Jang News:
2025-04-22@14:40:37 GMT

شاہد خاقان نے ملک میں انتشار کی بڑی وجہ بتادی

اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT

شاہد خاقان نے ملک میں انتشار کی بڑی وجہ بتادی

سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے ملک میں انتشار کی بڑی وجہ بتادی۔

راولپنڈی میں پارٹی کے ویمن کنونشن سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نےاختلاف رائےکو دشمنی بنالیا، اسی وجہ سے ملک میں انتشار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھی آپس میں اتفاق نہیں پیدا کرسکی، جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے اختلاف دور کرنے کی ضرورت ہے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن الائنس کےلیے تحفظات کو دور کرنے کی ضرورت ہے، ملک میں جمہوریت کی بنیاد قانونی کی حکمرانی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپوزیشن جماعت جے یو آئی کے خلاف بات کردیتے ہیں، جس کی بالکل بھی ضرورت نہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ تیل کی قیمت اس لیے کم نہیں کر رہے بجلی سستی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب وزیراعظم نے کہا ہے کہ تیل کی قیمت کم نہ کرکے بلوچستان میں سڑکیں بنائیں گے، پوچھتا ہوں یہ کونسی پلاننگ ہے؟ اگر کل پیٹرول کی قیمت بڑھ گئی تو سڑکیں کیسے بنیں گی؟

سابق وزیراعظم نے کہا کہ لیوی ایک حد تک بڑھا سکتےہیں اس کےلیےاسمبلی سے اجازت لینا پڑے گی، خام خیالی سے ملک نہیں چلا کرتے، مستقل پالیسی سے چلا کرتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ کینالز بننےچاہئیں اچھی بات ہے لیکن پانی کہاں سے آئے گا، اس سال گندم کسان سے خریدنا بند کردی گئی ہے، کسان رل گیا ہے، دسمبر میں گندم امپورٹ کرنا پڑے گی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کی بات نہیں سنیں گے تو حالات نہیں بدلیں گے، احساس محرومی کو ختم کرنا ہوگا، آرمی آپریشن آخری طریقہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام مسنگ پرسنز معاملے کو ختم کرنا چاہتے ہیں، آئین کہتا ہے منرلز صوبوں کے اختیار میں ہیں، وفاق ان پر قبضہ نہیں کرسکتا، ممکن نہیں وفاق اپنی پالیسی بناکر معدنیات کو نکالنے کی کوشش کرے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی نے نے کہا کہ ملک میں

پڑھیں:

پی سی بی کیساتھ مالی تنازع، سابق ہیڈکوچ نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی واجبات کی عدم ادائیگی پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے دروازے پر دستک دے دی۔

کھیلوں کی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے درمیان مالی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، جو ان کے دسمبر گزشتہ سال عہدہ چھوڑنے کے بعد سامنے آیا۔

گیلسپی نے پی سی بی پر معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اب تک مکمل ادائیگی نہیں کی گئی۔

ای ایس پی این کرک انفو کے ذرائع کے مطابق گیلسپی نے اپنے واجبات کی ادائیگیوں کے لیے پی سی بی سے رابطہ کیا، ان میں وہ بونس بھی شامل ہیں جن کا وعدہ بورڈ نے اکتوبر 2024 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے اور نومبر میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے پر کیا تھا۔

سابق آسٹریلوی فاسٹ باؤلر نے یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سامنے بھی اٹھایا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا آئی سی سی کے پاس اس تنازع میں مداخلت کا اختیار ہے یا نہیں۔

گیلسپی کا کہنا ہے کہ انہیں پی سی بی کی جانب سے مالی معاوضے سے متعلق مخصوص تحریری یقین دہانیاں دی گئی تھیں، جو تاحال پوری نہیں ہوئیں۔

خیال رہے کہ اکتوبر 2024 میں پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، انہوں نے پی سی بی اور سلیکشن کمیٹی کے رکن عاقب جاوید سے اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔

بعد ازاں، جیسن گیلسپی نے آسٹریلیا میں پاکستان کی ون ڈے ٹیم کی عبوری کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔

تاہم، دسمبر میں دورہ جنوبی افریقہ کے لیے اسسٹنٹ کوچ ٹم نیلسن کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے پر جیسن گلیسپی پی سی بی سے ناراض ہوگئے اور انہوں نے جنوبی افریقہ جانے سے انکار کر دیا تھا۔

جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے عاقب جاوید کو قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا عبوری ہیڈ کوچ مقرر کر دیا تھا۔

دوسری جانب، پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جیسن گیلسپی نے معاہدے کے تحت مطلوبہ 4 ماہ کا نوٹس بورڈ کو نہیں دیا۔

گزشتہ روز، پی سی بی کی جانب سے پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں وضاحت کی گئی کہ قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ نے سیٹلمنٹ کے لیے خط لکھا تھا، جس پر انہیں کنٹریکٹ کی خلاف ورزی اور بقایا جات کا بتادیا گیا تھا۔

پی سی بی کی پریس ریلیز کے مطابق جیسن گلیسپی خود عہدہ چھوڑ گئے تھے اور کنٹریکٹ کے مطابق انہیں 4 ماہ کی تنخواہ کے برابر رقم بورڈ کو ادا کرنی ہے، معاہدے کے مطابق کرکٹ بورڈ گلیسپی کو برطرف کرتا تو انہیں 4 ماہ کی تنخواہ ادا کی جاتی۔

تاہم، یہ واضح نہیں کہ آیا پی سی بی گیلسپی سے نوٹس پیریڈ کے بغیر استعفیٰ دینے پر ہرجانے کا مطالبہ کرے گا یا نہیں، لیکن بورڈ اس آپشن پر غور کر رہا ہے۔ فی الحال پی سی بی کا مؤقف ہے کہ وہ گیلسپی کے کسی بھی بقایاجات کا مقروض نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟

متعلقہ مضامین

  • تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا : انوار الحق کاکڑ
  • پی سی بی کیساتھ مالی تنازع، سابق ہیڈکوچ نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • کسی کو فیڈریشن کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے: حنیف عباسی
  • سابق ائیر وائس مارشل کا کورٹ مارشل، وزارت دفاع سے ریکارڈ طلب
  • فائیوجی اسپیکٹرم کی نیلامی کیوں نہیں ہورہی، پی ٹی اے نے اندر کی بات بتادی
  • بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کیخلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس کی درخواست
  • سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کا پی سی بی پر واجبات ادا نہ کرنیکا الزام
  • چیف جسٹس ایس سی او جوڈیشل کانفرنس کیلئے آج چین جائیں گے
  • فیکٹ چیک: کیا سابق چینی وزیر اعظم نے واقعی سزائے موت کی تجویز دی؟
  • عرب ممالک کے ویزوں کا معاملہ، وزیر دفاع خواجہ آصف نے ویزہ مسائل کی بڑی وجہ بتادی