وفاقی حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پٹرولیم مصنوعات پر عائد پٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات حاصل کرلے جب کہ صدارتی آرڈیننس کے بعد اب پیٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل کی کوئی زیادہ سے زیادہ حد برقرار نہیں رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلے یہ حد 60 روپے فی لیٹر تک تھی جسے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر تک مقرر کیا تھا لیکن اب صدارتی آرڈیننس کے بعد کوئی حد مقرر نہیں ہے۔

منگل کوپٹرلیم مصنوعات پر لیوی کے لیے ففتھ شیڈول ختم کرنے کا صدارتی آرڈیننس کیا گیا ہے جس سے حکومت کو پیٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات مل گئے۔

ذرائع کے مطابق صدارتی آرڈیننس کے مطابق ففتھ شیڈول کے تحت حکومت لیوی کی حد کی پابند تھی، تاہم ففتھ شیڈول ختم ہونے سے حکومت پر لیوی کی حد کی پابندی ختم ہوگئی ہے۔

ففتھ شیڈول ختم ہونے سے حکومت لیوی کی کوئی بھی قیمت عائد کرسکتی ہے، صدارتی آرڈیننس کے مطابق ففتھ شیڈول کے تحت حکومت پیٹرولیم لیوی 70 روپے فی لٹر تک لینے کی پابند تھی تاہم اب حکومت کو پیٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات مل گئے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا ثمر عوام کو دینے کے بجائے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کردیا ہے۔

پیٹرولیم لیوی میں اضافہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیاصدارتی آرڈیننس کے ذریعے حکومت نے پیٹرول پر لیوی میں 8 روپے 2 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا، پٹرول پر لیوی کی شرح 78 روپے 2 پیسے فی لٹر کر دی گئی ہے۔

اسی طرح ڈیزل پر پٹرولیم لیوی میں 7 روپے ایک پیسہ اضافہ کر دیا گیا، ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 77 روپے ایک پیسہ فی لیٹر کر دی گئی ہے جس کے باعث حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا نوٹٹیفکیشن جاری کیا ہے اور وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات پیٹرولیم لیوی مصنوعات پر حکومت نے لیوی میں کے مطابق لیوی کی پر لیوی

پڑھیں:

یہود کا علاج صرف جہاد سے ممکن ہے، سید کفیل بخاری

لاہور میں خطاب کرتے ہوئے احرار رہنما نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اسرائیلی ارکان کو اقوام متحدہ کی اسمبلی سے خارج کیا جائے۔ مبلغ احرار نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کو اور تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام مطالبہ کرتی ہے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ حکومتی سطح پر کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنما سید محمد کفیل بخاری نے لاہور میں تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ یہود کا علاج صرف جہاد سے ممکن ہے، اسرائیل ایک قابض ریاست ہے اس کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا جا سکتا، فلسطین کے مظلوم مسلمان امت مسلمہ کی افواج کی راہ تک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماء نے جہاد کا فتویٰ دے دیا ہے اب افواج پاکستان اور عالم اسلام کی افواج کو عملی اقدامات کا آغاز کر دینا چاہیے۔ قائد احرار سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ اسرائیلی بستیوں کا آغاز 1947ء میں ہوا تھا، اس وقت بھی پاکستان نے اس کے وجود کو تسلیم نہیں کیا اور آج بھی اس کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

سید محمد کفیل بخاری کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم جنگی مجرم ہے، اس کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے۔ احرار رہنما نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اسرائیلی ارکان کو اقوام متحدہ کی اسمبلی سے خارج کیا جائے۔ مبلغ احرار نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کو اور تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام مطالبہ کرتی ہے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ حکومتی سطح پر کیا جائے۔
 

متعلقہ مضامین

  • رانا ثنا کا ایک بار پھر شرجیل میمن سے رابطہ، پانی کے مسئلے پر مشاورت آگے بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستانی گھر بیٹھے صرف 1300 روپے میں ملائیشیا کا ویزا حاصل کریں
  • پنجاب میں موٹر سائیکلوں کے لیے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • بھارتی کے اسٹار کرکٹر پر 12 لاکھ روپے جرمانہ عائد
  • وزیراعظم سے وزیرِ پیٹرولیم علی پرویز ملک کی ملاقات، سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • کراچی: کپڑے وقت پر ڈیزائن کر کے نہ دینے پر شہری عدالت پہنچ گیا، جرمانہ عائد کرنے کی استدعا
  • پنجاب کا کوئی محکمہ ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا، فنانشل رپورٹ نے قلعی کھول دی
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار
  • ایم کیو ایم نے سینیٹ کی خالی نشست کے انتخاب کیلئے نام فائنل کر لیے
  • یہود کا علاج صرف جہاد سے ممکن ہے، سید کفیل بخاری