پنجاب پولیس کی کچے کے علاقے میں کارروائی، اہم علاقہ وار گزار کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ڈی جی خان:
پنجاب پولیس نے راجن پور میں کچےکے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف ٹارگٹڈ کاررائیاں کی اور دعویٰ کیا کہ اہم علاقہ واگزار کروایا گیا ہے اور اس دوران 5 ڈاکوؤں نے سرنڈر کردیا جبکہ دو مارے گئے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پولیس نے راجن پور میں کچہ کریمنلز کے خلاف پکا ٹارگٹڈ آپریشن کیا اور بھرپور پیش قدمی سے کچہ جمال کا علاقہ ڈاکوؤں سے کلیئر کروا لیا۔
انہوں نے بتایا کہ عمرانی گینگ کے 5 ڈاکوؤں نے اسلحہ سمیت پولیس کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے، جن میں علی شیر، ولی محمد، حبیب الرحمان، عبد الغفور اور عثمان عمرانی شامل۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار ڈاکو قتل، اغوا اور ڈکیتی کے درجنوں مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے اور راجن پور پولیس نے کچہ جمال میں ڈاکوؤں کے تمام ٹھکانے تباہ کر دیے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس اور ڈاکوؤں کے مابین مقابلے میں 2 ڈاکو ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوئے اور اس موقع پر ایک مغوی بھی بازیاب کرایا گیا۔
کارروائی کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے صبح سویرے کچہ جمال میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا تھا، پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آر پی او ڈیرہ غازی خان اور ڈی پی او راجن پور نے آپریشن کی قیادت کی اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کچہ کریمنلز کے خلاف شان دار کامیابی پر راجن پور پولیس کو شاباش دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب پولیس ڈاکوؤں کے راجن پور کے خلاف
پڑھیں:
بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ ممبران پارلیمنٹ ہمیشہ ہی نفرت انگیز تقریر کرتے رہتے اور سبک دوش ہونے والے بی جے پی صدر کی صفائی ڈیمج کنٹرول کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین کانگریس کمیٹی نے بی جے پی کے ذریعے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے سے اپنے اراکین پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے بیانات سے الگ کرنے کو نقصان کی تلافی قرار دیا اور بی جے پی پر زور دیا کہ اسے کم از کم ان دونوں کو پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔ کانگریس نے یہ بھی پوچھا کہ دونوں بی جے پی لیڈران کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی اور انہیں وجہ بتاؤ نوٹس کیوں جاری نہیں کیا گیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشنز جے رام رمیش نے کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) پر دو ممبران پارلیمنٹ کے تبصروں سے پارٹی کے جلد سبکدوش ہونے والے صدر کا خود کو اور پارٹی کو الگ کر لینے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ممبران پارلیمنٹ ہمیشہ ہی نفرت انگیز تقریر کرتے رہتے اور سبک دوش ہونے والے بی جے پی صدر کی صفائی ڈیمج کنٹرول کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتے ہیں، یہ بس ان کی منافقت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم مودی کی خاموشی کو ان کی حمایت سمجھا جائے۔ جے رام رمیش نے مودی سے بھی اس معاملے پر جواب مانگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستانی آئین پر بار بار ہونے والے ان حملوں پر وزیر اعظم کی مسلسل خاموشی ان کی حمایت کا عکاسی نہیں کرتی ہے تو ان دونوں ممبران پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ پر دوبے اور شرما کی تنقید سے خود کو الگ کر لیا اور پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے ان تبصروں کو ان دونوں کے ذاتی خیالات قرار دیا۔ انہوں نے حکمران جماعت کی طرف سے عدلیہ کے احترام کو جمہوریت کا ایک لازمی حصہ قرار دیا۔ نڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بی جے پی کا عدلیہ اور چیف جسٹس پر ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے تبصروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کے ذاتی تبصرے ہیں لیکن بی جے پی نہ تو ان سے اتفاق کرتی ہے اور نہ ہی کبھی اس طرح کے تبصروں کی حمایت کرتی ہے، بی جے پی انہیں قطعی طور پر مسترد کرتی ہے۔