ہر دل عزیز سیاسی شخصیت کی ٹارگٹ کِلنگ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
سٹی42: کراچی میں لسانی تشدد کو ابھار کر تفرقہ اور تقسیم ک یسیاست ایک بار پھر سر اٹھانے لگی، پہلے ٹریفک حادثات کو لے کر لسانی بنیاد پر تشدد بھڑکایا گیا اور گاڑیوں کو آگ لگانے کے واقعات ہوئے، اب ایک لسانی گروہ کے گڑھ میں سیاسی شخصیت کا قتل ہو گیا۔
شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ٹارگٹ کلنگ کی واردات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے یونین کونسل کے ہر دلعزیز چیئرمین کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا۔
حکمرانوں کے معیشت کی ترقی کے دعوے کھوکھلے ہیں:جمشید اقبال چیمہ
اورنگی ٹاؤن میں یوسی 1 کے دفتر میں بیٹھے ہوئے عامر بھٹو پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
عامر بھٹو کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت بھی پہنچی اور واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، وقار مہدی نے ٹارگٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ واردات می ملوث ملزمان بے نقاب ہوں گے اور ہم اُن کا آخر تک پیچھا کریں گے۔
بائیومیٹرک کروانے کی ڈیڈلائن، عازمین حج کیلئے اہم خبر
پولیس کے مطابق 32 سالہ عامر بھٹو یونین کونسل 1 کے چیئرمین تھے جنہیں تھانہ پاکستان بازار کے علاقے گلشن ضیا میں نشانہ بنایا گیا، ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔
ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق عامر بھٹو سیاسی جماعت کے علاقائی یوسی چیئرمین تھے جبکہ ابتدائی معلومات کے مطابق وہ اپنے آفس میں موجود تھے کہ موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے آکر فائرنگ کی۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے 5/6 گولیوں کے چلیدہ خول ملے ہیں۔ مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں لگی تھیں۔
ٹاؤن شپ میں کے ایف سی پر پٹرول بم حملہ، فوٹیج منظرِ عام پر آ گئی
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پپیلز پارٹی کے رہنما وزیر بلدیات سعید غنی اور وقار مہدی عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے جہاں انھوں ںے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے دیتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق عامر اپنے ساتھی کے ہمراہ آفس میں موجود تھا جہاں کچھ لوگ آئے اور انھیں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔
سعید غنی نے کہا کہ مقتول ہمارا بہت زبردست ورکر تھا جو الیکشن جیت کر نہ صرف پارٹی کے لیے بہت کام بلکہ لوگوں کی بھی خدمت کر رہا تھا۔ سعید غنی نے کہا کہ سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ شہر میں حالات نسبتاً بہتر ہوئے ہیں ان حالات میں ٹارگٹ کلنگ کا ہونا پریشانی کی بات ہے۔
ٹرین کی زد میں آکر دو لڑکیاں جاں بحق
اُن کا کہنا تھا کہ شہر کے حالات میں اس طرح کے واقعات دوبارہ شروع ہونگے اور لوگوں کا قتل کرینگے تو ہمارے حکومت میں ہوتے ہوئے بھی تشویش کی بات ہے لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ قاتل بے نقاب ہونگے۔
اسپتال میں موجود افراد نے بتایا کہ مقتول 3 بچوں کا باپ تھا جس کا اپنے گھر کے ساتھ ہی دفتر بنا ہوا تھا جبکہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے دفتر میں گھس کر انھیں عامر بھٹو کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا تھا۔
گاڑیوں کی فروخت میں 46.
اس سے قبل بھی شہر قائد کے علاقے ڈالمیا میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما اور یوسی چیئرمین کو نامعلوم افراد نے نشانہ بنا کر قتل کیا تھا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
فلسطینی ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں درجنوں بے گناہ شہری، خاص طور پر خواتین اور بچے، شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد یہ ہے کہ وہ زمینی دباؤ کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کو اس کے اصولی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اتوار کے روز چرچ کی عبادت کے دوران غزہ میں انسانی صورتحال کو افسوسناک قرار دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، پوپ فرانسس نے اپنی تازہ ترین پوزیشن میں اسرائیلی محاصرے میں گھری ہوئی غزہ پٹی کی انسانی حالت کو غم انگیز کہا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پوپ نے اتوار کی عبادت کے دوران غزہ میں افسوسناک انسانی بحران کی مذمت کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل نے جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر غزہ پٹی پر شدید فضائی اور توپ خانے کے حملے شروع کیے۔
یہ حملے اس وقت ہوئے جب جنگ بندی کے پہلے مرحلے جس میں فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ شامل تھا کا اختتام ہو چکا تھا، اور دوسرا مرحلہ جو غزہ سے اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلا پر مشتمل تھا، تل ابیب کے بہانوں کی وجہ سے رک گیا۔ اسرائیلی حکومت نہ صرف جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد سے پیچھے ہٹی، بلکہ اس نے مذاکرات کے عمل میں رکاوٹیں پیدا کیں اور مظلوم فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی ترسیل کو بھی روک دیا۔
اس کے بعد اسرائیلی قابض افواج نے ایک بار پھر غزہ کے رہائشی علاقوں، خاص طور پر مرکز اور جنوب میں شدید بمباری کی، جس سے علاقے کے شہریوں پر دوبارہ خوف، تباہی اور بے گھری مسلط ہو گئی۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں درجنوں بے گناہ شہری، خاص طور پر خواتین اور بچے، شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد یہ ہے کہ وہ زمینی دباؤ کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کو اس کے اصولی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے۔