مارچ کے آخر میں، جنگ بندی کے دوران، لبنان کی سرزمین سے شمالی مقبوضہ فلسطین میں دو راکٹ فائر کیے گئے، جس سے اسرائیلی فوج نے ان واقعات کو لبنانی سرزمین پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے لیے استعمال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ لبنانی فوج نے ان افراد کو گرفتار کر لیا ہے جو ان راکٹ حملوں میں ملوث تھے جنہیں اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا بہانہ بنایا تھا۔ فارس نیوز کے مطابق، لبنانی فوج نے آج (بدھ) اعلان کیا کہ انہوں نے ایک گروہ کے ارکان کو گرفتار کیا ہے جو جنوبی لبنان سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر دو راکٹ حملوں میں ملوث تھے۔ فوج کے بیان کے مطابق، یہ دو حملے 22 اور 28 مارچ 2025 کو انجام دیے گئے تھے، پہلا حملہ کفرتبنیت اور ارنون (ضلع نبطیہ) کے درمیان سے، اور دوسرا قعقعیه الجسر  نبطیہ کے علاقے سے کیا گیا تھا۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ یہ کارروائیاں ایک گروہ نے انجام دیں جس میں فلسطینی شہری اور لبنانی باشندے شامل تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ لبنانی فوج نے ان حملوں میں استعمال ہونے والی گاڑی اور دیگر سازوسامان بھی ضبط کر لیا ہے۔ مارچ کے آخر میں، لبنان کی سرزمین سے جنگ بندی کے دوران دو بار شمالی مقبوضہ فلسطین پر راکٹ فائر کیے گئے، جنہیں اسرائیلی فوج نے لبنان پر بڑے پیمانے پر حملے اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے بہانے کے طور پر استعمال کیا۔ حزب اللہ لبنان نے دو اعلامیوں میں ان راکٹ حملوں میں کسی قسم کا کردار رکھنے کی تردید کی اور اس بات پر تاکید کی کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہے۔ حزب اللہ نے بالواسطہ طور پر ان حملوں کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ان حملوں کو لبنان پر حملے کا بہانہ بناتا ہے اور اصل فائدہ اسی کو حاصل ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حملوں میں فوج نے

پڑھیں:

گری ہوئی چیز کو اٹھا کر کھانے کا 5’ سیکنڈ رول’، حقیقت کیا ہے؟

یقین کریں… آپ نے بھی ہماری طرح یہ حرکت تو ضرور کی ہوگی، کہ چپس، چاکلیٹ یا شاید گرما گرم سموسہ نیچے گرا… اور آپ نے فوراً نظریں دوڑائیں، تیزی سے اسے اٹھایا، اور منہ میں ڈال لیا!
کیوں؟ کیونکہ آپ نے دل ہی دل میں کہا ہوگا: ’پانچ سیکنڈ نہیں ہوئے… ابھی کھایا جا سکتا ہے!‘۔

لیکن… اگر ہم آپ سے کہیں کہ یہ پانچ سیکنڈ والا رول صرف ایک جھوٹ ہے؟ جی ہاں، آپ برسوں سے ایک غلیظ فسانے کے ہاتھوں بےوقوف بن رہے ہیں!

”خان رول“ — جرم کی ابتدا!
پانچ سیکنڈ کا یہ عجیب قانون آخر آیا کہاں سے؟

1995 میں پہلی بار یہ اصول چَھپ کر سامنے آیا، مگر اس کا اصل قصہ تو بارہویں صدی میں، چنگیز خان کے زمانے سے جُڑا ہے۔

جی ہاں! افسانوی منگول فاتح چنگیز خان کے دربار میں ایک اصول تھا: ”جو کھانا خان کے لیے بنایا گیا ہے، وہ اتنا پاک ہے کہ اگر زمین پر بھی گر جائے، تب بھی کھانے کے قابل ہے!“

چاہے کھانے کے ذرے فرش پر کتنی دیر بھی پڑے رہیں — بس آنکھوں دیکھی مٹی جھاڑو، اور کھا جاؤ!

اس زمانے میں جراثیم کا کوئی تصور نہیں تھا۔ صفائی کا مطلب تھا: ”جو نظر آئے، اسے صاف کرو… باقی اللہ مالک!“

لیکن پھر سائنس بولی: ”خان صاحب، آپ غلط تھے!“
انیسویں صدی میں لؤی پاسچر نے سائنس کی دنیا کو چونکا دیا۔

انہوں نے بتایا کہ جراثیم نہ صرف موجود ہیں، بلکہ وہ ہر جگہ ہیں! ہوا میں، ہاتھوں پر، کپڑوں میں، اور زمین پر بھی!

مگر اس کے باوجود، پانچ سیکنڈ والا یہ جھوٹ صدیوں تک زندہ رہا۔

اور پھر آئی تباہ کن تحقیق!
2016 میں ایک امریکی سائنسدان، پروفیسر ڈونلڈ شیفر نے پانچ سیکنڈ رول کی دھجیاں اُڑا دیں۔

انہوں نے دو سال ایک تحقیق کی، جس میں کھانے کی مختلف اشیاء مثلاً مکھن لگی بریڈ، بغیر مکھن کی بریڈ، سٹرابری کینڈی اور تربوز کو مختلف سطحوں پر گرایا: لکڑی، ٹائل، اسٹیل، اور یہاں تک کہ کارپٹ پر بھی۔

اور ہر بار وقت بدلا گیا: ایک، پانچ، تیس، اور تین سو سیکنڈ۔ کُل 2560 تجربے کیے گئے۔

نتیجہ؟
جتنی بھی جلدی کھانے کو زمین سے اٹھا لیں — وہ جراثیم سے بچ نہیں سکتا!

کچھ دلچسپ حقائق:

حیرت انگیز طور پر کارپٹ پر جراثیم کی کھانے ممیں منتقلی سب سے کم تھی۔ کیونکہ اُس کی سطح اونچی نیچی ہوتی ہے، اور کھانے کو کم چھوتی ہے۔

سب سے زیادہ جراثیم چوسنے والی چیز نکلی تربوز! کیونکہ وہ گیلا ہوتا ہے، اور جراثیم کو نمی چاہیے ٹرانسفر ہونے کے لیے۔

خشک چیزوں جیسے ٹافی یا روٹی پر تھوڑے کم جراثیم چپکتے ہیں، لیکن ”کم“ کا مطلب ”صفر“ نہیں!

تو، اگلی بار کیا کریں؟
جب ٹافیاں، چپس یا فرائز نیچے گریں تو ”پانچ سیکنڈ“ گننے کی بجائے، سیدھا اسے کوڑے دان میں ڈالیں۔

کیونکہ جراثیم نظر نہیں آتے، مگر آپ کا پیٹ، آپ کی صحت، آپ کی ذمہ داری ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • قانون کی حکمرانی، مالی استحکام، امن ناپید ہو تو ترقی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، عمر ایوب
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • گری ہوئی چیز کو اٹھا کر کھانے کا 5’ سیکنڈ رول’، حقیقت کیا ہے؟
  • یہ وقت جھوٹے بیانات، شعبدہ بازی کا نہیں، عوامی خدمت کا ہے: عظمیٰ بخاری 
  • غزہ پر بمباری جاری، اسرائیلی نژاد امریکی یرغمالی عیدان الیگزینڈر بھی لاپتا ہوگیا
  • اسپورٹیج ایل کی قیمت میں 10 لاکھ روپے کمی ، حقیقت یا افواہ؟
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر میں امن و ترقی کے بھارتی حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں، کانگریس رہنما