لاہور، غزہ میں اسرائیلی بربریت کیخلاف لاہور کی تاجروں کی آج شٹر ڈاون ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
فلسطین میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کیخلاف لاہور کی ہال روڈ مارکیٹ، انار کلی بازار، اردو بازار، اعظم کلاتھ مارکیٹ اور اندرون شہر کی مارکیٹیں مکمل بند ہیں جبکہ بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ انتظامیہ نے مارکیٹیں معمول کے مطابق کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں اسرائیلی بربریت کیخلاف لاہور کی تاجر برادری کی جانب سے آج پورے شہر میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔ فلسطین میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کیخلاف لاہور کی ہال روڈ مارکیٹ، انار کلی بازار، اردو بازار، اعظم کلاتھ مارکیٹ اور اندرون شہر کی مارکیٹیں مکمل بند ہیں جبکہ بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ انتظامیہ نے مارکیٹیں معمول کے مطابق کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی ہڑتال کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیخلاف لاہور کی
پڑھیں:
فلسطینیوں سے یکجہتی، خیبر پختونخوا کی تاجر تنظیموں کا 26 اپریل کو صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
جمیعت بزنس فورم کے سینیئر نائب صدر مشتاق احمد خلیل نے کہا کہ 26 اپریل کو پشاور سمیت صوبے بھر میں ہڑتال ہوگی اور فلسطین سے اظہار یکجتی کے لیے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان صوبے کے تمام تاجر تنظیموں کی جانب سے کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی تاجر تنظیموں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 26 اپریل کو صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ جمیعت بزنس فورم کے سینیئر نائب صدر مشتاق احمد خلیل نے کہا کہ 26 اپریل کو پشاور سمیت صوبے بھر میں ہڑتال ہوگی اور فلسطین سے اظہار یکجتی کے لیے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان صوبے کے تمام تاجر تنظیموں کی جانب سے کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 24 اپریل کو پشاور میں خصوصی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے اور ہڑتال کے لیے انتظامات شروع کر دیے گئے ہیں، پرامن ہڑتال کے ساتھ ساتھ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاجر تنظیموں سے رابطے شروع کیے گئے ہیں اور تاجر تنظیموں کے سربراہوں نے مارکیٹ بند کرنے یقین دہانی کرائی ہے اور پشاور سمیت صوبے بھر میں ہڑتال کامیاب ہوگی۔ مشتاق احمد خلیل نے کہا کہ ہڑتال کے لیے پشاور کے تمام بڑی تاجر تنظیموں نے حمایت کا اعلان کر دیا ہے اور ہڑتال کے سلسلے میں ٹرانسپورٹرز سے بھی رابطے شروع کیے گئے ہیں۔