حکومت نے کس چیز کے ذریعے 220 ارب کا قرض لے لیا؟ بڑی خبر
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی )حکومت نے ٹریژری بلز (ٹی بلز) اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز) کی نیلامی کے ذریعے مجموعی طور پر ایک ہزار 220 ارب روپے جمع کرلئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت کو ٹی بلز کے لیے ایک ہزار 730 ارب روپے اور پی آئی بیز کے لیے ایک ہزار 592 ارب روپے کی بولیاں موصول ہوئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار مجموعی طور پر 33 کھرب روپے سے زائد رقم رسک فری حکومتی سیکیورٹیز میں لگانے کے لیے تیار ہیں۔
حکومت نے ٹی بل نیلامی کے ہدف 850 ارب روپے کے مقابلے میں 965 ارب روپے جمع کیے، جب کہ میچیورٹی کی رقم 821 ارب روپے تھی۔یہ حیران کن بولیاں بینکوں کی نجی شعبے کو قرضے دینے میں ناکامی کی بھی عکاسی کرتی ہیں، کیوں کہ دسمبر 2024 سے قرضوں میں کمی واقع ہو رہی تھی۔غیر پیداواری سرکاری کاغذات میں سرمایہ کاری نجی شعبے میں ترقی کے امکانات کو کم کرتی ہے، کٹ آف کے منافع میں ایک ماہ کے ٹی بلز کے علاوہ کوئی تبدیلی نہیں آئی، جو 6 بی پی ایس کم ہوکر 12.
آڈیو لیکس کیس: علی امین گنڈا پور کیخلاف فرد جرم کی کارروائی موخر
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان
اسلام آباد:ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222 ہزار ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کی آمدنی کا تخمینہ 19111 ہزار ارب روپے ہے جس میں ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 15270 ارب، نان ٹیکس آمدنی کا 3841 ہزارارب روپے لگایا گیا ہے۔
این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو 8780 ارب روپے منتقل ہونے کے بعد وفاق کی خالص آمدنی10331 ارب رہ جائیگی۔
مزید پڑھیں: حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ عید الاضحیٰ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ
وفاقی اخراجات کا تخمینہ17553ہزار ارب روپے ہے، اس میں 8106 ارب روپے سود کی ادائیگی کیلیے ہیں جس کے بعد وفاق کے پاس دیگر اخراجات کیلئے2225 ہزار ارب روپے بچیں گے۔
ان میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی پروگرام ، سبسڈیز، گرانٹس ودیگر خرچے شامل ہیں، انہیں پورا کرنے کیلیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے ۔