Daily Ausaf:
2025-04-22@01:58:37 GMT

گوگو باکس گاڑی کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں الیکٹرک وہیکل (EV) مارکیٹ تیزی سے گرم ہو رہی ہے۔ چین سے متعارف ہونے والی “DongFeng کو چاولہ گروپ نے پاکستانی مارکیٹ میں لایا، جو کہ اس گاڑی کے آفیشل ڈسٹری بیوٹر بھی ہیں۔ لیکن اب دوسری جانب GuGo موٹرز نے اپنی “GuGo کے ساتھ مارکیٹ میں دھماکے دار انٹری دے دی ہے اور صرف دو ماہ بعد ہی اپنی تمام ویریئنٹس کی قیمتوں میں زبردست کمی کا اعلان کر دیا ہے۔

GuGo موٹرز نے اپنے تین ای وی ویریئنٹس E1، E2، اور E3 کی قیمتوں میں 10 لاکھ 50 ہزار روپے تک کمی کر دی ہے۔ اس اقدام نے GuGo Box کو نہ صرف زیادہ پرکشش بنا دیا ہے بلکہ DongFeng Box کے مقابلے میں نمایاں طور پر سستا بھی کر دیا ہے۔

نئی قیمتیں

باکس ای ون ایکو (Box E1 Eco) کی نئی قیمت 56 لاکھ 50 ہزار مقرر کر دی گئی ہے جبکہ اس سے قبل یہ گاڑی 67 لاکھ روپے میں فروخت کی جارہی تھی ۔

باکس ای 2 پلس (Box E2 Plus) کی قیمت میں بھی دس لاکھ پچاس ہزار روپے کمی کی گئی ہے جس کے بعد نئی قیمت 62 لاکھ 50 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ اس سے قبل یہ گاڑی 73 لاکھ میں فروخت ہو رہی تھی ۔

باکس ای 3 پریمیئم (Box E3 Premium) کی قیمت کمی کے بعد 66 لاکھ 50 ہزار روپے کر دی گئی ہے جبکہ اس سے قبل یہ گاڑی 77 لاکھ روپے میں فروخت کی جارہی تھی ۔

کمپنی کے مطابق یہ نئی قیمتیں محدود اسٹاک کے لیے ہیں۔ بکنگ 5 لاکھ روپے کے جزوی ادائیگی پر جاری ہے اور گاڑیوں کی ڈیلیوری اپریل میں ہی متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: لاکھ 50 ہزار ہزار روپے کی قیمت گئی ہے

پڑھیں:

کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی

---فائل فوٹو

دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔

محکمہُ ابپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600 کیوسک جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں محض 190 کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے۔

دریائے سندھ میں پانی کے بحران کا 100سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔

2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900 کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000 کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی۔

 یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔

محکمہُ آبپاشی کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے۔

محکمہُ زراعت کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے۔

 اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے۔

 

ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

محکمہُ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت نے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکاروں کیلئے انعام کا اعلان کردیا
  • کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی؛ انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کی حد بحال
  • ریلوے میں بدانتظامی، مسافر ناراض، ری فنڈنگ میں ریکارڈ اضافہ
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • اسپورٹیج ایل کی قیمت میں 10 لاکھ روپے کمی ، حقیقت یا افواہ؟
  • رواں سال ملک میں سونےکی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پنجاب میں گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر