عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا

پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائم کرنی چاہیے ، اگر ہماری ملاقات ہوجاتی ہے تو کونسا آسمان زمین پر آجائے گا، یہ عدلیہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی

راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملنے والے رہنماؤں اور ان کی بہنوں کو حراست میں لینے کے کچھ دیر بعد چھوڑ دیا جس کے بعد وہ تمام رہنما چکری سائڈ سے موٹر وے کی طرف روانہ ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق عمران خان سے ملاقات کے لیے ان کی تینوں بہنیں، علیمہ خان، عظمی خان، نورین خان اڈیالہ جیل پہنچی تھیں جنہیں پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر ، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اور عمران خان کے فوکل پرسن قاسم نیازی کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔راولپنڈی پولیس نے عمران خان سے ملنے کے لیے آنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کو اڈیالہ جیل کے قریب ناکے پر روکا تھا، حراست میں لیے جانے سے قبل پی ٹی آئی رہنماؤں نے پولیس سے بحث وتکرار کی۔جس پر پولیس نے مجموعی طور 7 افراد کے وارنٹ گرفتاری دکھا دیے جن میں عمران خان کی بہنوں، قاسم زمان خان، احمد خان بچھر، صاحبزادہ حامد رضا کے وارنٹ دکھائے ۔پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ آپ سب کو گرفتار کریں گے ، پولیس نے تمام رہنماؤں کو حراست میں لے کر قیدی وین میں بٹھا دیا تھا۔تاہم، کچھ دیر کے بعد پولیس نے عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت تمام پی ٹی آئی رہنماؤں کو چھوڑ دیا جس کے بعد وہ چکری سائیڈ سے موٹر وے کی طرف روانہ ہوئے اور ہوٹل میں تمام رہنماؤں نے ایک ساتھ کھانا کھایا۔اس موقع پر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمیں پولیس نے گورکھپور پر روکا تھا، موٹرسائیکل پر مختلف گاؤں سے ہوتے دوسرے ناکے پر پہنچا ہوں، یہ عدالت کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس ریاست کے اہلکار ہیں یہ کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائم کرنی چاہیے ، اگر ہماری ملاقات ہوجاتی ہے تو کونسا آسمان زمین پر آجائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے لیڈر سے پارٹی اور سیاست پر ہی بات کریں گے ، بانی جو نام دیتے ہیں ان کو ملنے نہیں دیا جاتا۔صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا سوائے اسکے کہ ہم یہاں پر امن طور پر آنے کی کال دیں، لارجر بنچ کے فیصلے آئے ، کل چیف جسٹس نے سلمان صفدر کی ملاقات کا کہا لیکن نہیں ملنے دے رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سابق وزیر اعظم اور ملک کی شناخت ہے اگر ان کے ساتھ یہ رویہ ہے تو پھر کیا توقع کی جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر ملاقاتوں کو لیکر تشویش تو ہے ، سلمان اکرم راجا جو فہرست بھیجتے ہیں ان کو ملاقات کرنے نہیں دی جاتی باقی لوگوں کو دی جاتی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کے متعلق عام رائے ہے کہ وہ کمپرومائزڈ ہیں، جو لوگ اندر جاتے ہیں ان کے متعلق سوالات تو موجود ہیں، میں کمپرومائز پر لعنت بھیجتا ہوں۔اس سے قبل، 8 اپریل کو بھی عمران خان کی فیملی کو اڈیالہ جیل سے پہلے روک لیا گیا تھا جس پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے ملاقات نہ کروانے پر احتجاج کیا تھا۔بعد ازاں،گورکھپور ناکہ پر احتجاج کرنے پر عمران خان کی بہنوں سمیت دیگر رہنماؤں کو تحویل میں لے لیا گیا تھا، البتہ کچھ ہی دیر بعد تمام رہنماؤں کو رہا کردیا گیا تھا اور وہ اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے تھے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر

تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )اسرائیلی حزب اختلاف کے راہنما یائر لاپڈ نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں جاری اشتعال انگیزی کے نتیجے میں اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے انہوں نے اسرائیل کی اندرونی سیکورٹی کے لیے ذمہ دار ایجنسی” شن بیٹ “کے سربراہ رونن بار کو ان چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق اپنے بیان میں یائر لاپڈ نے کہا کہ رونن بار کو اپنی ناکامیوں کی وجہ سے 7 اکتوبر 2023 کو استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا جب حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ہم تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اس بار یہ تباہی اندر سے آئے گی. انہوں نے داخلی سیاسی قتل کے بڑھتے ہوئے خطرات سے بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ رونن بار ایسی دھمکیاں وصول کرنے والوں میں سب سے آگے ہیں یائر لاپڈ نے کہا 7 اکتوبر سے اقتدار میں رہنے والی جماعتیں تشدد کے ماحول کو ہوا دینے والی اشتعال انگیزی کی ذمہ دار ہیں.

دریں اثنا انہوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو نے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی حکومت کے وزرا کو خاموش کرائیں انہوں نے زور دیا کہ اس وقت” شن بیٹ “کو ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مکمل طاقت اور اختیار دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ آنے والی تباہی نہ صرف بیرونی خطرات بلکہ اندرونی اشتعال کا نتیجہ بھی ہو گی. انہوں نے کہا ہم اس وقت ک بیرونی خطرات سے نمٹنے کے قابل نہیں ہوں گے جب تک کہ ہماری اندرونی صورتحال ٹوٹ پھوٹ کا شکار رہے گی واضح رہے اسرائیلی حکومت نے 21 مارچ کو رونن بار کو برطرف کرنے کا اس وقت فیصلہ کیا تھا جب نیتن یاہو نے ذاتی اور پیشہ ورانہ اعتماد کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی برطرفی پر اصرار کیا تھا اس پر اپوزیشن اور این جی اوز نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی.

برطرفی کے فیصلے پر نیتن یاہو کے خلاف تل ابیب میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے بہت سے مظاہرین نے ان پر یکطرفہ فیصلے کرنے کا الزام لگایا 8 اپریل کو سپریم کورٹ نے بار کی برطرفی کو منجمد کر دیا اور حکم دیا کہ وہ بعد میں فیصلہ آنے تک اپنے عہدے پر رہیں دوسری طرف اسرائیلی یرغمالیوں کا مسئلہ نیتن یاہو پر دباﺅ ڈال رہا ہے اور غزہ کی پٹی کے اندر موجود زندہ یرغمالیوں کے اہل خانہ بار بار احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں.

متعلقہ مضامین

  • نفرت انگیز مہمات نہ رکیں تو ملک میں سیاسی قتل بھی ہوسکتا ہے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے خبردار کردیا
  • علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی پر شیر افضل مروت کی تنقید ناجائز ہے، عمر ایوب
  • حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں کابینہ نے کیوں منظور کیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
  • سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، عمر ایوب
  • اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر
  • 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی
  • آصف زرداری سندھ کا پانی بیچنے کے بعد اب مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، عمر ایوب
  • طلال چودھری کو مشورہ ہے وہ نون لیگ کی تنظیم سازی پر توجہ دیں، عمر ایوب
  • پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ سمیت 8کارکنوں کو زیر حراست میں لے لیا گیا
  • پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کو کس الزام میں گرفتار کیا گیاہے ؟ تفصیل سامنے آ گئی