امارات میں شناختی کارڈ کی جگہ چہرے کی شناخت کا نظام متعارف
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
دبئی: متحدہ عرب امارات نے جدید ٹیکنالوجی کی جانب ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے چہرے کی شناخت پر مبنی بائیومیٹرک سسٹم متعارف کرانے کی تیاری شروع کر دی ہے، جو مستقبل قریب میں شناختی کارڈ (ایمرٹس آئی ڈی) کی جگہ لے سکتا ہے۔
اماراتی وزیر صحت و تحفظ و وزیر مملکت برائے فیڈرل نیشنل کونسل امور عبدالرحمٰن العویس نے بتایا کہ نیا نظام مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے کام کرے گا، جس میں فیشل ریکگنیشن اور فنگر پرنٹس شامل ہوں گے، اور اسے آئندہ ایک سال کے اندر پورے ملک میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔
اس جدید نظام کے تحت امارات کے رہائشی اور شہری مختلف حکومتی خدمات یا ائیرپورٹ پر سفر کے دوران صرف اپنا چہرہ دکھا کر اپنی شناخت ظاہر کر سکیں گے۔ اس سے نہ صرف وقت بچے گا بلکہ سیکورٹی اور سہولت میں بھی اضافہ ہوگا۔
اس وقت ابوظبی اور دبئی ائیرپورٹس پر یہ نظام جزوی طور پر فعال ہے۔ ابوظبی کا زاید انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہلے ہی بائیومیٹرک سسٹم کے تحت حکومتی ڈیٹا کی مدد سے مسافروں کی شناخت کرتا ہے، جبکہ دبئی ائیرپورٹ کا "اسمارٹ ٹنل" چند سیکنڈز میں پاسپورٹ کنٹرول مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
نیا نظام ووٹنگ، ایئرپورٹ انٹری، اور سرکاری سروسز جیسے کئی شعبوں میں شناخت کے عمل کو تیز، محفوظ اور آسان بنائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے
دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
یو اے ای (آئی پی ایس )متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں تاریخی خریدو فرخت کی۔ سال کے ابتدائی 3 ماہ میں مجموعی طور پر 45474 پراپرٹی سودے ہوئے جن کی مالیت 142.7 ارب درہم (تقریبا 38 ارب امریکی ڈالر سے زائد) رہی۔
دبئی کے رئیل اسٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق پراپرٹی کی تعداد اور مالیت گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 22 فیصد اور 30 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔دبئی میں تیار شدہ پراپرٹی (گھر فلیٹ عمارت) کے شعبے نے اب تک کی بہترین کارکردگی دکھائی جہاں 87.5 ارب درہم (تقریبا 25 ارب امریکی ڈالر) مالیت کے 20034 سودے ہوئے۔یہ سودے گزشتہ دو سالوں کے ابتدائی تین ماہ کے موازنے میں 21 فیصد اور مالیت میں 34 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ میں زیر تعمیر (آف پلان) پراپرٹیز کی فروخت کا غلبہ رہا
تمام سودوں کا 56 فیصد رہی۔25440 آف پلان سودے 55.2 ارب درہم (تقریبا 15.7 ارب امریکی ڈالر ) کی مالیت کے رہے جو 2024 کے ابتدائی تین ماہ کے مقابلے میں 24 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔تعمیرات کے شعبے سے وابستہ ماہرین کہتے ہیں کہ دبئی میں تیار شدہ پراپرٹیز کی فروخت کا اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ بڑھتے ہوئے کرایوں کی وجہ سے رہائشی افراد گھر خریدنے پر زیادہ غور کر رہے ہیں۔ابوظبی کی پراپرٹی مارکیٹ نے بھی غیر معمولی تبدیلی کا مظاہرہ کیا جہاں تیار شدہ پراپرٹیز کی فروخت میں 9 فیصد اضافہ ہوا اور ان کی مالیت 75 فیصد بڑھ کر 9.6 ارب درہم (تقریبا 2.7 ارب امریکی ڈالر ) تک پہنچ گئی۔