اسلامی ممالک یہود و نصاریٰ کی خوشنودی کی بجائے فلسطین کی مدد کرے، حافظ حمداللہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
قلعہ عبداللہ میں خطاب کرتے ہوئے حافظ حمداللہ نے مطالبہ کیا کہ حکمران عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے بھرپور دباؤ ڈالیں۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مولانا حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ امریکی سرپرستی میں اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ بے گناہ انسانوں کا خون بہا کر انسانیت کو شرمندہ کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کی تحصیل گلستان میں منعقدہ دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ حمداللہ نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر فلسطینی عوام کا موثر دفاع کرنا ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی عوام کو مالی، طبی اور دفاعی امداد فراہم کی جائے۔ اسلامی ممالک یہود و نصاریٰ کی خوشنودی کے بجائے اپنی دینی اور اخلاقی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ عملی یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکمران عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے بھرپور دباؤ ڈالیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ حمداللہ کرتے ہوئے
پڑھیں:
دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی
ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام منعقدہ کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ آج ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اسرائیل نواز تنظیم کو آشکار کرنے کی ضرورت ہے، جب تک اس سرزمین پر قائداعظم کے معنوی فرزند موجود ہیں اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنے دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر فخر عباس نقوی نے کہا ہے کہ آج دنیا نے ایک بار پھر دیکھا اگر کوئی انسانیت کا علمبردار ہے تو وہ سید علی خامنہ ای ہے، آج ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اسرائیل نواز تنظیم کو آشکار کرنے کی ضرورت ہے، جب تک اس سرزمین پر قائداعظم کے معنوی فرزند موجود ہیں اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے اسلام آباد میں کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید فخر عباس نقوی نے مزید کہا کہ حقیقی معنوں میں سید الشہداء کے حقیقی وارث شہدائے یمن، فلسطین، غزہ اور ایران ہیں، آج بھی ہمارا توکل صرف خدا پر ہونا چاہیے، ایک بار پھردشمن اپنا پراپیگنڈہ پھیلا رہا ہے، ہمارے ایوانوں کی شکل میں، ہمارے سینٹرز کی شکل میں اور بہت سارے افراد کی شکل میں اور میڈیا پرسن کی شکل میں، دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، اب اس نظریے کے قائل ہیں جو قائداعظم محمد علی جناح نے نظریہ دیا تھا، ہم کسی صورت اسرائیل کو قبول نہیں کریں گے، جب تک ہماری جان میں جان ہم فلسطین کا راستہ اور مقاومت کا راستہ ترک نہیں کریں گے۔