سپریم کورٹ آئینی بینچ کیلئے مزید دو ججز کی تقرری
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
فوٹو: فائل
سپریم کورٹ آئینی بینچ کےلیے مزید دو ججز کی تقرری کردی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ جسٹس عقیل عباسی کے نام کی منظوری 8 ووٹوں کی اکثریت نے دی، جبکہ جسٹس علی باقر نجفی کو 7 ووٹ ملے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ میں مزید 2 ججز شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر نے آئینی بینچز میں مزید ججز تعیناتی کی مخالفت کردی جبکہ بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر نے بھی آئینی بینچز میں مزید ججز تعینات کرنے کی مخالفت کی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ مخالفت میں ووٹ دینے والوں نے موقف اپنایا کہ آئینی بینچز میں ججز نامزدگی کےلیے رولز بنائے جائیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں آئینی بینچ کے روبرو رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جواب جمع کروادیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جواب میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت صدر مملکت جج کا تبادلہ کرسکتا ہے۔رجسٹرار سپریم کورٹ کے جواب میں آئینی بینچ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وزارت قانون کی جانب سے ٹرانسفر سے پہلے یکم فروری کو چیف جسٹس سے رائے طلب کی گئی تھی، چیف جسٹس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے ججز ٹرانسفر پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون نے یکم فروری کو چیف جسٹس کی رضامندی طلب کی تھی، چیف جسٹس نے اسی روز ججز ٹرانسفر پر رضامندی کا جواب بھیجا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کیس میں جوڈیشل کمیشن نے بھی اپنا جواب سپریم میں جمع کروا دیا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا مینڈیٹ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں دیا گیا ہے، جوڈیشل کمیشن کی بنیادی ذمہ داری سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور فیڈرل شریعت عدالتوں میں ججز کی تقرری ہے۔
جوڈیشل کمیشن کے جواب میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کیس ججز کے تبادلے سے متعلق ہے، ججز کے تبادلوں میں آئین کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا کوئی کردار نہیں۔
سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نیاز محمد کی جانب سے جواب جمع کروایا گیا ہے۔
گندم کی فصل میں حصہ کم ملنے پر بیوی نے تشدد کر کے شوہر کو قتل کردیا
مزید :