UrduPoint:
2025-12-13@23:18:36 GMT

ایران جوہری بم بنانے سے ’بہت دور‘ نہیں، رافائل گروسی

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

ایران جوہری بم بنانے سے ’بہت دور‘ نہیں، رافائل گروسی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 اپریل 2025ء) جوہری توانائی سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافائل گروسی بدھ کے روز تہران پہنچے اور انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کی تھی۔ آج جمعرات 17 اپریل کو ان کی ایران کی جوہری توانائی کی ایجنسی کے سربراہ محمد اسلامی سے بھی ملاقات ہو رہی ہے۔

تاہم ایران کے اپنے دورے پر روانہ ہونے سے قبل انہوں نے فرانسیسی اخبار ’لموند‘ سے بات چیت میں کہا کہ ایران جوہری بم بنانے کی صلاحیت سے اب ’’بہت دور نہیں‘‘ ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’’یہ ایک معمے کی طرح ہے۔ ان کے پاس مختلف اجزا ہیں اور ایک دن وہ بالآخر انہیں ایک ساتھ جمع کر سکتے ہیں۔‘‘

امریکہ سے مکالمت صرف جوہری پروگرام اور پابندیوں سے متعلق، ایران

تاہم جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ایران کے ’’وہاں تک پہنچنے سے پہلے اب بھی ایک راستہ باقی ہے۔

(جاری ہے)

مگر یہ بات تسلیم کرنا ہو گی کہ وہ (ایران) اب اس سے زیادہ دور نہیں۔‘‘

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ گروسی نے کہا، ’’بین الاقوامی برادری کو صرف یہی بتانا کافی نہیں ہے کہ ہمارے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں، تاکہ وہ ایران کی بات پر یقین کر لے۔ بلکہ ہمارا اس قابل ہونا بھی ضروری کہ ہم اس دعوے کی تصدیق بھی کر سکیں۔

‘‘

تہران کا جوہری پروگرام: عمان میں امریکی ایرانی مذاکرات شروع

واضح رہے کہ امریکہ سمیت مغربی ممالک ایک طویل عرصے سے ایران پر شک کرتے رہے ہیں کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم تہران اس الزام کی مسلسل تردید کرتا رہا ہے اور اس کا اصرار ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن شہری مقاصد کے لیے ہے۔

ایرانی امریکی مذاکرات کا اگلا دور

گروسی کا ایران کا یہ دورہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان جوہری امور پر آئندہ ہفتے کے روز ہونے والے دوسرے دور کے مذاکرات سے پہلے ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے روز دونوں ممالک کے درمیان پہلے دور کی بات چیت عمان میں ہوئی تھی اور فریقین نے اس ملاقات کو ’’تعمیری‘‘ قرار دیا تھا۔

اسی دوران ایران نے اب اس بات کی تصدیق بھی کر دی ہے کہ امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کا اگلا دور اب رواں ہفتے کے اواخر میں روم میں ہوگا۔

اطلاعات ہیں کہ دوسرے دور کی بات چیت میں تکنیکی تحفظات اور تصدیقی اقدامات پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی کہ ایران کی جوہری پیش رفت ہتھیار سازی کی اہلیت تک نہ پہنچ سکے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ وہ ایک ممکنہ معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت شروع کرنے کی امید رکھتے ہیں، لیکن اس کے لیے امریکہ کا ’’تعمیری مذاکراتی موقف‘‘ ضروری ہے۔

اگر ایران نے جوہری ہتھیاروں کا پروگرام نہ چھوڑا تو اسرائیل ’حملے کی قیادت‘ کرے گا، ٹرمپ

عمان میں پہلے دور کی اعلیٰ سطحی بات چیت کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ ایران کو ’’جوہری ہتھیار کے تصور سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔

یہ بنیاد پرست لوگ ہیں، اور ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔‘‘

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تو یہاں تک کہا تھا کہ مذاکرات ’’اچھی طرح چل رہے ہیں‘‘ اور تہران نے روس کے ساتھ مشاورت کے لیے ایک وفد ماسکو بھی بھیجا ہے۔

یورینیم کی افزودگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے، ’’ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی حقیقی اور قابل تسلیم معاملہ ہے۔

البتہ ہم ممکنہ خدشات کے رد عمل میں اعتماد سازی کے اقدامات کے لیے تیار ہیں، تاہم مسئلہ افزودگی ناقابل گفت و شنید ہے۔‘‘

یاد رہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکہ کے موجودہ ایلچی اسٹیو وٹکوف نے یورینیم کی افزودگی کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا، ’’ایران کو کسی بھی جوہری معاہدے کے حصے کے طور پر یورینیم کی افزودگی کو ’’روکنا اور ختم کرنا‘‘ چاہیے۔

عراقچی نے اپنی بات اسی بیان کے جواب میں کہی۔

امریکہ کا ایران سے براہ راست بات چیت کا ارادہ

اس سال جنوری میں اقتدار میں واپس آنے کے بعد ٹرمپ نے ’’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘‘ کی اپنی پالیسی اختیار کرتے ہوئے ایران کے خلاف سخت پابندیاں دوبارہ لگا دی تھیں۔

مارچ میں صڈر ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط بھی لکھا تھا، جس میں مذاکرات پر زور دیا گیا تھا۔ تاہم اس کے ساتھ ہی کوئی معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں ایران کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورینیم کی افزودگی جوہری ہتھیار کے سربراہ کہ ایران ایران کے ایران کی بات چیت کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی نرگس محمدی ایران میں گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایرانی پولیس نے مشہد میں چھاپہ مار کر  نوبیل امن انعام یافتہ نرگس محمدی کو گرفتار کر لیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی پولیس نے مشہد میں چھاپا مار کر نرگس محمدی کو گرفتار کیا۔

خسرو علی‌کردی کی برسی کی تقریب میں پولیس نےکارروائی کی اور وہاں موجود متعدد کارکنوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔

نرگس محمدی کئی سال سے خواتین کےحقوق اور بنیادی انسانی حقوق کیلئے مہم چلا رہی تھیں اور وہ طبی وجوہات کی بنا پر عارضی رہائی پر تھیں۔

نرگس محمدی کو 2023 میں نوبل کا امن انعام ملا تھا۔

واضح رہے کہ ايران کی بہائی برادری ایک بڑی مذہبی اقلیت ہے، جن کے نمائندگان کا کہنا ہے کہ ان کی کمیونٹی کو معاشرے میں کئی معاملات میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

53 سالہ نرگس محمدی ستمبر 2022 ميں تہران ميں زير حراست مہسا امينی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والی تحريک کی اہم آواز ہيں، نرگس کو مجموعی طور پر 13 مرتبہ گرفتار کيا گيا اور 5 مرتبہ سزائے قيد سنائی گئی جن کی مدت 31 سال بنتی ہے، جب کہ ساتھ ہی انھيں 154 کوڑے بھی مارے جانے ہيں۔

پچھلے 20 برسوں کا کچھ وقت انھوں نے آزاد گزارا تو کچھ وقت جيلوں ميں۔ آخری مرتبہ وہ 2021 سے زير حراست ہيں، اور فرانس میں مقیم اپنے بچوں سے ملے ہوئے انھیں 8 سال ہو چکے ہيں۔

نرگس محمدی ایک غیر سرکاری فلاحی ادارے ڈیفینڈرز آف ہیومن رائٹس سینٹر کی نائب سربراہ بھی ہیں جسے 2003 میں نوبیل کا امن انعام جیتنے والی شیریں عباسی چلاتی ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • برکس رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے، ایران
  • امریکی اسپیشل فورسز کا چین سے ایران جانے والے جہاز پر چھاپا
  • امریکی فورسز نے چین سے ایران جانے والے کارگو جہاز پر دھاوا بول دیا
  • کاٹی میں شاندارنمائش ،پاکستان سے تجارت کے دروازے کھل رہے ہیں ، ایرانی قونصل جنرل
  • امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی نرگس محمدی ایران میں گرفتار
  • وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کی ملاقات
  • روس بھی جوہری ہتھیاروں میں کمی چاہتا ہے، ٹرمپ
  • ایس آئی ایف سی مراعات تجویز نہیں کریگی، آئی ایم ایف نے حکومت کو نئے اسپیشل اکنامک زون بنانے سے بھی روک دیا
  • ایران اور قزاقستان کے درمیان 14 دستاویزات اور دوطرفہ تعاون کی یادداشتوں پر دستخط
  • ایران قزاقستان تجارتی روڈ میپ تیار ہے، صدر مسعود پزیشکیان