آئی پی ایل؛ اسپاٹ فکسنگ کے خطرات، حیدرآباد کے کاروباری شخص سے دور رہنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کراچی:
حیدرآباد دکن کے مبینہ کاروباری فرد سے متعلق بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل کی ٹیموں، پلیئرز، کوچز اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈر کو آگاہ کرتے ہوئے اس سے محتاط رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔
بورڈ کے اینٹی کرپشن سیکیورٹی یونٹ کے مطابق مذکورہ شخص کے روابط پنٹرز، بکیز اور ماضی میں سزا یافتہ افراد سے دیکھے گئے ہیں، وہ دوبارہ آئی پی ایل میں منفی سرگرمیوں کے لیے کوشش کر سکتے ہیں۔
لیگ سے جڑے تمام آفیشلز اور اسٹاف کو اس سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے، وہ انھیں بیش قیمت تحائف دے کر جھانسے میں اتار سکتا ہے۔
کئی افراد کے ساتھ کاروباری شخص کے قریبی تعلق ہونے کی رپورٹ کی گئی ہے، اسے ٹیم ہوٹل اور دیگر مقامات پر ان کے قریب دیکھا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کارٹل بنا کر قیمتیں فکس کرنے کا الزام‘ سی سی پی کے3 کاروباری اداروں کے دفاتر پر چھاپے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-08-1
اسلام آباد (صباح نیوز) مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے لاہور میں آؤٹ آف ہوم میڈیا ایڈورٹائزنگ مارکیٹ سے منسلک تین کاروباری اداروں، جن میں دو ایڈروتائزنگ ایسوسی ائیشنز اور ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی شامل ہے، کے دفاتر پر کارٹل بنا کر قیمتیں فکس کرنے کے الزام کی تحقیقات کے سلسلے میں چھاپے مارے۔ لاہور میں آ ؤ ٹ اف ہوم ایڈورٹائزنگ کی کمپنیوں اور ایسوسی ائیشن پر سیکٹر میں مبینہ کارٹل سازی، قیمتوں کے تعین اور سرکاری بولیوں میں مشترکہ ساز بار کرنے کے سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ آؤٹ آف ہوم ایڈورٹائزنگ سیکٹر میں بل بورڈز، پول اسٹریمرز، بس شیلٹرز، ڈیجیٹل اسکرینز، وہیکل برانڈنگ اور دیگر عوامی مقامات پر لگائی جانے والی تشہیری سرگرمیاں شامل ہیں۔ اس شعبے میں مختلف ایڈورٹائزنگ ایجنسیاں اور وینڈرز شامل ہوتے ہیں۔ وواضح رہے کہ ان ایڈورٹائزنگ سروسز کی قیمتوں یا کمیشن کے تعین میں گٹھ جوڑ یا کارٹل بنانے سے مارکیٹ میں کمپٹیشن متاثر ہوسکتی ہے اور صارفین کے لئے لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔ مسابقتی کمیشن کو ایک ایڈ ایجنسی سے باقاعدہ شکایت موصول ہوئی تھی جس میں متعلقہ ایسوسی ایشن نے ایجنسی کمیشن فکس کرنے اور بولیوں پر گٹھ جوڑ کرنے کے لیے کارٹل تشکیل دینے کی شکایت کی گئی تھی۔ یہ ایسوسی ایشنز پر یہ الزام بھی تھا کہ وہ اپنی شرائط نہ ماننے والی ایجنسیوں اور وینڈرز کو بلیک لسٹ کرتی ہے۔ واضح رہے کہ کسی بھی ایسوسی ایشن یا کاروباری گروہ کا قیمتوں یا کاروباری شرائط بارے مشترکہ فیصلے کرنا مسابقتی ایکٹ کی دفعہ 4 کی خلاف ورزی ہے۔ مسابقتی کمیشن کی ٹیموں نے چھاپوں کے دوران ایسے شواہد اکٹھے کیے ہیں جو اس قانون کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے پر انکوائری رپورٹ کمیشن میں پیش کی جائے گی، اور اگر آوٹ اگ ہوم ایڈورٹائزنگ کے شعبے میں ممکنہ کارٹل کی موجودگی پر متعلقہ اداروں اور ایجنسیوں کو شوکاز نوٹس جاری کر کے قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔ چیئرمین مسابقتی کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ اگرچہ کسی بھی انڈسٹری کی ایسوسی ایشنز اس شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، مگر انہیں ایسوسی ائیشن کے پلیٹ فارم کر اپنے منافع بڑھانے کے لئے کارٹل بنانے اور مشترکہ فیصلے کرنے کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔