کل حکومت کو مہنگے داموں گندم درآمد کرنا پڑے گی، شاہد خاقان
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
عوام پاکستان پارٹی کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کل حکومت کو مہنگے داموں گندم درآمد کرنا پڑے گی۔ اگر آپ گندم کی قیمت کو فری مارکیٹ پر چھوڑیں گے تو پھر روٹی کی قیمت بھی فری مارکیٹ پر آ جائے گی۔
اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ اپ یا تو کسان کو اجازت دیں کہ وہ اپنی گندم برآمد کرے، اسے 3500 روپے من ریٹ مل جائے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے پیٹرولیم لیوی طے کرنے کا اختیار حکومت کو دے دیا گیا ہے جو غیر قانونی ہے، کوئی بھی ٹیکس لگانے کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شاہد خاقان
پڑھیں:
گندم پر سپورٹ پرائس ختم ہونے پر کسانوں کو 900 ارب روپے نقصان ہوا. خالد حسین باٹھ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )کسان اتحاد کے سربراہ خالد حسین باٹھ نے دعوی کیا ہے کہ گندم کی خریداری میں سپورٹ پرائس ختم ہونے پر کسانوں کا 900 ارب روپے نقصان ہوا ہے جبکہ کسانوں نے حکومت پنجاب کے 15 ارب روپے کا ریلیف پیکیج بھی مسترد کردیا ہے. خالد حسین باٹھ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں سپورٹ پرائس ختم ہونے پر گندم کی قیمت میں 1700 روپے اضافے پر کہا کہ 2022 میں یوریا کھاد 1600 روپے کی مل رہی تھی اور ڈی اے پی کھاد 8000 روپے کی تھی. انہوں نے کہاکہ حکومت نے یوریا سیدھا 4500 روپے کی کردی جبکہ ڈی اے پی 12000 روپے کردی اسی طرح بجلی 15 روپے سے 60 روپے فی یونٹ چلی گئی‘ ڈیزل کا ریٹ بھی 30 سے 40 فیصد بڑھ گیا.(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے آئی ایم ایف کا دبا ﺅہے لیکن یہ اپنے لوگوں کو بچا لیتے ہیں شوگر مالکان ہم سے گنا 35 کے ریٹ پر خریدتے رہے پھر 38 کا لیا اور آخر میں حکومت کو دکھانے کیلئے دس دس ٹرالیاں 450 سے 500 کے ریٹ میں خرید لیں.
انہوں نے دعوی کیا کہ شوگر مالکان نے چینی بیچی 165 روپے فی کلواور انہیں سہولت دینے کیلئے حکومت فورا ایکشن میں آئی اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے شوگر مل مالکان سے ملاقات کی اور ہمیں بلایا تک نہیں حکومت نے چینی کا ریٹ 165 روپے کردیا جو 115 روپے میں بھی مل سکتی تھی. کالد حسین باٹھ نے کہا کہ بہاولپور میں گندم کی کاشت پر خرچہ 4 ہزار سے 4200 روپے فی من ہے جبکہ حکومت پنجاب نے 3900 روپے کا اعلان کرکے بھی نہیں خریدی اور اب ہم گندم 2 ہزار روپے میں بیچنے پر مجبور ہیں جو کہ فی من 2200 روپے کا نقصان ہے.