وفاقی حکومت کی ہائیکورٹ کے 5 ججز سمیت تمام درخواستیں خارج کرنیکی استدعا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز سمیت تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کر دی۔
ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا۔
وفاقی حکومت نے جواب میں لکھا ہے کہ ججز کا تبادلہ آئین کے مطابق کیا گیا ہے، ججز کو تبادلے کے بعد نیا حلف لینا ضروری نہیں۔ آرٹیکل 200 کے تحت تبادلے کا مطلب نئی تعیناتی نہیں ہوتا، ججز کا تبادلہ عارضی ہونے کی دلیل قابل قبول نہیں۔
جمع کروائے گئے جواب میں لکھا ہے کہ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ ججز کا تبادلہ عارضی ہوگا، ججز کے تبادلے سے عدلیہ میں شفافیت آئے گی نا کہ عدالتی آزادی متاثر ہوگی۔
وفاقی حکومت کے جواب کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو ججز تعینات کیے تین اسامیاں چھوڑ دیں، وزارت قانون نے 28 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز تبادلے کی سمری بھیجی، ججز تبادلے کے لیے صدر کا اختیار محدود جبکہ اصل اختیار چیف جسٹس پاکستان کا ہے، ججز تبادلے میں متعلقہ جج اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹس اصل بااختیار ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ
پڑھیں:
لاہور: سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
— فائل فوٹولاہور ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
ہائی کورٹ کا 3 رکنی بینچ 24 اپریل کو درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
اس موقع پر ببنچ نے اٹارنی جنرل کو بھی طلب کیا ہے۔