ٹک ٹاک اب گوگل میپس کو ٹکر دینے کیلئے بھی تیار،اہم خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ٹک ٹاک کی جانب سے ایپ کے اندر سرچ انجن کو بتدریج بہتر بنایا جا رہا ہے اور اب یہ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم گوگل میپس کو بھی ٹکر دینے کے لیے تیار ہے۔
ٹک ٹاک کی جانب سے مخصوص مقامات کے ریویوز کسی ویڈیو کے کمنٹس ٹیب میں ہی فراہم کیے جارہے ہیں۔یہ نیا فیچر فی الحال آزمائشی مراحل سے گزر رہا ہے اور اس سے صارفین کے لیے نئی سرچ کرنا یا گوگل اوپن کرکے کسی مقام کو جاننے کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔
جن صارفین کو اس نئے فیچر تک رسائی حاصل ہے، وہ جب ویڈیو کے کمنٹس پر کلک کریں گے تو انہیں ریویوز نامی ٹیب نظر آئے گی۔مثال کے طور پر اگر وہ نیویارک کے سینٹرل پارک کی ویڈیو دیکھتے ہیں، وہ صارفین کی لوکیشن کے بارے میں اسٹار ریٹنگز، ان کے ریویوز اور اپ لوڈ کی جانے والی تصاویر کو بھی دیکھ سکیں گے۔
آپ ریویو کرنے والے فرد کے یوزر نیم پر کلک کرکے اس کی ٹک ٹاک پروفائل پر جاسکیں گے۔یہ ٹک ٹاک کی جانب سے گوگل کو ٹکر دینے کی کوششوں میں نیا اضافہ ہے۔
2022 میں گوگل کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ ٹک ٹاک ایپ بہت تیزی سے سرچ انجن کے شعبے میں گوگل کے حصے پر قبضہ کر رہی ہے خصوصاً نوجوان انٹرنیٹ سرچ کے لیے ٹک ٹاک کو ترجیح دے رہے ہیں۔اب ٹک ٹاک کی جانب سے متعدد شعبوں میں گوگل کی بالادستی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔نوجوانوں کے لیے انٹرنیٹ سرچز کے لیے ترجیح پلیٹ فارم بننے کے ساتھ ٹک ٹاک نے 2024 میں امیج سرچ کے آپشن کو متعارف کرایا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹک ٹاک کی جانب سے کے لیے
پڑھیں:
ن لیگ پانی سمیت تمام مسائل پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہے، رانا ثناء
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء نے کہا ہے کہ ن لیگ پانی سمیت تمام مسائل پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ صدر ن لیگ میاں نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے پپپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے۔
اپنے بیان میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اکائیوں کے درمیان پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ زمہ داری سے کرنی چاہیے۔
پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، بلاول بھٹوپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری...
رانا ثناء نے کہا کہ 1991 کے صوبوں کے درمیان ہوئے معاہدے اور 92ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔