سونے کی قیمت ایک بار پھر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بین الاقوامی مارکیٹ میں بدھ کے روز سونے کی قیمت میں یکدم 86 ڈالر کا بڑا اضافہ ہوا، جس کے بعد نئی عالمی قیمت 3 ہزار 310 ڈالر فی اونس کی سطح پر پہنچ گئی۔ اسلام ٹائمز۔سونا مزید مہنگا ہونے سے ایک بار پھر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔بین الاقوامی مارکیٹ میں بدھ کے روز سونے کی قیمت میں یکدم 86 ڈالر کا بڑا اضافہ ہوا، جس کے بعد نئی عالمی قیمت 3 ہزار 310 ڈالر فی اونس کی سطح پر پہنچ گئی۔دوسری جانب مقامی صرافہ بازاروں میں بھی آج 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت میں 7373 روپے کا بڑا اضافہ ہو گیا اور نئی قیمت 3 لاکھ 48 ہزار روپے فی تولہ کی بلند ترین سطح کو چھو گئی۔ اسی طرح ملک میں فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی اضافے کے بعد 2 لاکھ 98 ہزار 353 روپے کی بلند ترین سطح پر آ گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی بلند ترین سطح سونے کی قیمت سطح پر پہنچ
پڑھیں:
ٹیکسٹائل برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر، وزیراعظم کا 9.38 فیصد اضافے کا خیر مقدم
اسلام آباد( نیوز ڈیسک)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کو ایک حوصلہ افزا اور خوش آئند پیش رفت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کے استحکام کی علامت ہے بلکہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی درست سمت کا ثبوت بھی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر اس وقت 13.613 بلین ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا ہے، جو ملکی برآمدات میں اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مارچ 2025 میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 6.27 فیصد اضافے کو بھی سراہا اور کہا کہ یہ اعداد و شمار پاکستانی معیشت کی مسلسل بہتری اور حکومتی اقدامات کی کامیابی کو ظاہر کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ برآمدات میں مسلسل بہتری، اقتصادی اشاریوں میں استحکام، اور پیداواری شعبوں میں ترقی حکومتی ٹیم اور نجی شعبے کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت اس بات کی غماز ہے کہ حکومت پاکستان برآمدی صنعتوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
مزید برآں، وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت ترقی کے سفر کو مزید تیز کرنے کے لیے دن رات محنت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کو کاروبار دوست ماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے تاکہ برآمدات میں تسلسل کے ساتھ اضافہ ہو سکے اور پاکستان عالمی منڈیوں میں مزید مستحکم مقام حاصل کرے۔
Post Views: 1