Express News:
2025-12-14@09:46:14 GMT

خان صاحب کے پیچھے تمام لیڈر شپ متحد ہے، نعیم حیدر

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

اسلام آباد:

رہنما تحریک انصاف نعیم حیدر پنجوتا کا کہنا ہے کہ خان صاحب کے پیچھے تمام لیڈر شپ متحد ہے اور ہماری جو ایفرٹس ہیں وہ صرف اور صرف اس لیے ہیں ہمارا ملک جو ہے اس کی سلامتی کے اوپر کوئی کمپرومائز نہیں ہے، ہمارا جو دفاع ہے ہماری جتنی بھی خارجہ پالیسی ہے وہ آزاد ہونی چاہیے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم اپنے اصولوں پر ، اپنے موقف پر اور اس ملک کی خاطر جنگ لڑ رہے ہیں، آج اسی وجہ سے خان صاحب جیل میں ہیں اور باقی لیڈر شپ بھی ہے، ان کی اہلیہ بھی ہیں تو ہم تو اس لیے لڑ رہے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل نے کہا کہ ابھی آپ نے پی ٹی آئی سے سوال پوچھا تو ان کو تو معیشت کے بارے میں یا اس ملک کے اندر اگر دہشت گردی ہے، اس کے حوالے سے، یا اگر اس ملک کے اندر کوئی بھی فنانشل پرابلم ہے تو ان کا تو کوئی تعلق نہیں ہے ان مسائل کے ساتھ، ان کا تو ابھی ایک ہی تعلق ہے وہ یہ ہے کہ خان صاحب کو رہا کیسے کرانا ہے.

 

جب شہباز شریف اپوزیشن لیڈر تھے تو کہتے تھے کہ آئیں میثاق جمہوریت کریں، دیکھیں ڈیڑھ دو پرسنٹ پر مہنگائی کا آنا بہت بڑی بات ہے،چالیس پرسنٹ پر مہنگائی تھی،

ماہر قانون ریاست علی آزاد نے کہا کہ انہوں نے اپنی ریزولوشن کے اندر لکھا کہ صدر نے صرف میرا انہوں نے ایلیج کیا، میں آپ کو نوٹیفکیشن دیتا ہوں آپ اس کو اسکرین پر دکھائیں اس میں میرے علاوہ ایڈیشنل سیکریٹری، وائس پریذیڈنٹ ، جوائنٹ سیکریٹری اور سیکریٹری بار تمام نے وہ ریزولوشن سائن کی تھی 20 فروری کو، اس کے بعد 24فروری کو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے ایک ریزولوشن سائن کی تھی وہ بھی ریکارڈ پر ہے، میں نے مینڈیٹ لیکر وہ پٹیشن فائل کی، اس کے اندر لکھا ہوا تھا کہ ہم صدر کوآتھرائز کرتے ہیں اور میں نے وہ پٹیشن فائل کی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے اندر

پڑھیں:

پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کے پیچھے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: گزشتہ ماہ ایف سی ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے خودکش حملے کے پیچھے ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

تفتیشی حکام کے مطابق حملہ آور کالعدم تنظیم سے تعلق رکھتے تھے اور پشاور میں قیام کے دوران شہر کے مختلف راستوں اور اہم مقامات کی نگرانی کر کے پلان تیار کیا۔

حکام نے بتایا کہ حملہ آوروں کو خودکش جیکٹس کی فراہمی اور رہائش کے انتظامات بھی فراہم کیے گئے، جبکہ ان کی نقل و حرکت میں مدد کرنے والے افراد کی نشاندہی کے لیے بھی تحقیقات جاری ہیں۔ اب تک 150 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے اور کئی ملزمان کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے۔

یاد رہے کہ اس حملے میں 3 ایف سی اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوئے تھے، جبکہ حملے میں شامل 3 خودکش بمبار بھی مارے گئے تھے۔ تفتیشی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ نیٹ ورک مستقبل میں بھی بڑے اہداف پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، اس لیے سکیورٹی ادارے شہر کے حساس مقامات کی نگرانی بڑھا چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 2025: کیا کتابیں پڑھیں، کیا اخذ کیا؟
  • پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کے پیچھے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی
  • ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے پیچھے دہشتگرد نیٹ ورک کی شناخت ہوگئی
  • جماعت اصلاح المسلمین کا اختتامی اجلاس غلام قادر لاکھو کی زیر صدارت منعقد ہوا
  • پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی ازسرنو تشکیل، علی امین گنڈاپور شامل نہیں
  • پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے،نواز شریف
  • پی ٹی آئی نے سیاسی کمیٹی کی ازسرِنو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
  • پیپلز پارٹی جمہوریت کی علمبردار، تمام جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتی ہے ‘ سردار سلیم حیدر 
  • فیض حمید کی سزا فوج کا اندرونی معاملہ ہے‘صاحب اختیار کی پالیسی عمران خان کو مائنس کرنا ہے ‘وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • قوم برسوں فیض حمید صاحب اور جنرل باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی: وزیر دفاع