بنگلا دیشی کرکٹر شکیب الحسن کس شرط پر وطن واپسی کیلیے رضامند؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کراچی:
بنگلا دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن نے سیکیورٹی کی یقین دہانی پر وطن واپس لوٹنے پر رضامندی ظاہر کر دی۔
وہ سابق حکمران جماعت عوامی لیگ کی جانب سے ممبر پارلیمنٹ تھے، شیخ حسینہ کی حکومت ختم ہونے کے بعد شکیب پر بھی قتل کی ایف آئی آر درج کروا دی گئی جس کے بعد سے وہ وطن واپس نہیں آئے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں اپنے خلاف تمام الزامات پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون پر تیار ہوں مگر مجھے وطن واپسی پر مکمل سیکیورٹی اور واپس جانے کی یقین دہانی چاہیے۔
شکیب الحسن نے کہا کہ آپ 18 سالہ ماضی کی بنیاد پر میرے بارے میں فیصلہ کرنا چاہتے ہیں یا صرف گزشتہ 6 ماہ ہی سامنے ہیں، یہ بتایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
بھارتی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر اور پوڈکاسٹر رنویر الہ آبادیا المعروف "بیئر بائسیپس" کے خلاف جاری تحقیقات کے مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت 28 اپریل کو کی جائے گی۔
رنویر الہ آبادیا پر ان کے یوٹیوب شو "انڈیا از گاٹ لیٹنٹ" میں والدین اور جنسی موضوعات سے متعلق نازیبا تبصروں کے باعث متعدد ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان کیسز کے بعد 18 فروری کو سپریم کورٹ نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا اور ان کا پاسپورٹ تھانے سائبر پولیس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس سریاکانت اور جسٹس این کوتیسور سنگھ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے واضح کیا ہے کہ چونکہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اس لیے اب عدالت رنویر کی درخواست پر باقاعدہ غور کرے گی۔
یاد رہے کہ 3 مارچ کو عدالت نے رنویر کو ان کا پوڈکاسٹ "دی رنویر شو" دوبارہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی تھی اس شرط کے ساتھ کہ وہ اخلاقیات اور شائستگی کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسا مواد تخلیق کریں جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے موزوں ہو۔
رنویر الہ آبادیا کے علاوہ اس کیس میں کامیڈین سمیہ رائنا، آشش چنچلانی، جسپریت سنگھ اور اپوروا مکھیجا کے نام بھی شامل ہیں، جن پر اسی شو سے متعلق مواد کے باعث قانونی کارروائی جاری ہے۔