UrduPoint:
2025-04-22@14:43:25 GMT

جاپان کی آبادی میں ریکارڈ کمی، وجہ کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

جاپان کی آبادی میں ریکارڈ کمی، وجہ کیا ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 اپریل 2025ء) جاپان میں گزشتہ 14 سالوں سے ملک کی آبادی میں کمی کا سلسلہ جاری ہے. جاپان میں رہائش پذیر جاپانی شہریوں کی تعداد میں اکتوبر سن 2024 میں اس سے ایک سال پہلے کے مقابلے میں تقریبا نو لاکھ افراد کی کمی ہوئی، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ قرین چھ ماہ پہلے جاپان میں رہنے والے ملکی شہریوں کی مجموعی تعداد اس کمی کے 120.

3 ملین رہ گئی تھی۔

جاپان ایسے ممالک میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں پیدائش کی شرح بھی انتہائی کم ہے۔ اس لیے جاپان میں مزدوروں، صارفین اور ہنر مند افراد کی قلت بھی شدید ہوتی جا رہی ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک نقصان دہ امر قرار دیا جا رہا ہے۔

جاپانی وزارتِ داخلہ کے مطابق سن 1950 کے بعد گزشتہ برس آبادی کی شرح میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ جاپان میں آبادی کے حوالے سے اعدادوشمار جمع کرنے کا سلسلہ سن 1950 میں ہی شروع کیا گیا تھا۔

اس مسئلے کا حل کیا ہے؟

چیف کابینہ سیکرٹری یوشی ماسا ہایاشی کے مطابق حکومت ایسے نوجوان جوڑوں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو بچوں کی پیدائش کے خواہاں ہیں لیکن معاشی وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں کر پا رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ بچوں کی خواہش تو رکھتے ہیں لیکن وہ ان کی پرورش کے لیے مالی طور پر خود کو مضبوط نہیں سمجھتے، اس لیے شرح پیدائش میں کمی واقع ہو رہی ہے۔

بدلتی سماجی اقدار کا مسئلہ!

جاپان میں دیگر تمام ممالک کی طرح صرف ملکی باشندے ہی نہیں بلکہ بہت سے غیر ملکی شہری بھی آباد ہیں، جو اسی ملکی آبادی کا حصہ گردانے جاتے ہیں۔ جاپانی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس اکتوبر میں جاپان کی مجموعی آبادی اور اس کے بیرون ملک مقیم شہریوں کی مجموعی تعداد 123.8 ملین بنتی تھی، جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں ساڑھے پانچ لاکھ کم تھی۔

اس حوالے سے بھی ایسا مسلسل 14ویں سال دیکھنے میں آیا کہ اس پہلو سے بھی ملکی آبادی میں واضح کمی کا رحجان جاری ہے۔

گزشتہ 14 سالوں کے دوران جاپان کی آبادی میں 8 لاکھ 98 ہزار کی کمی واقع ہو چکی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ٹوکیو حکومت آبادی میں مسلسل کمی کے مسئلے سے نمٹنے کی خاطر کوئی مؤثر حکمت عملی ترتیب نہیں دی سکی ہے۔ اس لیے ویاں معمر آفراد کی تعداد زیادہ ہوتی جا رہی ہے۔

جاپان میں بہت سے نوجوان ملازمت کی غیر یقینی صورت حال اور بدلتی ہوئی سماجی اقدار ہیں۔ جاپان میں زیادہ تر شہری شادی کے روایتی بندھن کو ویسی اہمیت نہیں دیتے، جیسا کہ ماضی میں ہوا کرتا تھا۔ نوجوان نسل میں شادی کے بعد بھی ماں باپ بننے کے رحجان میں کمی ہوئی ہے۔

کیا غیر ملکی اس کمی کو پورا کر سکتے ہیں؟

جاپان نے افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غیر ملکی ہنر مند افراد کو راغب کرنے کی کوشش شروع کی ہے لیکن سخت امیگریشن پالیسی میں نرمی نہ کرنے کی وجہ سے مسائل درپیش ہیں۔

ہایاشی کے مطابق حکومت نوجوانوں کی تنخواہیں بڑھانے اور بچوں کی پرورش میں مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا، ''ہم ایسی جامع حکمتِ عملی کو فروغ دیں گے جو ایک ایسے معاشرے کے قیام کو ممکن بنائے جہاں ہر وہ فرد جو بچے پیدا کرنا چاہتا ہے، وہ اطمینان کے ساتھ بچے پیدا کر سکے اور ان کی پرورش کر سکے۔‘‘

ادارت: افسر اعوان

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی ا بادی میں جاپان میں کے مطابق کرنے کی رہی ہے

پڑھیں:

مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق

 

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال اور ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق کیا گیا۔
گورنر ہاؤس پنجاب میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب شریک ہوئیں جب کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر ، ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ اور علی حیدرگیلانی نے شرکت کی۔
کمیٹی کے کچھ رہنماؤں نے زوم کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی جب کہ کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سمیت دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔
کوآرڈینیشن کمیٹی نے پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جب کہ سب کمیٹی کی ملاقاتوں میں ہونے والے فیصلوں پر مشاورت کی۔
بعد ازاں، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکریٹری جنرل حسن مرتضیٰ نے اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق ہوا، امید ہے کہ ہم مزید آگے بڑھیں گے جب کہ اجلاس میں زراعت اور گندم سے متعلق بات ہوئی اور گورننس سے متعلق تحفظات بھی رکھے۔
حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے اور اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا جب کہ اس وقت ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، گفتگو کے بعد بہتر راستہ نکلے گا۔
دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد کا کہنا تھا کہ ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے، سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا گیا 10 ملین ایکڑ پانی کا گیپ ہے ، سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کے معاملات پر ڈیٹا کے مطابق بات کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر عوامی نمائندوں کو اختیار ملنا چاہیے، پیپلزپارٹی بھی چاہتی ہے پنجاب میں اچھی گورننس ہو۔
واضح رہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات دور کرنے کے لیے پہلی باضابطہ ملاقات گزشتہ سال 10 دسمبر کو ہوئی تھی جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی تھی جس کے بعد متعدد اجلاس ہوچکے ہیں۔
تاہم، 10 مارچ 2025 کو وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی تھی جس میں شہباز شریف نے بلاول کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
وزیرِاعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پنجاب میں پاور شیئرنگ کے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔
بعد ازاں، کینالز کے معاملے پر دونوں جماعتیں آمنے سامنے آگئیں اور اس دوران دونوں جانب سے بیان بازی کی گئی، یہاں تک کہ پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی بھی دے دی۔
جس کے بعد گزشتہ روز، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
جس کے بعد آج، رانا ثنااللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے بات چیت سے مسئلہ حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ 
  • اسرائیلی مائنڈ سیٹ،کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ؟
  • ٹی ایچ کیو ہسپتال :انسدادِ پولیو مہم کا آغاز،عمران نذیر نے بچوں کوپولیو قطرے پلائے 
  • سابق ائیر وائس مارشل کا کورٹ مارشل، وزارت دفاع سے ریکارڈ طلب
  • امریکی وزیر دفاع نے حساس معلومات نجی چیٹ گروپ میں شیئر کیں، ملکی میڈیا
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق
  • پی ٹی آئی حکومت میں 6 ارب 23 کروڑ کہاں گئے؟ محکمہ صحت کا حیران کن انکشاف
  • پی ٹی آئی دورمیں محکمہ صحت پنجاب میں 6 ارب 23 کروڑ کی مبینہ خوردبرد