“خراب فارم؛ بابراعظم کو اَنا چھوڑنا پڑے گی”
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے بابراعظم کو بیڈ پیچ سے نکلنے کیلئے قیمتی مشوروں سے نواز دیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام جوش جگا دے میں گفتگو کرتے ہوئے ایشین بریڈمین و سابق کپتان ظہیر عباس اور یونس خان انھیں اس مشکل وقت سے نکلنے کی اہم مشورے دیے۔
سابق کپتان ظہیر عباس نے کہا کہ بابر اعظم کو موجودہ بحران سے نکلنے کیلئے اَنا ترک کرنی ہوگی، انہیں سینئر کھلاڑیوں سے مشورہ لینا چاہیے، مجھے یاد ہے کہ سابق بھارتی بیٹر اظہرالدین نے 1989-90 کے دورئہ پاکستان میں مجھ سے رائے لی تھی، وہ رنز بنانے میں ناکام ہورہے تھے، میں نے انھیں بیٹنگ گرپ بدلنے کا مشورہ دیا تھا جس سے کارکردگی میں بہتری آئی اور اعتماد بحال ہوا۔
انہوں نے بابراعظم کی بیٹنگ تکنیک پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے نوٹ کیا کہ حالیہ میچز میں وہ جلد بازی میں شاٹس کھیلتے ہوئے آئوٹ ہورہے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ کریز پر سیٹ ہونے میں ناکام ہیں، وہ تکنیکی مسائل پر سنجیدگی سے توجہ دیں اور سینئرز کی رہنمائی حاصل کریں تاکہ دوبارہ پرانی فارم میں واپس آ سکیں۔
سابق کرکٹر یونس خان نے پر کہاکہ ہر بڑے کھلاڑی کے کیریئر میں مشکل وقت آتا ہے، بابراعظم بھی اس وقت بیڈ پیچ سے گزر رہے ہیں، وہ ورلڈ کلاس پلیئر ہیں، ایسے میں ہر کسی کا ان کو مشورے دینا درست رویہ نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑی کو بیڈ پیچ سے نکلنے کیلئے توانائی اکٹھی کرنا ہوتی ہے، سب سے ضروری یہ ہے کہ اپنی بنیادی کرکٹ پر واپس جائے، ہم پر بھی بیڈ پیچ آیا، کوچز نے رہنمائی کی اور ہم اس وقت سے نکل آئے۔
سابق کپتان نے کہا کہ ابھی پی ایس ایل میں کافی میچز باقی ہیں، مجھے پورا یقین ہے کہ بابر فارم میں واپس آئیں گے اور پشاور زلمی کیلئے اہم کردار ادا کریں گے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سے نکلنے کی کہا کہ
پڑھیں:
بابراعظم اپنے کیریئر کے مشکل ترین دور سے دوچار
کراچی:قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم اپنے کیریئر کے سب سے مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔
مستقل مزاجی اور شاندار کارکردگی کی پہچان رکھنے والے بابر اعظم کی حالیہ کارکردگی نے شائقین اور تجزیہ کاروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
گزشتہ تقریباً دو برس سے بابر اعظم کسی بھی انٹرنیشنل میچ میں سنچری اسکور نہیں کر سکے۔
ان کی آخری سنچری اگست 2023 میں نیپال کے خلاف ایشیا کپ میں سامنے آئی تھی۔ پی ایس ایل 2024 میں 569 رنز بنانے کے بعد ان سے توقعات بلند تھیں۔
تاہم پی ایس ایل 2025 کے ابتدائی تین میچز میں ان کی کارکردگی نہایت مایوس کن رہی، جہاں وہ 0، 1 اور 2 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ یہ پہلا موقع ہے جب وہ تین مسلسل ٹی ٹوئنٹی اننگز میں تین رنز سے کم پر آؤٹ ہوئے ہیں۔