عمر کوٹ کے حلقہ این اے 213 کے ضمنی الیکشن میں پی پی نے میدان مار لیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
عمر کوٹ: قومی اسمبلی کی نشست این اے 213 کے ضمنی الیکشن میں پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار نے میدان مار لیا۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213میں کے ضمنی الیکشن میں پاکستان پیپلزپارٹی کی امیدوار صبا تالپور واضح اکثریت سے کامیاب ہوئی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف اور جی ڈی اے کے مشترکہ امیدوار لال ملاہی دوسرے نمبر پر رہے۔
ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ صبح 8 بجے سے شام چار بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی اور اس دوران کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
تاہم پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنان ایک مقام پر آمنے سامنے آئے جس کے بعد کشیدگی پھیلی۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی پر دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔
شازیہ مری نے پی ٹی آئی حیدرآباد کے وکلاء کی این اے 213 میں دھاندلی کی کوشش کی مذمت کی۔
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے عمر کوٹ کے حلقے این اے 213 کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی امیدوار کی کامیابی پر قیادت سمیت حلقے کی عوام اور کارکنان کو میبارکباد دی۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی امیدوار کی کامیابی عوام کی کامیابی اور عوام کا چیئرمین بلاول بھٹو زردری کی قیادت پر اعتماد کا ثبوت ہے۔ عمرکوٹ کی عوام نے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی امیدوار کو کامیاب کرکے تمام مخالف جماعتوں کو مسترد کردیا ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ یہ ثابت ہوگیا ہے کے تمام جماعتیں مل کر بھی پیپلز پارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتیں کیونک ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے بغض میں ایک دوسرے کی مخالف جماعتوں نے اتحاد کرنے کے باوجود شکست کھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی امیدوار کیجانب سے اپنی شکست تسلیم کرنا اس بات کا ثبوت ہے کے ضمنی انتخابات شفاف ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ضمنی الیکشن میں ضمنی انتخابات پیپلز پارٹی کے ضمنی میں پی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، حلیم عادل شیخ
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی سندھ نے کہا کہ زرداری نے سندھ کے پانی پر سودے بازی کر رکھی ہے، ایک طرف تو وہ وفاق کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں، دوسری جانب عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے جعلی احتجاج کرواتے ہیں، اگر وہ سندھ کی عوام سے مخلص اور سچے ہیں، تو صدارتی عہدہ چھوڑ دیں اور وفاق سے علیحدگی کا اعلان کریں۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ کی قیادت میں وکلا کی بڑی تعداد نے دریائے سندھ پر چھ کینالوں کے متنازعہ منصوبے کے خلاف ببرلو بائے پاس پر دیئے گئے دھرنے میں ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں پارٹی کا ایک بڑا کارواں کراچی سے سکھر پہنچ کر وکلا کے دھرنے میں شامل ہوا۔ پی ٹی آئی کا کارواں کراچی سے صبح روانہ ہوا، جس میں پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مسرور سیال، ایم پی اے چودھری اویس، ساجد حسین، پی ٹی آئی رہنما امان قاضی، محسن گھمن، دانیال مگسی، میر افتخار لنڈ، میاں اسلم، مولا بخش سومرو، مشتاق جونیجو، عمران قریشی، امام الدین کیریو، سردار رمضان لنڈ سمیت دیگر رہنماوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔ کارواں کراچی سے جامشورو، حیدرآباد، مورو اور خیرپور سے گزرتا ہوا ببرلو پہنچا جہاں دریائے سندھ پر چھ کینال کے خلاف جاری دھرنے میں شرکت کی۔
پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کے حصول کے لیے پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، وکلاء برادری کو سلام پیش کرتا ہوں جو سندھ کے مستقبل کے لیے میدان میں اترے ہیں، پورے سندھ کی عوام وکلاء برادری کے ساتھ کھڑی ہے، کسی صورت میں دریائے سندھ پر کینال بننے نہیں دیں گے، سندھ کے پانی کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آصف زرداری صدر مملکت اور وفاق کا حصہ ہیں، پنجاب کا گورنر بھی پیپلز پارٹی کا ہے، زرداری نے سندھ کے پانی پر سودے بازی کر رکھی ہے، ایک طرف تو وہ وفاق کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں، دوسری جانب عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے جعلی احتجاج کرواتے ہیں، اگر وہ سندھ کی عوام سے مخلص اور سچے ہیں، تو صدارتی عہدہ چھوڑ دیں اور وفاق سے علیحدگی کا اعلان کریں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا دریائے سندھ بچا تحریک کے پلیٹ فارم سے پی ٹی آئی شروع سے ہی سندھ کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، عمران خان نے جیل سے پیغام بھیجا ہے کہ سندھ کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی، سندھ کے پانی پر ڈاکے کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کو کمزور کیا گیا، پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافت کی آزادی سلب کی گئی اور اب سندھ کے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے، ہم کسی صورت دریائے سندھ پر کینال نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 17 سالوں میں سندھ کو لوٹا ہے، سندھ میں پولیس گردی، ناانصافیاں، اور بنیادی حقوق کی پامالی اور کرپشن میں اضافہ اور امن امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے لیکن اب عوام جاگ چکی ہے سندھ کو مزید لوٹنے نہیں دیں گے۔