اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، شدید ژالہ باری، سڑک کنارے کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں موسلا دھار بارش اور شدید ژالہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں سڑک کے کنارے پر کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں موسلا دھار بارش ہوئی، کچھ علاقوں میں شدید ژالہ باری بھی ہوئی۔
ژالہ باری کے نتیجے میں سڑک کے کنارے پر کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، اسلام آباد کے مختلف علاقو میں پانی کھڑا ہو گیا۔
ڈی سی اسلام آباد کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں موجود ہیں، تمام اسسٹنٹ کمشنرز نے نشیبی علاقوں کے دورے کے، سی ڈی اے اور ایم سی آئی ٹیمز بھی اسسٹنٹ کمشنرز کے ہمراہ موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ژالہ باری
پڑھیں:
صوابی، ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 افراد زخمی
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔ صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔ اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔