اب قومی شناختی کارڈ نمبر ہی میڈیکل ریکارڈ (ایم آر) نمبر ہو گا: مصطفیٰ کمال
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ قومی شناختی کارڈ نمبر اب میڈیکل ریکارڈ (ایم آر) نمبر کے طور پر کام کرے گا۔
مصطفیٰ کمال نے نادرا ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر سے اعلیٰ سطح کی ملاقات کی،ملاقات میں اعلان کیا گیا کہ ’ایک مریض، ایک شناخت‘ وژن کے تحت مریضوں کے میڈیکل ریکارڈ کے لیے ایم آر نمبر کا نفاذ کر رہے ہیں جس سے پورے ملک میں کسی بھی وقت مریضوں کا میڈیکل ریکارڈ قابلِ رسائی ہو گا۔
غزہ: اسرائیل کی مختلف مقامات پر بمباری ،مزید 21 فلسطینی شہید
وزیرِ صحت نے کہا کہ پاکستان کے ہیلتھ سسٹم میں مریضوں کی میڈیکل ہسٹری کا جامع ڈیٹا موجود نہیں، جسے بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اب نادرا کے ڈیٹا بینک کی مدد سے جدید، مؤثر اور مربوط ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم قائم کیا جائے گا، ٹیلی میڈیسن کے ذریعے طبی سہولتیں عوام کی دہلیز تک پہنچائی جائیں گی۔
مصطفیٰ کمال نے زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم روایتی نظام سے نکل کر ڈیجیٹل ہیلتھ کو اپنائیں تاکہ معیاری اور پائیدار علاج ہر فرد کو میسر ہو، اس سلسلے میں ملک کا سب سے بڑا اور محفوظ ترین شہری ڈیٹا بیس نادرا نئے ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم میں ریڑھ کی ہڈی کا کام کرے گا،ان کا کہنا ہے کہ ’ایک مریض، ایک شناخت‘ وژن کے تحت پورے ملک میں ایک ایم آر نمبر نافذ کرنے جا رہے ہیں اور اب قومی شناختی کارڈ نمبر ہی ایم آر نمبر ہو گا۔
یو اے ای جانے والے پاکستانیوں کے لئے اچھی خبر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: میڈیکل ریکارڈ ایم آر
پڑھیں:
سوریا کمار یادو کی کارکردگی کیوں خراب ہوگئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا اہم انکشاف
سابق بھارتی کرکٹر سنجے بانگر کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم کے لچکدار بیٹنگ آرڈر کے لائحہ عمل نے بین الاقوامی کرکٹ میں سوریا کمار یادو کے کردار کو گرا دیا ہے۔
سابق بھارتی بیٹنگ کوچ نے ایک چینل پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب ٹیم کی سوچ کا عمل ہے۔ آپ ٹیم میں تین، سات اور آٹھ نمبر کو کھلا رکھنا چاہتے ہیں۔ جبکہ ممبئی انڈینز میں سوریا کمار کی ایک مستحکم پوزیشن ہے۔ اگر وہ تیسرے نمبر پر تھے تو وہ اس ہی نمبر پر ہی آئے۔ وہ اتنے معیاری کھلاڑی ہیں کہ جتنی زیادہ گیندیں ان کو ملیں گی وہ کھیل کو اتنا بہتر انداز میں بدل سکتے ہیں۔
سنجے بانگر نے مزید کہا کہ ان کو پیچھے موجود وکٹوں کا پریشر نہیں ہونا چاہیئے۔ ابتداء میں وہ نمبر تین پر آتے تھے، تب وہ بہتر تھے۔ آئی پی ایل میں انہوں نے 16 اننگز میں 65 کی اوسط اور 168 کے اسٹرائیک ریٹ سے رن اسکور کیے۔ لیکن اگر آپ ان کی انٹرنیشنل اننگز دیکھیں گے تو وہ بہت نیچے آئے ہیں۔ ان کا 14 کا اوسط اور 126 کا اسٹرائیک ریٹ ہے۔
واضح رہے سوریا کمار یادو نے گزشتہ برس نومبر کے بعد سے کوئی نصف سینچری اسکور نہیں کی ہے۔