بلوچستان، دہشتگرد حامیوں کو چڑھائی کی اجازت نہیں: سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے حامی بن کر جتھے لے کر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیرتجارت جام کمال خان اور زوفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا کراچی سے چمن ہائی وے کی تعمیر دیرینہ مطالبہ تھا۔ وفاقی حکومت اور عوام پاکستان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لئے اس جگہ پر ہائی وے کی تعمیر کے تحفے پر شکر گزار ہوں۔ وزیراعلی نے کہا کہ عدالتیں فیصلہ کریں گی کہ ماہ رنگ بلوچ کے مقدمات کا کیا کرنا ہے۔ پہلی بار بلوچستان میں ترقیاتی سکیموں میں 80 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ وزیراعظم پہلے دن سے بلوچستان کے حوالے سے کام کر رہے ہیں جس کے ثمرات بلوچستان کے نوجوانوں کو جلد ملنا شروع ہو جائیں گے۔ آج کل کچھ لوگ بلوچستان کو خوشحال نہیں دیکھنا چاہتے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی نے کہا کہ کچھی کینال منصوبے کی تکمیل سے 6 سے 7 لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہوگی، اس سے عوام کو روزگار، کاشت کاری، لائیو سٹاک کی صورت میں بہت فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے چین میں تربیت کے لئے بھیجے جانے والے 1000زرعی گریجویٹس کے پروگرام میں بلوچستان کے نوجوانوں کو کوٹہ سے زیادہ حصہ دیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلوچستان کے نے کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
جعفر آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ہم اسمبلی کے اندر ہو یا باہر عوام کے حقوق کے تحفظ، لاپتہ افراد کی بازیابی، کاروبار روزگار، بارڈر کھولنے اور ترقی و خوشحالی کی جدوجہد کرتے رہینگے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام کے ووٹوں اور عوام کے منتخب نمائندوں کے بجائے ڈنڈے کی حکمرانی ہے۔ بلوچستان کے عوام کو غیرت و ایمانداری اور اخلاص کیساتھ وسائل، چادر و چار دیواری کے تحفظ اور حقوق کے حصول، لاپتہ افراد کی بازیابی کی لڑائی لڑنی ہے۔ بلوچستان کو بند کرکے ریگستان بنانا دانشمندی نہیں، طاقت کے بل بوتے پرعوام کے دل نہیں جیتے جاسکتے اور نہ ہی حکمرانی ممکن ہے۔ لاپتہ افراد کی بازیابی،بے گناہ قیدیوں کی رہائی، روزگار کاروبار کے تحفظ کیلئے ہم لڑیں گے۔ ہم اسمبلی کے اندر ہو یا باہر عوام کے حقوق کے تحفظ، لاپتہ افراد کی بازیابی، کاروبار روزگار، بارڈر کھولنے اور ترقی و خوشحالی کی جدوجہد کرتے رہیں گے۔ کسی کا ڈکٹیشن دباؤ قبول کریں گے نہ ضمیر کا سودا کرکے بدعنوانی کر سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جعفرآباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان پروفیسر محمد ایوب منصور، میر خرم فتح بھنگر و دیگر نے خطاب کیا۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بلوچستان کے وسائل شیر مادرسمجھ کر لوٹے جارہے ہیں اورہمیں اپنے وسائل دینے کیلئے تیار نہیں۔ خیرات و بچت کے بجائے جائز حقوق دیئے جائیں۔ چادر و چار دیواری کا سودا نہیں کرنے دیں گے۔ پی ایس ڈی پی کے فنڈز کیلئے کسی صورت خاموش نہیں رہیں گے۔ سخت بات کرنے پر فنڈز رکھوانے کی باتیں سن رہا ہوں۔ فنڈز بند ہوں گے یا کوئی اور دھمکی دیں گے، غیرت و ہمت اور تحفظ پر کوئی کمپرومائزن ہیں کرونگا۔ عوام اور سرزمین کیلئے جان دینے کیلئے تیار ہوں۔ جماعت اسلامی سرداروں ظالموں سرمایہ داروں اورخاندان کی موروثی پارٹی نہیں ہے۔