ون وے کی خلاف ورزی پر کے ایم سی کا 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ٹریفک کی بہتری اور حادثات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات ناگزیر ہیں، شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں، شہر میں محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ سے تعاون کریں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی کا شہر میں ٹریفک حادثات کے تدارک کیلئے اہم اقدام، شہر قائد میں ون وے کی خلاف ورزی پر کے ایم سی نے 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ شہر کی مرکزی سڑکوں پر ون وے کی خلاف ورزی پر 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، اقدام کا مقصد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے، جرمانے سٹی وارڈنز کے ذریعے نافذ کیے جائیں گے۔
حکام کے مطابق فیصلہ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور کراچی ٹاسک فورس کی ہدایت پر کیا گیا، سڑکوں پر ون وے کی خلاف ورزی پر جرمانہ کی قرارداد آئندہ سٹی کونسل اجلاس میں پیش کی جائے گی، کراچی سٹی کونسل سے باضابطہ منظوری کے بعد عمل درآمد کیا جائے گا۔ میئر کراچی کا کہنا ہے کہ ٹریفک کی بہتری اور حادثات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات ناگزیر ہیں، شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں، شہر میں محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ سے تعاون کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ون وے کی خلاف ورزی پر میئر کراچی کے لیے
پڑھیں:
پہلا سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:حکومت نے صاف انرجی کے تین منصوبوں کی فنانسنگ کے لیے پاکستان کا پہلا سسٹین ایبل انویسٹمنٹ ایسٹیس بیکڈ سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس سکوک بانڈ کے ذریعے حکومت صاف توانائی کے منصوبوں کے لیے مقامی مارکیٹ سے سرمایہ جمع کرے گی، صاف توانائی کے ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے حکومت کو 52 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
بانڈز نئے منظور شدہ سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک فریم ورک کے تحت جاری کیے جائیں گے، جس کی منظوری کابینہ نے رواں ماہ ہی دی ہے، وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق ان پہلے سکوک کا حجم 30 ارب روپے تک ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: اجارہ سکوک بانڈز کی نیلامی سے 573 ملین روپے کی بچت
حکام کے مطابق ابتدائی طور پر وزارت خزانہ بلوچستان میں گروک اسٹوریج ڈیم، سندھ میں نائگاج ڈیم اور اسکردو میں شگرتھنگ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
یہ منصوبے پہلے ہی زیر تعمیر ہیں اور حکومت کو کام کی تکمیل کے لیے مزید 52 ارب روپے درکار ہوں گے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع خاران میں واقع گروک ڈیم کی لاگت 28 ارب روپے کے لگ بھگ ہو گئی ہے، جس کی وجہ کام کی تکمیل میں تاخیر اور کام کے دائرہ کار میں اضافہ ہے، حکومت کو کام مکمل کرنے کے لیے مزید 5 ارب روپے درکار ہیں۔
مزید پڑھیں: سکوک بانڈز کے ذریعے حکومتی توقعات سے 16گنا زیادہ سرمایہ فراہم
اسی طرح سندھ کے خیرپور ناتھن شاہ میں نائی گج ڈیم کے منصوبے کی لاگت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس کا افتتاح پہلی بار 2005 میں کیا گیا تھا، باقی کام کی تکمیل کے لیے حکومت کو 22 ارب روپے درکار ہیں۔
حکومت نے شگرتھنگ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بھی منظوری دے دی ہے اور اسکردو شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے 26 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے 25 ارب روپے کی فنڈنگ درکار ہے۔
وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ گرین سکوک، سوشل سکوک اور سسٹین ایبل سکوک کا اجراء ایک منفرد اور قابل عمل فنانسنگ میکانزم پیش کرتا ہے جو اسلامی مالیاتی اصولوں کے مطابق ہے اور مؤثر منصوبوں کیلیے ضروری سرمایہ جمع کرتا ہے۔