امریکا ایران بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور روم میں ہوگا، ایرانی نائب وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے تصدیق کی ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور اٹلی کے دارالحکومت روم میں منعقد کیا جائے گا۔
مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات کے مقام پر کسی قسم کی تبدیلی کی درخواست امریکا کی جانب سے تاحال موصول نہیں ہوئی، اس لیے دوسرا دور طے شدہ شیڈول کے مطابق روم میں ہوگا۔
کاظم غریب آبادی نے مزید کہا کہ مذاکرات کے مقام کی ایران کے لیے کوئی خاص حساسیت نہیں، اصل توجہ مذاکرات کے مواد اور بنیادی امور پر مرکوز ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمان، حسب روایت، اس عمل میں سہولت کاری اور ثالثی کا کردار ادا کرتا رہے گا۔
مزید پڑھیں: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں امریکا کے خصوصی صدارتی ایلچی سٹیو وٹ کوف سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کو دونوں فریقوں نے تعمیری قرار دیا تھا۔ ملاقات کا مرکز ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت اور مستقبل میں ممکنہ معاہدے کی راہ ہموار کرنا تھا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان یہ سفارتی پیش رفت خطے میں کشیدگی کم کرنے اور عالمی جوہری معاہدے کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکہ ایران سٹیو وٹ کوف مسقط نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکہ ایران نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی ایران کے
پڑھیں:
سعودی عرب کیساتھ تعلقات کا جدید دور شروع ہو چکا ہے، ایرانی سفیر
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں علی رضا عنایتی کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر دفاع "خالد بن سلمان" کا دورہ تہران، دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک سنگ میل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عرب میڈیا الحدث سے گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "علی رضا عنایتی" نے کہا کہ سعودی وزیر دفاع "خالد بن سلمان" کا دورہ تہران، دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک سنگ میل ہے۔ اس دورے کے بعد تہران اور ریاض کے مابین تعلقات کے جدید دور کا آغاز ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دو سالوں میں سعودی عرب کے ساتھ ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی وزیر دفاع "خالد بن سلمان" نے گزشتہ ہفتے جمعرات کے روز ایران کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ، قومی سلامتی کے ڈائریکٹر اور صدر کے ساتھ ساتھ اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ اس کے علاوہ سعودی وزیر دفاع نے رہبر معظم انقلاب سے بھی ملاقات کی اور انہیں سعودی بادشاہ کا پیغام پہنچایا۔ اس موقع پر رہبر معظم انقلاب نے خالد بن سلمان سے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایران و سعودی عرب کے درمیان تعلقات، دونوں ممالک کے لئے سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کو مکمل کر سکتے ہیں۔