وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے مسلم لیگ ن یوتھ کوآرڈینیٹرز کے ڈویژنل ضلعی اور تحصیل سطح کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم 28 مئی والے ہیں جنہوں نے ملک کا دفاع مضبوط کیا جبکہ یہ 9 مئی والے ہیں جنہوں نے اپنے ہی ملک پر حملہ کیا انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اقتدار کے لالچ میں ملک کے دفاعی اداروں اور شہداء کی یادگاروں کو نشانہ بنایا ان کے حملے کسی اور پر نہیں بلکہ اپنے ہی وطن پر تھے نوشہرہ کی نشست وہ واحد مثال ہے جب پی ٹی آئی اپنے اقتدار کے عروج پر تھی اور مسلم لیگ ن نے وہاں سے فتح حاصل کی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں عطاء تارڑ نے مزید کہا کہ ہم نوازشریف اور شہبازشریف کے کارکن ہیں جہاں کہیں بھی ترقی نظر آئے گی وہاں نوازشریف کا نام نظر آئے گا 28 مئی ہماری پہچان ہے  نوازشریف  نے ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کو واضح پیغام دیا اور ملک کو ناقابل تسخیر بنایا انہوں نے کہا کہ جب کیپٹن شہید شیر خان کے مجسمے کی بے حرمتی کی گئی تو نیند نہیں آئی میں نے صوابی جا کر ان کے خاندان سے معافی مانگی دشمن بھی تسلیم کرتا ہے کہ کیپٹن شیر خان نے بہادری کی مثال قائم کی لیکن پی ٹی آئی نے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے ایسی شہادتوں کو بھی نہ بخشا عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے سابقہ دور فسطائیت کا عکاس تھا پی ٹی آئی اب پارٹی نہیں رہی وہاں گروپ بندیاں شروع ہو چکی ہیں جو اپنے ملک کے وفادار نہیں وہ کسی پارٹی کے بھی وفادار نہیں ہو سکتے یہ وہ لوگ ہیں جو دعائیں مانگا کرتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے اگر ایسا ہوتا تو آج ملک میں بیرونی پروازیں بند ہوتیں اور بینکوں کے باہر لمبی قطاریں لگ جاتیں وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی معاشی ٹیم نے بروقت اقدامات کر کے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا پاکستان کی معاشی بحالی میں سپہ سالار جنرل عاصم منیر کا بھی کلیدی کردار ہے آج عالمی ادارے پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں اور حالات دن بہ دن بہتری کی طرف جا رہے ہیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی مئی والے کہا کہ

پڑھیں:

نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ

وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ---فائل فوٹو 

 وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا ہے کہ نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا کہ آئینی بینچ بننے سے مقدمات کے فیصلے جلد ہو رہے ہیں، 26 ویں ترمیم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے تھی، اس کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کل کوئی ضرورت پڑ جائے تو نئی ترمیم آ سکتی ہے، اس کے لیے ساری اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی، الزام لگایا جاتا ہے کہ اس وقت قانون کی خلاف ورزی ہو رہی یے، سب کچھ سب کے سامنے ہے، ایک وقت میں ہم بھی اس کا سامنا کر رہے تھے۔

گزشتہ دہائی میں 70 سے زائد انسانی حقوق پر قوانین منظور کیے گئے: اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں 70 سے زائد انسانی حقوق سے متعلق قوانین منظور کیے گئے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے کلائنٹ سابق وزرائے اعظم تھے مگر ان کی گاڑیاں عدالتوں کے اندر نہیں آتی تھیں، آج جھندے والی گاڑیوں میں لوگ آتے ہیں، تقریر کر کے چلے جاتے ہیں، آج عدالتوں کے دروازے ان کے لیے کھل جاتے ییں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ فوجی املاک پر حملے کریں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے، بلوے کریں گے تو پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جا سکتے، ہم تو چاہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہو۔

متعلقہ مضامین

  • آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
  • 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
  • نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ
  • مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے، آنے والے دنوں میں بجلی مزید سستی ہوگی، اعظم تارڑ
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • متنازع نہروں کیخلاف قوم پرستوں کی کال پر سندھ میں ہڑتال، خیرپور میں ریلوے ٹریک پر دھرنا
  • معیشت بحالی کی جانب گامزن، آرمی چیف کا بھی اہم کردار ہے:عطاء تارڑ
  • افغان سرزمین کسی بھی ملک کیخلاف دشمن سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی، کابل
  •  کینالز ، سیاست نہیں ہونی چاہئے، اتحادیوں سے ملکر مسائل حل کریں گے: عطاء تارڑ 
  • امریکہ اور اسرائیل آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز کی توقع کریں، انصار اللہ