جماعت اسلامی کے امیر نے نجی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو موجودہ طاقت اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی کی وجہ سے ملی ہے، پاکستان، ترکی، سعودی عرب، ملائیشیا، انڈونیشیا کی حکومتیں مل کر اسرائیل کو خبردار کریں اور افواج کی پیش قدمی کا اعلان کریں تو ٹرمپ بھاگ کر ان کے پاس آئے گا اور غزہ میں جنگ بندی کرائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اسرائیلی سفاکیت کے خلاف احتجاج کا مذاق اڑانے اور تاویلیں پیش کرنے والے دراصل مزاحمت مخالف اور امریکا کے تابع دار ہیں، استعمار کے آلہ کار کنفیوژن پیدا نہ کریں، حکمران اور اپوزیشن پارٹیوں میں ٹرمپ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے مقابلہ جاری ہے، مخصوص لابیوں کی جانب سے حماس سے لاتعلق ہو جانے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مشورے دیے جا رہے ہیں، پاکستانیوں اور فلسطینیوں میں رشتہ ایمان اور عقیدہ کا ہے، اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا پاکستان کی ریاستی پالیسی ہے جو قائداعظم نے وضح کی، حکمران دو ریاستی حل کی تجاویز پیش نہ کریں، اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کو منظم کیا جائے گا، ہمیں معلوم ہے دشمن کا ہتھیار کس طرح اس کے ہی خلاف استعمال کرنا ہے، جمعہ کو ملتان میں غزہ مارچ ہوگا، 20اپریل کو اسلام آباد میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سپیرئیر یونیورسٹی میں غزہ مارچ میں شرکت کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی اسرائیل، امریکا اور ان کے آلہ کاروں کے خلاف آواز بلند کر رہی ہے، اسرائیل کو موجودہ طاقت اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی کی وجہ سے ملی ہے، پاکستان، ترکی، سعودی عرب، ملائیشیا، انڈونیشیا کی حکومتیں مل کر اسرائیل کو خبردار کریں اور افواج کی پیش قدمی کا اعلان کریں تو ٹرمپ بھاگ کر ان کے پاس آئے گا اور غزہ میں جنگ بندی کرائے گا، بدقسمتی سے اسلامی ممالک کے حکمران امریکا سے خوفزدہ ہیں اور اس کی خوشنودی چاہتے ہیں، حکمران طبقہ جان لے کہ انھیں تاریخ کبھی فراموش نہیں کرے گی، مذہبی مسئلہ کے ساتھ ساتھ غزہ میں جاری مسئلہ انسانیت کا بھی ہے، اسرائیل حماس سے جنگ ہار گیا، صہیونی افواج بچوں، خواتین اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ حماس کی مزاحمت اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے، حماس 2006 میں الیکشن میں کامیاب ہوئی، حماس فلسطین کی سب سے بڑی جمہوری طاقت ہے۔ انھوں نے کہا کہ حماس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ مٹ جائیں گے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، یہ غیرت اور حمیت ہے، جس میں پوری انسانیت کے لیے سبق ہے، تمام امت کو حماس پر فخر ہے، حماس انسانیت دوست اور ظالم کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسلامی ممالک کے حکمران اسرائیل کو کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان

  لاہور: جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی پر 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پرجلسے کا اعلان کردیا۔ انھوں نے کہا کہ اتحاد کے نام پر ایک نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری امت کیلئے باعث کرب ہے۔
 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شریک ہوں گی، فلسطین کی صورتحال پوری امت کیلئے باعث تشویش ہے، فلسطین کیلئے ملک بھر میں بیداری مہم چلائیں گے، حافظ نعیم نے انتہائی محبت اور احترام کا مظاہرہ کیا، مجلس اتحادامت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے۔
 سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ لاہور کا جلسہ بھی مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے ہو رہا ہے، اسرائیل کی حامی لابی ہر جگہ موجود، لیکن ان کی کوئی حیثیت نہیں، فلسطین کے معاملے پر اسلامی دنیا کا واضح مؤقف ہونا چاہیے، امت مسلمہ کو حکمرانوں کے رویہ اورغفلت سے شکایت ہے۔
 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امت مسلمہ کے حکمران اپنا حقیقی فرض نہیں ادا کر رہے، جہاد مقدس لفظ ، اس کی اپنی حرمت ہے، مسلم دنیا جغرافیائی طور پر منقسم ہے، مالی یاسیاسی طورپرشرکت کرنےوالا بھی ایک ہی جہاد کا حصہ ہے۔
 انھوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری سے متعلق جے یو آئی کا منشور واضح ہے، ہر صوبے کے وسائل اس صوبے کے عوام کی ملکیت ہیں، سندھ کے لوگ حق کی بات کرتے ہیں تو روکا نہیں جا سکتا، مرکز میں تمام صوبوں کےاتفاق رائے سےفیصلے کیے جاتے، اس روش کے تحت کالا باغ ڈیم کو بھی متنازع بنا دیا گیا، جے یو آئی نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترکر دیا۔
 امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم پر جماعت اسلامی کا اپنا مؤقف تھا، جماعت اسلامی نے 26 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کیا، اپنے اپنے پلیٹ فورم سے مختلف چیزوں پرجدوجہد کریں گے۔
ادھر ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے منصورہ میں ملاقات کی اور انہیں 27 اپریل کو مینار پاکستان میں منعقد ہونے والے اسرائیل مخالف مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔
 ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن سے ملاقات کے لیے مولانا فضل الرحمٰن منصورہ پہنچے۔ حافظ نعیم الرحمٰن اور لیاقت بلوچ سمیت جماعت کے دیگر قائدین نے استقبال کیا۔
 ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں متحد ہوکر آواز اٹھانے کا عزم کیا۔
 جے یو آئی ف کے راشد سومرو اور مولانا امجد خان جبکہ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، مولانا جاوید قصوری وار امیر العظیم بھی ملاقات میں موجود تھے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • مولانا فضل الرحمٰن اور امیر جماعت اسلامی کے درمیان ملاقات آج ہوگی
  • مسلم حکمران امریکا و یورپ کے طلباء سے سبق سیکھ لیں، حافظ نعیم
  • حکمران امریکا اور اسرائیل سے ڈرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان کا غزہ مارچ سے خطاب
  • حکمران امریکا اور اسرائیل سے خوف کھاتے ہیں:حافظ نعیم الرحمٰن
  •   حکمران امریکا اور اسرائیل سے خائف، ہمیں متحد ہونا پڑے گا، حافظ نعیم الرحمٰن
  • اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن
  • جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں غزہ مارچ: پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حافظ نعیم کا مطالبہ
  • امریکا فلسطینیوں کے قتل میں برابر کا شریک ہے: حافظ نعیم الرحمان
  •  56 اسلامی ممالک نے حمیت کا جنازہ نکال دیا، اسرائیل کا ہدف پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام ہے، حافظ نعیم الرحمن