لاہور (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ ) وزیراعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور نے لاہور ہائیکورٹ بار جنرل ہائوس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدینہ کی ریاست انصاف کی بدولت آج بھی رول ماڈل ہے۔ ہمارے آباو اجداد نے پاکستان کے حصول کے لیے جانی اور مالی قربانیاں دیں۔ اس ملک میں ڈنڈے کے زور پر حکومتیں بنائی گئیں۔ جب سے ملک میں مارشل لاء لگے ملک نیچے چلا گیا۔ جس بھٹو کو پھانسی دی گئی اس کو اقتدار میں لانے کے لیے ملک توڑ دیا گیا۔ اپنے لوگوں کو ملک پر مسلط کرنے کے لیے تجربات کئے گئے۔ ہم فلسطین کے لیے ایک لفظ نہیں بول سکتے ہیں۔ آپ نے حکومت چلانی ہوتی ہے لہذا اپنے بندے لاتے ہو۔ بانی پی ٹی آئی بے گناہ جیل میں ہے کیونکہ اس سے نظام کو خطرہ ہے۔ بانی پی ٹی آئی ملک کی خودمختاری چاہتا ہے۔ یہ ایسے لوگوں کو مسلط کرتے ہیں جو جوتے پالش کریں۔ بانی پی ٹی آئی ملک کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ہم نے سیاسی تحریک چلائی مگر ہمیں روکا گیا۔ جب عوام باہر نکلے تو سیدھی گولیاں ماری گئیں۔ اس قوم کا ہر بندہ نکلے گا کہ وہ اپنے بچوں کے لیے غلام ملک نہیں چھوڑے گا۔ آج عوام کی آواز فیصلہ سازوںتک پہنچنے نہیں دی جارہی ہے۔ یہ آواز کبھی بھی دبائی نہیں جا سکتی۔ جنون کبھی دبتا نہیں بلکہ بڑھتا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی کے لیڈر کوئی متنازعہ بات نہ کریں جس سے تحریک کو نقصان ہو۔ علی امین گنڈا پور نے لاہور ہائیکورٹ بار کے لیے پانچ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ملک آصف نسوانہ نے کہا کہ پاکستان کے لوگ آزادانہ طور پر دوسرے صوبوں میں نہیں جا سکتے ہیں، کسانون کو ان کا معاوضہ نہیں دیا جا رہا، ڈاکٹر بھی سڑکوں پر ہیں۔ ہمیں ان حالات میں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ جس طرح 26 ویں آئینی ترمیم کو پاس کروایا گیا، اس طرح سے مائنز اینڈ منرل ایکٹ لایا جا رہا ہے۔ صدر لاہور بار ایسوی ایشن مبشر رحمان نے کہا کہ لوگوں کے دلوں میں عمران خان کی محبت ہے۔ اڈیالہ وہاں میں نے لوگوں کا رش دیکھا جو صرف عمران خان سے ملنے وہاں پہنچے تھے۔ چیف آرگنائزر آئی ایف کے پاکستان انتظار پنجوتھہ نے کہا کہ میں عدالتوں سے گزارش کرتا ہوں، ججز ہمت کریں، وکلاء ان کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ انصاف کریں۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے آپ لوگ آگے بڑھیں، متحد ہوجائیں، بہت جلد عمران خان ہمارے درمیان ہوں گے۔ فیصلہ سازوں کو لیڈر نہیں غلام چاہئیں، ملک کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں زبردستی لوگوں کو اٹھا کر حکومتیں بنانی شروع کر دی گئیں، آج پاکستان قرض میں ڈوب گیا، اب پاکستان خود مختار ہی نہیں رہا، ہم غلام بن گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے نے کہا کہ آپ لوگ وکیل بھی خود ہو مدعی بھی خود ہو، عمران مسلمان کی بات کرتا ہے وہ ناموس رسالت پر بات کرتا ہے۔ عمران خان کا مسئلہ کرسی نہیں بلکہ وہ پاکستان کو آزاد، خود مختار بنانا چاہتا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی گنڈا پور کے لیے

پڑھیں:

10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیرِ اعظم شہباز شریف پر جرح

—فائل فوٹو

بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جن پر بانئ پی ٹی آئی کے وکیل نے جرح کی۔

ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے ہرجانے کے دعوے پر سماعت کی۔

شہباز شریف نے جرح سے پہلے حلف لیا اور کہا کہ جو کہوں گا سچ کہوں، غلط بیانی نہیں کروں گا، یہ درست ہے کہ دورانِ جرح اس وقت میرا وکیل میرے ساتھ بیٹھا ہے، یہ درست ہے کہ جہاں میں بیٹھا ہوں، وہاں مدعا علیہ کا وکیل نہیں ہے۔

عمران خان کیخلاف شہباز شریف کا ہتکِ عزت کیس، تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم

لاہورہائی کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی کے خلاف شہباز شریف کے ہتک عزت کے دعوے کے کیس پر سماعت کرنے والے جج کے دائرہ اختیار سے متعلق تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دے دیا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ صدرِ مملکت کو منظوری کے لیے بھجوانے سے پہلے تمام قوانین اور رولز کا کابینہ جائزہ لیتی ہے، میں نے بانئ پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانے کے دعوے پر خود دستخط کیے۔

انہوں نے کہا کہ  یاد نہیں کہ دعویٰ دائر کرنے سے پہلے ہتک عزت کا قانون پڑھا تھا کہ نہیں، دعوے کی تصدیق کے لیے اسٹام پیپر میرے وکیل کے ایجنٹ کے ذریعے خریدا گیا، دعوے کی تصدیق کے لیے اوتھ کمشنر خود میرے پاس آیا تھا، اوتھ کمشنر کا نام، تصدیق کا دن اور وقت یاد نہیں لیکن وہ خود ماڈل ٹاؤن آیا تھا۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یہ درست ہے کہ بانئ پی ٹی آئی نے آج تک میرے آمنے سامنے یہ الزام نہیں لگایا، یہ درست ہے میں نے دعویٰ ڈسٹرکٹ جج کے روبرو دائر کیا ہے، ڈسٹرکٹ کورٹ میں نہیں، دعوے میں میڈیا ادارے، ملازم، افسر کو فریق نہیں بنایا۔

وزیرِ اعظم نے کہ کہ بانئ پی ٹی آئی نے تمام الزام 2 ٹی وی چینلز کے پروگرام پر لگائے، مجھے علم نہیں کہ دونوں نیوز چینلز کے یہ ٹی وی پروگرام کس شہر سے نشر ہوئے، دعویٰ دائر کرنے سے پہلے میں نے دونوں چینلز کے پروگرام کے نشر کرنے کے شہروں کی تصدیق نہیں کی۔

بانئ پی ٹی آئی کے وکیل نے شہباز شریف سے سوال کیا کیا یہ درست ہے کہ بانئ پی ٹی آئی نے آج تک آپ کے خلاف خود بیان شائع نہیں کیا۔

جس پر شہباز شریف نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی نے ٹی وی چینلز پر تمام الزامات خود ہی لگائے ہیں، مجھے علم نہیں دونوں چینلز کا مالک یا ملازم بانئ پی ٹی آئی نہیں۔

وکیل نے استفسار کیا کیا یہ درست ہے بطور ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کو سماعت کا یا شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار نہیں۔

جس پر شہباز شریف کے وکیل مصطفیٰ رمدے نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا یہ قانونی نکتہ طے ہو چکا ہے۔

حکومت کی طرف سے عمران خان کو کوئی آفر نہیں کی گئی: رانا ثناء اللّٰہ

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیرِ سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے بانئ پی ٹی آئی کو کوئی آفر نہیں کی گئی۔

عدالت نے شہباز شریف سے سوال کیا کیا آپ اس نکتے کا جواب دینا چاہتے ہیں؟ جس پر شہباز شریف نے کہا یہ غلط ہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کو بطور ڈسٹرکٹ جج دعوے کی سماعت یا شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں، 2017ء میں جب الزام لگا تو مسلم لیگ ن کا صدر تھا یا نہیں، یہ درست ہے کہ 2017ء میں میرا مسلم لیگ ن سے تعلق تھا، آج بھی ہے، یہ درست ہے کہ جب 2017ء میں الزام لگا تو بانئ پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی تھے، جب سے بانئ پی ٹی آئی نے سیاست شروع کی تب سے مسلم لیگ ن کے حریف رہے ہیں۔

عدالت نے شہباز شریف پر مزید جرح آئندہ سماعت تک ملتوی کرتے ہوئے سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ بانئ پی ٹی آئی نے پاناما کیس واپس لینے کے لیے 10 ارب کی پیشکش کا الزام لگایا تھا جس کے خلاف شہباز شریف نے ان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی پر شیر افضل مروت کی تنقید ناجائز ہے، عمر ایوب
  • حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں کابینہ نے کیوں منظور کیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
  • امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کو ایک بار پھر حساس فوجی معلومات کو غیر مجاز لوگوں سے شیئرکرنے کے الزمات کا سامنا
  • کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں، سعید غنی
  •   دیکھتے ہیں گنڈا پور منرلز بل پاس کرائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے: گورنر
  • کیمرے کی آنکھ دیکھ رہی ہے
  • سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیرِ اعظم شہباز شریف پر جرح
  • ڈولفن اسکواڈ میں 1000 نئے کانسٹیبلز شامل کرنے کا فیصلہ
  • فلم ’جات‘ سے متنازعہ مناظر ہٹا دیے گئے، فلم سازوں نے معذرت کر لی