گھیے کا چھلکا اتارا جائے یا نہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ہندو پاک میں گھیا یا لوکی ایک مشہور اور اہم غذا ہے۔ صحت کے فوائد کی وجہ سے اسے بڑے پیمانے پر سراہا جاتا ہے۔ اس سبزی کا چھلکا کچھ موٹا ہوتا ہے جو اندرونی گوشت کو محفوظ رکھتا ہے۔ اگرچہ اسے عام طور پر کھانا پکانے سے پہلے چھیل دیا جاتا ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ چھلکے کا استعمال محفوظ ہے یا نہیں؟ اس معاملے پر وضاحت حاصل کرنے کے لیے ماہرین سے مشورہ کیا گیا۔
لاہور کے ماہر غذائیات ، انور فیاض کہتے ہیں، گھیا غذائیت اور فائبر سے بھرپور ترکاری ہے لیکن کیڑے مار ادویات کی باقیات اور چھلکے کی ساخت کے بارے میں خدشات درست ہیں۔ انہوں نے کہا ،چھلکے میں غذائی ریشہ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو ہاضمے کو سہارا دیتا اور پیٹ بھرنے کے احساس کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔یہ ممکنہ طور پر وزن کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس اور ضروری وٹامن بھی فراہم کرتا ہے جو مجموعی صحت بہتر بناتے ہیں۔
دیگر ماہرین بھی درج بالا نکتہ نظر سے اتفاق کرتے ہوئے بتاتے ہیں، لوکی کا چھلکا کھانے کے لیے محفوظ ہے، بشرط یہ کہ یہ تازہ، مناسب طریقے سے پکایا اور اعتدال میں کھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چھلکا غذائی ریشے کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جو ہاضمے اور آنتوں کی صحت کو سہارا دیتا ہے۔ اس میں پولی فینول اور فلیوونائڈز بھی ہوتے ہیں جو آکسیڈیٹیو تناؤ اور سوزش کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ سائنسی مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ گھیے کا چھلکا پوٹاشیم اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں فائبر کا زیادہ مواد آنتوں کی حرکت بہتر بناتا ہے اور قبض کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔
یہ مگر یاد رہے کہ اگر سبزی اگاتے ہوئے حد سے زیادہ کیڑے مار ادویہ اور دیگر کیمیائی مادوں کا استعمال کیا گیا ہے تو ان کی باقیات گھیے کے چھلکے میں موجود ہو سکتی ہیں۔ لہذا صرف اسی گھیے کا چھلکا محفوظ اور قابل استعمال ہے جس پر کیمیائی مادوں کا چھڑکاؤ کم ہوا ہے۔
احتیاطی تدابیر
انور فیاض نے یہ بھی کہا ’’شاذ و نادر صورتوں میں کچھ افراد کو لوکی سے الرجی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس کی وجہ سے خارش، سوجن، یا سانس لینے میں دشواری جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔ نیز لوکی کے رس کا زیادہ استعمال خون میں سوڈیم کی سطح کم کر سکتا ہے جو ممکنہ طور پر کمزوری، الجھن یا صحت کی شدید پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے۔‘‘
صحت محفوظ رکھنے کی خاطر ماہرین سبزیوں کو بہتے پانی کے نیچے اچھی طرح دھونے، چھلکے کو آرام سے صاف کرنے اور جب بھی ممکن ہو نامیاتی سبزیوں کا انتخاب کرنے کی تجویز کرتے ہیں۔
اس موسم گرما میں گھیے کو اپنی خوراک میں شامل کریں اور اس کے صحت کو فروغ دینے والے فوائد کا تجربہ کریں۔ گرمیوں کا یہ آسمانی تحفہ نہ صرف لو میں تازگی بخشتا ہے، بلکہ یہ صحت کے فوائد سے بھی بھرا ہے، جو اسے آپ کی غذا میں بہترین اضافہ بناتا ہے، خاص طور پر گرمی کے مہینوں کے دوران۔
ڈاکٹر سلیم اختر، سینئر کنسلٹنٹ فزیشن کہتے ہیں، ’’گرمیوں میں ہر ہفتے گھیا کھانا صحت کے لیے اچھا ہے کیونکہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ البتہ کچھ احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘
گھیا متاثر کن غذائیت کا حامل ہے۔ یہ سی، بی کمپلیکس اور کے جیسے ضروری وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے۔ فائبر فراہم کا اچھا ذریعہ بھی ہے، جو اسے آپ کے آنتوں کی صحت اور ہاضمے کے لیے دوست بناتا ہے۔ یہ فائبر آپ کا پیٹ بھر کر اور مجموعی کیلوری کی مقدار کم کرکے وزن گھٹانے میں عمدہ مدد کرسکتا ہے۔
زیادہ پانی کی مقدار (تقریباً 92 فیصد ) کے ساتھ گھیا ایک قدرتی ہائیڈریٹر ہے جو گرمی کی شدت کا مقابلہ کرنے کے لیے بہترین ہے۔ یہ پوٹاشیم زیادہ ہونے کی وجہ سے بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ڈاکٹر سلیم کا کہنا ہے 100گرام لوکی تقریباً 17 کیلوریز اور 2.
متنوع فوائد
تاہم گھیے کے فوائد ہائیڈریشن اور ہاضمے سے کہیں زیادہ ہیں۔ نامور ماہرین غذائیات نے اس بات کی ایک جھلک شیئر کی کہ لوکی آپ کے لیے کیا کر سکتا ہے:
٭ یہ قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ لوکی کا وٹامن سی آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے، جس سے آپ انفیکشنز یعنی چھوتی بیماریوں کے خلاف زیادہ مزاحم ہو جاتے ہیں۔
٭ ہمارے جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے کی خاطر ایک قدرتی نظام موجود ہے۔ گھیا اس قدرتی عمل کو توانا بنا کر ہماری مجموعی تندرستی کو بہتر بناتا ہے۔
٭ جلد کو خوبصورت بناتا ہے۔گھیا آپ کی جلد کا دوست ہے! اس کے وٹامنز اور معدنیات جلد کی صحت مند کارکردگی اور جوان ہونے کو فروغ دیتے ہیں۔
٭ یہ سبزی انسان کی نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔
٭ گردوں کی اچھی صحت کا ضامن ہے۔ لوکی میں پوٹاشیم کی زیادہ جبکہ سوڈیم کی کم مقدار اسے ان لوگوں کے لیے موزوں بناتی ہے جن کو گردے کے مسائل درپیش ہوں۔
٭ لوکی آسانی سے ہضم ہونے کی وجہ سے گرمیوں کے موسم کے دوران ایک اہم کھانا بھی ہے۔
ضمنی اثرات
گھیا عام طور پر ہفتے میں تین بار بھی کھانا ممکن ہے لیکن اس کے ممکنہ ضمنی اثرات سے آگاہ ہونا بھی ضروری ہے۔ سرفہرست زہریلا پن ہے۔ لوکی میں کیوکربیٹاسین کیمیکل شامل ہے جو کچھ لوگوں میں پیٹ کی خرابی کا سبب بنتا ہے، خاص طور پر اگر لوکی کڑوی ہو۔ اس لیے لوکی کا انتخاب احتیاط سے کریں اور تلخ سبزی سے پرہیز کریں۔
الرجک رد عمل۔ کچھ لوگوں کو لوکی سے الرجی ہو تی ہے۔ ان میں گھیا کھانے سے سوجن، دانے یا خارش ہو سکتی ہے۔
بلڈ شوگر۔ اگرچہ عام طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے اپنے کم گلیسیمک انڈیکس کی وجہ سے گھیا محفوظ ہے، لیکن خون میں شکر کی سطح کی نگرانی کرنا ضروری ہے کیونکہ گھیے کاضرورت سے زیادہ استعمال مختلف حالتوں کا سبب بن سکتا ہے۔
دواؤں کا تعامل۔ گھیا بعض دواؤں کے ساتھ تعامل کر سکتا ہے، خاص طور پر وہ جو ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے لیے ہیں۔ بڑی مقدار میں لوکی کھانے یا مرتکز شکلوں جیسے رس کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
گھیا ایک ورسٹائل سبزی ہے جس کا لطف مختلف طریقوں سے لیا جا سکتا ہے … سالن، سوپ، اسٹر فرائز، یہاں تک کہ میٹھے کے ذریعے۔ لہٰذا اس موسم گرما میں لوکی کو اپنی خوراک میں شامل کریں اور اس کے تازگی اور صحت کو فروغ دینے والے فوائد کا تجربہ کریں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مدد کرتا ہے کر سکتا ہے کی وجہ سے بناتا ہے کے لیے
پڑھیں:
منگنی کا سوٹ وقت پر تیار نا کرنے پر شہری دوکاندار کے خلاف عدالت پہنچ گیا
کنزیومر پروٹیکشن کورٹ کراچی میں منگنی پر پہننے کے سوٹ وقت پر نہ دینے پر شہری کی جانب سے ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔کشیدہ کاری والے دوکان دار کے خلاف دائر درخواست پر دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ چشتی کشیدہ کاری والے کو بلوچی ایمبرائیڈری کے لیے مختلف اوقات میں سوٹس دیے تھے، دوکان کے مالک نے 20 فروری کو کپڑے تیار کرکے دینے کا کہا تھا جس کے بعد دوکان پر کئی چکر کاٹے لیکن کپڑے تیار کرکے نہیں دیے گئے۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈاکو درزی کی دکان سے 80 سوٹ چھین کر لے گئے
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ کپڑے وقت پر تیار نا ہونے کی وجہ سے بھائی کی منگنی کے لیے بازار سے سوٹ خریدنے پڑے جس سے پیسہ اور وقت دونوں برباد ہوئے، التجا ہے کہ دوکان سے کپڑوں کی اصل رقم واپس دلوائی جائے اور 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے اور ذہنی اذیت دینے پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے۔
مزید پڑھیں: ناصر کاظمی کی ڈائری: ان بکھرے اوراق میں کیسے کیسے منظر سمٹے ہیں
عدالت نے درخواست پر کشیدہ کاری کی دوکان کے مالک کو نوٹس جاری کر دیے ہیں آئندہ سماعت پر دوکان دار یا ان کے وکیل کی جانب سے عدالت میں مؤقف دیا جائے گا اگر دوکاندار کی جانب سے ٹھوس دلائل نہ دیے گئے تو ممکن ہے کہ دوکاندار کو بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑ جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں