پاک ایران تبادلہ تجارت پالیسی ازسرنو مرتب کرنے پراتفاق
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت اور قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کے مشترکہ اجلاس میں دونوں کمیٹیوں نے وفاقی سیکریٹری تجارت اور وزیر تجارت کی غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے پارلیمانی بالادستی کے خلاف قرار دیا.
جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ملک اسٹے آرڈرز پر نہیں چلتے۔
انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسٹمز اتھارٹی نے عدالتی حکم پر انحصار کر کے اپنی ذمہ داریوں سے ہاتھ کھینچ لیا.
اجلاس میں پاکستان اورایران کے درمیان تبادلہ تجارت پالیسی کو ازسرنو مرتب کرنے پر اتفاق کیا گیا، نئی پالیسی میں اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ درآمدات وبرآمدات پر پاکستان یا ایران کسی بھی فریق کو نقصان نہ ہو.
پالیسی کا ابتدائی مسودہ مشترکہ کمیٹی کی منظوری کے بعد وفاقی کابینہ کو باضابطہ طور پر پیش کیا جائے گا۔کمیٹی نے وزارت تجارت کو 10 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا
حکومت پنجاب تنخواہ دار ٹیکس چوروں پر شکنجہ کسنے کو تیار ہے جب کہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 منظوری کے لئے اسمبلی اجلاس میں آج پیش کیا جائے گاْ۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کی منظوری قائمہ کمیٹی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب اسمبلی نے دی تھی۔
ترمیمی بل پنجاب اسمبلی سے بذریعہ کثرت رائے یا متفقہ رائے سے منظور ہو گا، حتمی منظوری کے لئے بل گورنر پنجاب کو بھجوایا جائے گا۔
بزریعہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 دی پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترامیم ہو سکیں گی، ترامیم بعد از منظوری پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کے نام سے جانی جائیں گی، حکومت پنجاب نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی کی نئی ترمیم متعارف کروائی تھی۔
بل کے متن کے مطابق ہر سرکاری یا پرائیوٹ ادارے کا اکؤنٹس افسر ٹیکس کٹوتی اور رقم خزانے میں جمع کروانے کا پابند ہوگا، اگر افسر غفلت برتے گا تو خود اس ٹیکس کی رقم ادا کرے گا، کمپنی کی جانب سے ملازم کی تنخواہوں کی تفصیل نہ ہونے کہ باعث ٹیکس چوری ہوتا تھا۔
ٹیکس خود جمع کروانے والے متعدد اشخاص کم تنخواہ ظاہر کیا کرتے تھے، کمیٹی کا کہنا تھا کہ کمپنی کو ٹیکس کٹوتی کا پابند کرنے کی کوئی واضح شق بھی موجود نہ تھی۔
ترمیم کے ذریعہ ٹیکس وصولی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے گا، ٹیکس جمع نا کروانے کی صورت میں محکمہ ایکسائز حرکت میں آئےگا۔
قائمہ کمیٹی نے کہا کہ جو کمپنیاں ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کٹوتی نہیں کرتیں، ان کو بعد از ترامیم خط لکھیں گے۔
بل کے متن کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قصوروار کے خلاف وصولی کا حکم جاری کرے گا، بل کا مقصد ٹیکس چوری روکنا اور سرکاری خزانے میں آمدنی بڑھانا ہے، بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔