سی پیک کے تحت پاکستان میں 25 ارب ڈالر سے زائد کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:دنیا کے دو بڑے  براعظموں، ایشیا اور افریقہ میں 110 سے زائد ممالک موجود ہیں، جو دنیا کی آبادی کا 70 فیصد ہیں. ایشیائی اور افریقی ممالک کے لوگ خوشحال، مستحکم اور باوقار زندگی کیسے گزار سکتے ہیں؟ اسی سوال سے “ایشیائی افریقی احیاء کا خواب” وجود میں آیا۔ 2015 میں ایشیائی اور  افریقی رہنماؤں کے اجلاس اور بانڈونگ کانفرنس کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ نے ایشیائی اور  افریقی رہنماؤں کے ساتھ  ان براعظموں کی ترقیاتی بحالی کا خواب پیش کیا تھا۔ شی جن پھنگ نے ایشیائی اور افریقی تعاون اور گلوبل ساؤتھ تعاون کی بنیاد پر شمالی جنوبی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر کی وکالت کی، جس کے مرکز میں فائدہ مند  تعاون اور باہمی جیت کار فرما ہو، اور بالآخر مشترکہ ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے عالمی خواب کو عملی جامہ پہنایا جائے۔

ایشیائی اور افریقی براعظموں کے تقریباً  6 ارب لوگوں نے اپنے  عمل  سے ثابت کیا ہے کہ ایشیا اور افریقہ کی بحالی کوئی خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، جو وجود میں آ رہی ہے۔ چین نہ صرف ایشیائی و  افریقی احیاء کے خواب کا حامی ہے بلکہ ایک رہنما اور عمل کرنے والا ملک بھی ہے۔بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے  ایشیا اور افریقہ کی اقتصادی تعمیر کی ہے، بنیادی ڈھانچے کے باہمی رابطے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے ایشیائی اور افریقی ممالک کی مقامی صنعتی  چین کی تعمیر کی ہے، اور آزاد انہ ترقی کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے.

چین پاکستان اقتصادی راہداری   بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا پائلٹ پراجیکٹ ہے جس میں 25 ارب ڈالر سے زائد کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی ہے اور 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ توقع ہے کہ 2030 تک چین پاکستان اقتصادی راہداری  سے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں 2.5 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوگا۔برکس ممالک کا نیا ترقیاتی بینک، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اور دیگر ادارے ترقی پذیر ممالک کے لیے فنانسنگ چینلز فراہم کرتے ہیں۔2025 تک اے آئی آئی بی نے مجموعی طور پر 44.7 بلین امریکی ڈالر کے قرضوں کی منظوری دی ہے ، جس میں سے 58 فیصد افریقہ اور ایشیا کے ترقی پذیر علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لئے فراہم کیے گئے ہیں۔

برکس تعاون میکانزم اور چین افریقہ تعاون فورم جیسے پلیٹ فارمز پر انحصار کرتے ہوئے ہم  نے عالمی مسائل میں ترقی پذیر ممالک کی آواز کو بلند کیا ہے۔شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو نے ایشیا اور افریقہ کے  لیے فائدہ مند  تعاون  اور باہمی جیت  کی ٹھوس ضمانت فراہم کی ہے۔ہم ایک نئے تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے ہیں،اور  چیلنجز اب بھی شدید ہیں،

لیکن جیت جیت پر مبنی  مشترکہ ترقی کو آگے بڑھانے کے تصور نے عالمی اتفاق رائے حاصل کیا ہے. ایشیا اور افریقہ  نے حقائق کے ذریعے یہ اعلان کیا ہے کہ ان  کی بحالی اور عالمی امن و ترقی کا خواب ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے اور یہ خواب بالآخر پورا ہو کر رہے گا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری

پڑھیں:

کیا اس مرتبہ پوپ ایشیا یا افریقہ سے ہوسکتے ہیں، مضبوط امیدوار کون؟

پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد اب ایک ارب 39 کروڑ کیتھولک افراد کی توجہ اس بات پر مرکوز ہیں کہ ان کے اگلے پوپ کون اور کہاں سے ہوسکتے ہیں۔

اگلے پوپ کا انتخاب سینیئر کیتھولک پادریوں پر مشتمل کالج آف کارڈینلز کرے گا۔ اہل ہونے کے لیے امیدوار کا مرد رومن کیتھولک ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس چل بسے، ویٹیکن کا باضابطہ اعلان

ووٹ ڈالنے کے اہل 138 کارڈینلز میں سے پوپ فرانسس کے ہاتھوں مجموعی طور پر 110 کارڈینلز مقرر کیے گئے تھے۔ یہ گروپ پچھلے انتخابی حلقوں کے مقابلے میں خاص طور پر زیادہ متنوع ہے جس میں ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکا کی نمائندگی ہے۔ ان میں سب سے کم عمر کارڈینل صرف 45 سال کے ہیں جو یوکرینی ہیں اور آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔

 

اس بات کا امکان موجود ہے کہ صدیوں میں پہلی بار اگلے پوپ افریقہ یا ایشیا سے آسکتے ہیں یا کسی اور ایسے خطے سے جہاں سے اب تک چرچ کی قیادت کم ہی آئی ہو۔

جن افریقی کارڈینلز پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے ان میں پونٹفیکل کونسل برائے انصاف اور امن کے سابق سربراہ گھانا کے پیٹر ترکسن اور کنشاسا کے آرک بشپ فریڈولن امبوگو جن کا تعلق گھانا سے ہے، شامل ہیں۔ دونوں اپنے اپنے ممالک میں امن کی پرزور وکالت کرتے ہیں۔

ایک اور مضبوط دعویدار فلپائن کے کارڈنیل لوئس ٹیگل ہیں جو منیلا کے سابق آرچ بشپ ہیں۔ پوپ فرانسس کی طرح ٹیگل معاشرتی انصاف اور غریبوں کی دیکھ بھال پر زور دیتے ہیں۔

مزید پڑھیے: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟

ہنگری کے کارڈینل پیٹر ایرڈو کو ایک معروف قدامت پسند امیدوار کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور وہ مشرقی عیسائیوں کے لیے پل کے طور پر کام کرسکتے ہیں۔

ایسزٹرگوم بوڈاپسٹ کے آرچ بشپ ایرڈو ایک روایت پسند ہیں جنہوں نے گرجا گھروں کے مابین اتحاد کی اشد ضرورت پر زور دیتے ہوئے آرتھوڈوکس عیسائیوں تک رسائی حاصل کی ہے۔

مزید پڑھیں: پوپ فرانس غزہ میں اسرائیلی مظالم پر ایک بار پھر بول پڑے

ان میں کارڈنیل پیٹرو پیرولن بھی ہیں جو ہولی سی کے سیکریٹری آف اسٹیٹ ہیں اور جن کا اعلیٰ سفارتی کردار کے باعث تمام کارڈینلز میں جانے پہچانے جاتے ہیں۔

دوسرے ممکنہ امیدواروں میں بولونا کے آرک بشپ اٹلی کے میٹیو زوپی اور سائنوڈ آف بشپس کے سیکریٹری جنرل مالٹا کے ماریو گریچ بھی شامل ہیں۔

عبوری دور میں ویٹیکن کا کیا ہوتا ہے؟

پوپ کی نشست خالی رہنے کے دوران ایک سینیئر کارڈینل جنہیں کیمر لینگو کہا جاتا ہے وہ پوپ کی موت کی تصدیق کرتے ہیں اور عارضی طور پر ویٹیکن کے مالی معاملات اور انتظامی امور کا چارج سنبھال لیتے ہیں۔ تاہم ان کے پاس چرچ کے نظریے کو تبدیل کرنے یا اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیے: نئے پوپ کا انتخاب کیسےکیا جاتا ہے؟

موجودہ کیمر لینگو آئرلینڈ میں پیدا ہونے والے کارڈینل کیون فیرل ہیں۔ وہ ویٹیکن کی سپریم کورٹ کے صدر بھی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پوپ پوپ کا انتقال پوپ کے جانشین پوپ کے جانشین کون

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف سے شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کی ملاقات، سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  • کیا اس مرتبہ پوپ ایشیا یا افریقہ سے ہوسکتے ہیں، مضبوط امیدوار کون؟
  • چینی صدر کا 10 سال قبل دورہ پاکستان دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ
  • پاکستان سپر لیگ 10 شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز’’براہ راست دیکھنے‘‘ کا نیا ریکارڈ قائم
  • پاکستان‘ افریقی ممالک میں سرمایہ کاری و تجارتی خلاء دور کرنا ہو گا: شافع حسین
  • پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت
  • پاکستانی معیشت کیلئے اچھی خبر
  • مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
  • چین بنگلہ دیش میں 2.1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے پرعزم
  • پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سازگارماحول ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف