سربراہ امریکی فیڈرل ریزروز نے بھی ٹرمپ ٹیرف کے نتیجے میں افراط زر کا خدشہ ظاہر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
امریکی فیڈرل ریزروز کے سربراہ جیروم پاول (Jerome Powell) نے بھی ٹرمپ ٹیرف کے نتیجے میں افراط زر کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
جیروم پاول کا کہنا ہے کہ اس ٹیرف کے نتیجے میں قلیل مدت میں افراط زر بڑھنے کا بہت زیادہ خدشہ ہے جبکہ اس کے دیرپا نقصانات بھی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ شرح سود میں کمی سے متعلق فیصلے سے پہلے مزید ڈیٹا کا انتظار کریں گے۔
امریکی فیڈرل ریزروز سربراہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ ٹیرف کے نتیجے میں ملازمتوں پر بھی برا اثر پڑے گا۔
واضح رہے کہ امریکا نے چین پر عائد ٹیرف کی شرح 145 فیصد سے بڑھا کر 245 فیصد کرنے کی تیاری کرلی ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹیرف کے نتیجے میں
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔