واک: کھانے سے پہلے یا بعد میں سودمند؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پیدل چلنا صحت کے لیے مفید ہوتا ہے تاہم کچھ لوگ اکثر اس کنفیوژن کا شکار رہتے ہیں کہ واک کھانے کے بعد زیادہ مفید رہتی ہے یا پہلے۔
طبی ماہرین کے مطابق خالی پیٹ چہل قدمی آپ کی توانائی کی سطح کو پورے دن میں بڑھاتی ہے اور یہ ذخیرہ شدہ چربی کو جلانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صحت مند زندگی کے لیے روزانہ کتنے ہزار قدم چلنا ضروری ہے؟
اس سے خون کی گردش اور میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے۔ لیکن کھانے کے فوراً بعد چہل قدمی وزن میں کمی، ہاضمے کو بہتر بنانے اور خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے۔ کھانے سے پہلے یا بعد میں پیدل چلنے کا انتخاب کرنے کا انحصار آپ کے صحت کے اہداف اور ضروریات پر بھی ہے۔
خاص طور پر اگر آپ اپنے بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم کرنا یا وزن کو کم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو جلد ایسا کرنا چاہیے۔ کھانا کھانے کے 30 سے 60 منٹ بعد گلوکوز کی سطح اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے۔ لہذا آپ کو اپنے خون کی شکر کو منظم کرنے کے لیے چلنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیے: ٹائپ 2 ذیابیطس یا شوگر سے نجات کے لیے کتنا تیزی سے چلنا ضروری ہے؟
لیکن ایک بات ہے کہ اگر آپ کھانے سے پہلے چہل قدمی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو بعد میں آپ کا کھانا صحت مند ہونا چاہیے۔
آپ کھانے کے بعد 30 منٹ کی چہل قدمی کے لیے نہیں اٹھتے ہیں تو جتنی دیر ہو سکے چہل قدمی ضرور کریں۔
کتنی دیر چہل قدمی کی جائے؟تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ صرف 2 سے 5 منٹ تک چہل قدمی آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ہفتے میں ایک دن 8 ہزار قدم چلنا موت کے خطرے کو کم کرتا ہے : تحقیق
اگر آپ ذیابیطس کو روکنے یا ٹائپ 2 ذیابیطس کو سنبھالنے کے لیے پیدل چل رہے ہیں تو ممکن ہو تو روزانہ 10 ہزار قدموں کا ہدف مقرر کرنا بیحد سودمند رہتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیدل چلنا پیدل چلنے کے فوائد واک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیدل چلنا واک کھانے کے چہل قدمی کے لیے کی سطح ہیں تو
پڑھیں:
شیر افضل مروت 2سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اپریل 2025ء ) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان نے شیر افضل مروت کے علیمہ خان کیخلاف بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیر افضل مروت 2سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟ اس غلاظت اور گٹھیا پن کی مذمت کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان کی بہن علیمہ خان کیخلاف بیانات دینے پر شیر افضل مروت کو تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان اخونزادہ حسین احمد کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپنے بیان میں اخونزادہ حسین احمد نے کہا کہ شیر افضل مروت دو سال پہلے کہاں تھا، اور کون تھا یہ اس ملک میں؟ زیادہ کسی کو پتہ نہیں۔ عمران خان کی وکالت نے انہیں یہاں لا کے کھڑا کیا ہے کہ آج وہ ٹی وی ٹاک شوز پر آ کر خان صاحب کی بہنوں پر حملہ آور ہو رہا ہے۔(جاری ہے)
ہم نہ صرف اس غلاظت اور گٹھیا پن کی مذمت کرتے ہیں، بلکہ پارٹی کے ان ساتھیوں کو بھی ملامت کرتے ہیں، جو اب بھی ان سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے ہی شیر افضل مروت کو پارٹی معاملات پر اور خان کی فیملی کے بارے میں اتنی بے باکی سے بولنے کے قابل بنایا ہے۔ یہ تو کم ظرفی کی انتہا ہے کہ جس شخصیت نے آپ کو ایک مقام پر بٹھایا ہو، آپ ان کی بہنوں کے خلاف دشنام طرازی پر اتر آئے۔