عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہ کروانے کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز اڈیالہ جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے جہاں پی ٹی آئی رہنما بائیومیٹرک تصدیق کروانے کے بعد باقاعدہ طور پر توہینِ عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔
واضح رہے کہ عمر ایوب اور شبلی فراز کی جانب سے اس سے قبل بھی توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ کے آرڈر کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی، تاہم توہین عدالت کی پہلی درخواست سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو سکی تھی۔
بنگلا دیش کی پاکستان سے 71 سے قبل کے 4.
اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچی ہیں۔ ان کے علاوہ تحریک تحفظ آئین کے رہنما اخونزادہ حسین بھی ہائیکورٹ پہنچ گئے۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسلام آباد عدالت کی
پڑھیں:
متنازع کینالز کے معاملہ پر دھرنا، رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن نے وکلا کو ملاقات کیلئے بلا لیا
صدر سندھ ہائیکورٹ بار نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہروں کی جاری تعمیرات منسوخ نہیں کی جاتیں، دھرنا جاری رہے گا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے دھرنے میں موجود وکلا کو ملاقات کے لیے بلا لیا۔وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سرفراز میتلو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں دھرنے میں شریک وکلا سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے دھرنے میں موجود وکلا کو ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے، اس پیشرفت پر وکلا نے وفاق سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری جانب صدر سندھ ہائیکورٹ بار سرفراز میتلو نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہروں کی جاری تعمیرات منسوخ نہیں کی جاتیں، دھرنا جاری رہے گا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ سرفراز میتلو کا کہنا ہے کہ ہم صوبائی اور وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور معاملے کے پرامن حل کی امید ظاہر کی۔واضح رہے کہ 5 روز سے وکلا نے ببر لو بائی پاس قومی شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے، جس کے باعث ملک بھر سے آنے اور جانے والے ہزاروں مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔