے کوئی کنٹرول نہیں کر سکتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں آرٹیفشل انٹیلیجنس سے متعلق شعور پیدا کرنا ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کیلئے پالیسی سازی کرینگے، سرفراز بگٹی
کوئٹہ میں میڈیا انفلوئنسرز سے ملاقات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ دور حاضر میں سوشل میڈیا کی طاقت سے انکار ممکن نہیں کر سکتے ہیں۔ نوجوانوں کی درست رہنمائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے ذریعے گمراہ کیا جا رہا ہے۔ پالیسی سازی کرکے سوشل میڈیا کو بہتری کا ذریعہ بنائیں گے۔ انہوں نے کوئٹہ میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں پہلی سوشل میڈیا پالیسی متعارف کرائی جا رہی ہے۔ دور حاضر میں سوشل میڈیا کی طاقت سے انکار ممکن نہیں کر سکتے ہیں۔ نوجوانوں کی درست رہنمائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ بھی کیا جا رہا ہے۔ ریاست سب سے مقدم، گورننس میں خامیوں کی نشاندہی خوش آئند ہے۔ مثبت تنقید کو قبول کریں گے، اصلاحات کے عمل کو تقویت دیں گے۔ سوشل میڈیا صارفین کے تحفظات و تجاویز کو پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار، تعلیم اور آگاہی کے مواقع دیئے جائیں گے۔ سوشل میڈیا کو بہتری کا ذریعہ بنائیں گے، منفی پراپیگنڈے کا راستہ روکیں گے۔ بلوچستان کی مثبت تصویر اجاگر کرنے میں نوجوان کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ انفلوئنسرز معاشرتی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کو فروغ دیں۔ نئے دور کے تقاضوں کے مطابق پالیسی سازی ناگزیر ہے۔