علیمہ خان کی ہر صورت میں اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھنے کی ضد
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
سٹی42: راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے قریب پولیس ناکے پر روکے جانے کے بعد بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے ایک بار پھر جیل کے آگے دھرنا دینے کی ضد کی۔ صحافیوں سے باتین کرتے ہوئے علیمہ خان نے ہر صورت میں اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھنے کی ضد کی۔ انہوں نے دھمکی دی کہ انہیں یہاں سے دور کہیں لے جا کر چھوڑا گیا تو وہ واپس یہیں آئیں گے اور جیل کے باہر بیٹھیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق علیمہ خان نے ہمیں کہیں لے جاکر چھوڑا تو پھر ہم واپس آجائیں گے اور ملاقات کیے بغیر نہیں جائیں گے۔
حکمرانوں کے معیشت کی ترقی کے دعوے کھوکھلے ہیں:جمشید اقبال چیمہ
علیمہ خان نے کہا ہے کہ ہمیں حراست میں لے جاکر یہ جہاں بھی چھوڑیں گے ہم واپس اڈیالہ کے باہر آئیں گے اور اُس وقت تک بیٹھیں گے جب تک بانی سے ملاقات نہیں ہوجاتی۔
اڈیالہ جیل کے باہر پولیس کے حراست میں لیے جانے سے قبل علیمہ خان نےکہا کہ یہ سب کچھ عمران خان کو آئیسولیٹ کرنے کے لیے ہو رہا ہے،انکے بچوں،فیملی اور ڈاکٹروں سے ملاقات بند کر دی گئی ہے۔
کچھ روز پہلے بھی علیمہ خان اپنی دو بہنوں نورین اور عظمیٰ کے ساتھ اڈیالہ جیل آئی تھیں تو جیل حکام نے عظمی اور نورین کو بانی کے ساتھ ملاقات کرنے کی اجازت دے دی تھی لیکن ان دونوں نے علیمہ خان سے مشورہ کرنے کے بعد کہا کہ وہ علیمہ خان کے بغیر بانی سے ملاقات کرنے نہیں جانا چاہتیں۔
بائیومیٹرک کروانے کی ڈیڈلائن، عازمین حج کیلئے اہم خبر
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا جیل قوانین کے مطابق حق ہے کہ وہ اپنے وکلاء سے ملاقات کریں، پچھلی ملاقات میں سلمان صفدر اور بیرسٹر گوہر کو اندر جانے دیا ظہیر عباس چوہدری کو روک لیا گیا۔
علیمہ نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی کے سارے حقوق لے لیے گئے ہیں،جنہوں نے بانی سے ملاقات کرنی ہے ان کو یہ بند کر رہے ہیں۔ ہم کوئی غیر آئینی چیز نہیں کر رہے ہم یہاں پر پرامن بیٹھے ہیں یہ (پولیس اہلکار)غیر آئینی کام کر رہے ہیں۔
ٹاؤن شپ میں کے ایف سی پر پٹرول بم حملہ، فوٹیج منظرِ عام پر آ گئی
علیمہ خان نے کہا کہ یہ ہمیں جیل میں لے جائیں تو ٹھیک ہے اگر ہمیں کہیں چھوڑیں گے تو ہم واپس آ جائیں گے، جب تک بھائی سے ملاقات نہیں کراتے ہم نے اڈیالہ جیل کے باہر ہی رہنا ہے یا اڈیالہ جیل کے اندر جائیں گے یا باہر بیٹھیں گے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن نے کہا کہ انہوں نے اگر ہمیں کہیں بیابان میں چھوڑا تو پھر ہم واپس آئیں گے ورنہ پھر یہ جیل لے جائیں۔ تاہم کچھ دیر پولیس وین میں بٹھائے رکھنے کے بعد علیمہ خان اور ان کے ساتھیوں نے پولیس حکام سے کہا کہ وہ واپس لاہور جانا چاہتے نہیں انہیں چھوڑ دیا جائے۔ اس یقین دہانی پر پولیس نے انہیں چھوڑ دیا اور وہ سب لوگ وہاں سے ہوٹل چلے گئے۔
ٹرین کی زد میں آکر دو لڑکیاں جاں بحق
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان نے بانی پی ٹی ملاقات کر سے ملاقات جائیں گے ہم واپس نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ایس رضا کاظمی نے بچوں کی حوالگی کے حوالے سے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں کو ہی بچے کی کسٹڈی کا حق دار قرار دے دیا۔
جسٹس احسن رضا کاظمی نے نازیہ بی بی کی درخواست پر 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے دوسری شادی کی بنیاد دس سالہ بچے کو ماں سے لیکر باپ کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
فیصلے میں کہا کہ بچوں کے حوالگی کے کیسز میں سب سے اہم نقطہ بچوں کی فلاح وبہبود ہونا چاہیے، عام طور پر ماں کو ہی بچوں کی کسٹڈی کا حق ہے، اگر ماں دوسری شادی کر لے تو یہ حق ضبط کر لیا جاتا ہے۔
اس میں کہا گیا کہ یہ کوئی حتمی اصول نہیں ہے کہ ماں دوسری شادی کرنے پر بچوں سے محروم ہو جائے گی، غیر معمولی حالات میں عدالت ماں کی دوسری شادی کے باوجود بچے کی بہتری کی بہتری کےلیے اسے ماں کے حوالے کرسکتی ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ کیس میں یہ حقیقت ہے کہ بچہ شروع دن سے ماں کے پاس ہے، صرف دوسری شادی کرنے پر ماں سے بچے کی کسٹڈی واپس لینا درست فیصلہ نہیں، ایسے سخت فیصلے سے بچے کی شخصیت پر بہت برا اثر پڑ سکتا ہے۔
جج نے قرار دیا کہ موجودہ کیس میں میاں بیوی کی علیحدگی 2016 میں ہوئی، والد نے 2022 میں بچے کی حوالگی کے حوالے سے فیصلہ دائر کیا، والد اپنے دعوے میں یہ بتانے سے قاصر رہا کہ اس نے چھ سال تک کیوں دعوا نہیں دائر کیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ والد نے بچے کی خرچے کے دعوے ممکنہ شکست کے باعث حوالگی کا دعوا دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے کیس میں اٹھائے گئے اہم نقاط کو دیکھے بغیر فیصلہ کیا، عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے بچے کی حوالگی والد کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی ہے۔