کمشنر کراچی نے آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکشن جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کمشنر کراچی نے آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکشن جاری کردیا ہے، نوٹیفکیشن کے تحت آٹے کی قیمتوں میں 17روپے فی کلو تک کمی کی گئی ہے۔
کمشنر کراچی کے نوٹیفکیشن کے مطابق آٹے کی قیمتوں میں 10 سے 17روپے فی کلو کمی کی گئی ہے۔
ہول سیل میں ڈھائی نمبر آٹے کی قیمت 17روپے کمی کے بعد 66 روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے۔
ریٹیل میں ڈھائی نمبر آٹے کی قیمت 17 روپے کمی کے بعد 70 روپے فی کلو مقرر ہے، ہول سیل میں فائن آٹے کی قیمت 10روپے کمی کے بعد 78روپے کلو مقرر ہے۔
ریٹیل میں فائن آٹے کی قیمت میں 10 روپے کمی کے بعد 82 روپے فی کلو مقرر ہے، جبکہ ریٹیل میں چکی آٹے کی قیمت 10 روپے کمی کے بعد 90 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آٹے کی قیمتوں میں روپے کمی کے بعد آٹے کی قیمت روپے فی کلو کلو مقرر
پڑھیں:
اسلام آباد میں ژالہ باری کے بعد گاڑیوں کی ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں اضافہ
رواں ہفتے کے آغاز میں اسلام آباد اور راولپنڈی میں اچانک ہونے والی شدید ژالہ باری نے شہریوں کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا، جس کے نتیجے میں سینکڑوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور آٹو گلاس کی طلب میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ژالہ باری بغیر کسی پیشگی وارننگ کے آئی، اور اس کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں کے شیشے، چھتیں اور سائیڈ مرر ٹوٹ گئے۔ شہری بڑی تعداد میں گاڑیوں کے شیشے اور دیگر متاثرہ پرزے تبدیل کرانے کے لیے بازاروں کا رخ کر رہے ہیں، تاہم بیشتر مارکیٹوں میں اسٹاک ختم ہو چکا ہے۔
راولپنڈی کے دکانداروں کے مطابق ان کے پاس اسٹینڈرڈ وِنڈ اسکرینز مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں، جبکہ قیمتوں میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ عام دنوں میں 15 ہزار روپے میں ملنے والا وِنڈ اسکرین اب 35 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے — وہ بھی اگر دستیاب ہو۔
چھوٹے شیشے، جو پہلے 100 سے 200 روپے میں دستیاب ہوتے تھے، اب 1,000 روپے تک جا پہنچے ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ژالہ باری کے بعد سے دکانوں پر خریداروں کا غیر معمولی رش دیکھنے کو ملا ہے، جو عام دنوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔ بہت سی دکانیں اسٹاک ختم ہونے کے باعث مزید آرڈر لینے سے قاصر ہیں، جبکہ سپلائرز نے عارضی طور پر آرڈر لینا بند کر دیا ہے۔
صدر بازار کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس وقت صرف نایاب یا مہنگی گاڑیوں کے شیشے ہی دستیاب ہیں، اور ان کی قیمتوں میں بھی حالیہ دنوں میں 10 سے 15 ہزار روپے تک اضافہ ہو چکا ہے۔
شہری شدید گرمی کے بعد ژالہ باری کو موسم کی ایک غیر متوقع تبدیلی قرار دے رہے ہیں، لیکن اس کے بعد پیدا ہونے والے مالی دباؤ سے سخت نالاں نظر آتے ہیں۔
شہریوں کو مارکیٹ میں ونڈ اسکرین کی عدم دستیابی اور زائد قیمتوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مارکیٹ میں گاڑیوں کے مطلوبہ سامان کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوگیا۔
اس صورت حال میں ژالہ باری کے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان سستی وینڈ اسکرین کی فراہمی کیلئے دوسرے شہروں کا رخ کررہے ہیں۔
Post Views: 2