لکس اسٹائل ایوارڈز 2025 کیوں منسوخ کیے گئے؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پاکستان کے معروف ترین ’لکس اسٹائل ایوارڈز‘2025 منسوخ کر دیے گئے، اس سال 24ویں لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب 7 مئی کو لاہور میں منعقد ہونے والی تھی۔
تفصیلات کے مطابق، لکس اسٹائل ایوارڈز 2025 کو باقاعدہ طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ایوارڈز کی منسوخی کی وجہ سیکیورٹی خدشات بتائی گئی ہے۔ منتظمین نے اسپانسرز اور مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دوبارہ ایک ساتھ کام کیا جائے گا۔
لکس اسٹائل ایوارڈز میں نامزد امیدواروں کے مداح اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ منتظمین کا ایوارڈ شو منسوخ کرنا غیر پیشہ ورانہ رویہ ہے۔ بہت سے لوگوں نے سیکیورٹی کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مقام تبدیل کرنے کا مشورہ دیا۔
ایک مداح نے لکھا، ’یہ واقعی مداحوں اور نامزد امیدواروں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ اگر مقام سے مسئلہ ہے تو مقام بدل دو، ایونٹ کیوں منسوخ کیا؟‘۔
ایک اور صارف نے لکھا آپ یہ نہیں کر سکتے۔ پاکستان میں مشکل سے ایوارڈ شو ہوتے ہیں۔ ایک لکس اسٹائل ایوارڈز تھا، اب وہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ آپ لوگ ایوارڈ شو کیسے نہیں کر سکتے؟ آپ کی صنعت کیسے ترقی کرے گی؟ یہ ناانصافی ہے۔
ایک مداح نے لکھا، یہ خود کو بھارتیوں کے ساتھ موازنہ کرتے ہیں اور وہ ایک ایوارڈ شو بھی نہیں کر سکتے۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ، مداحوں نے اپنے پسندیدہ اداکاروں کے لیے جنون کی حد تک ووٹ کیا اور ان کو اسٹیج پر ایوارڈ لیتے دیکھنے کا انتظار کر رہے تھے۔ یہ بہت مایوس کن ہے۔ آپ متبادل جگہ کا انتخاب کیوں نہیں کر سکتے؟ ایونٹ کیوں منسوخ کیا؟ بالکل ناانصافی۔
کئی صارفین کا کہنا تھا کہ بہت ہی غیر پیشہ وارانہ رویہ ہے جبکہ چند صارفین نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز بھی تو ہو رہے ہیں پھر لکس اسٹائل ایوراڈز کرانے میں کیا مسئلہ ہے۔
واضح رہے پاکستان کا ڈراما ہو، فلم، میوزک یا فیشن گذشتہ 24 سال سے لکس اسٹائل ایوارڈز ہر شعبے میں بہترین کارکردگی دکھانے والے فنکاروں کو حوصلہ افزائی کی غرض سے اعزازات سے نوازتا آیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی اداکار لکس اسٹائل ایوارڈز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی اداکار نہیں کر سکتے ایوارڈ شو
پڑھیں:
فلسطینیوں کی حمایت جرم قرار، امریکا نے غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے
امریکا کی حکومت نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملک میں زیرتعلیم بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا میں غیر ملکی طلبا کے ویزے اچانک منسوخ، طلبا خوف و ہراس کا شکار
اے پی پی کے مطابق امریکی حکومت نے ایک ماہ سے کم دورانیے میں لگ بھگ 160 کالجز اور یونیورسٹیز کے کم از کم 1024 طلبہ کے ویزوں کی قانونی حیثیت ختم کر دی ہے۔
قانونی درخواستیں دائراس اقدام سے متاثر ہونے والے بعض طلبہ نے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی میں قانونی درخواستیں بھی دائر کی ہیں۔ان کا دعویٰ ہے کہ ایک تو یہ اقدام ضابطے کے مطابق نہیں کیا گیا،
دوسرا یہ کہ ان کے امریکہاقیام کے حق کو ختم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کا امیگریشن اور طلبہ کے ایکٹوزم کے خلاف کریک ڈاؤن ہاورڈ اور سٹینڈفورڈ جیسی پرائیوٹ یونیورسٹیوں تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ یونیورسٹی آف میری لینڈ اور اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی جیسی سرکاری درس گاہیں بھی اس کی زد میں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطین کے حامی غیرملکیوں کو امریکا بدر کرنے فیصلہ
رواں ہفتے کے اوائل میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) نے بتایا کہ ان کے 9 انٹرنیشنل طلبہ اور ریسرچرز کے ویزے اور امیگریشن اسٹیٹس بغیر کسی پیشگی وارننگ کے منسوخ کر دیے گئے۔
دوسری جانب حکومت نے طلبہ کے ایکٹوزم کو روکنے سے متعلق اپنے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روکنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
ہاورڈ یونیورسٹی کے 2 ارب 30 کروڑ کے فنڈز پہلے ہی سے منجمد ہیں لیکن یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف لڑنے کا عندیہ دیا ہے۔
ڈی پورٹ کرنے کا حقواضح رہے کہ حکومت کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کے ایکٹوسٹ طالب علم محمود خلیل کو حراست میں لیے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے کہا تھا کہ اسے ان تمام غیرملکی امریکی شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کا حق ہے کہ جو ’یہود دشمن‘ ہیں اور فلسطینوں کی حمایت میں مظاہرے کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا امریکا بدر غیرملکی طلبہ فلسطین ویزے منسوخ یہود دشمن