سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے، روزہ طویل نہیں ہو سکتا، وقت آنے پر کھولوں گا.شیخ رشید
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )سابق وفاقی وزیراورعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں نے سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے، پتہ ہے، روزہ کھولنے کا وقت ہوتا ہے، وقت آنے پر کھولوں گا سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ یہ روزہ طویل نہیں ہو سکتا، 17 بار وزیر رہا ہوں ، پتہ ہے روزہ کب کھولنا ہے ،سیاست میں وقت کا انتخاب بہت ضروری ہوتا ہے.
(جاری ہے)
قبل ازیں سپریم کورٹ میں شیخ رشید کی بریت درخواست مسترد کرنے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، وکیل سردار رازق نے کہا کہ میرے موکل کیخلاف کوئی ریفرنس نہیں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریماکس دیئے ٹرائل کورٹ کا چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا کہہ دیتے ہیں، سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ درست قرار دیا تو آپکے موکل کا حق متاثر ہو سکتا ہے، بعد ازاں عدالت نے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی. صحافیوں سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات میں 36 ہزار ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، سپریم کورٹ نے ان سب کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا کہا ہے، جس میں سے 25 ہزار ملزمان مفرور ہیں انہوں نے کہا کہ میری زندگی میں 36ہزار ملزمان کے مقدمات کا فیصلہ نہیں ہو سکتا انہوں نے کہا کہ وقت کا انتخاب سیاست میں اہم ہوتا ہے، صحیح وقت اور صحیح فیصلہ سیاست میں بنیادی اہمیت کا حامل ہوتا ہے .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہوتا ہے ہو سکتا
پڑھیں:
انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے، اب قبر کھودی جارہی ہے ، شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
راولپنڈی میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ کی طرف سے تحریری حکم نامہ آگیا ہے کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے، 36 ہزار کیسز کو چار ماہ میں مکمل کرنا مشکل ہے، ان کیسز کا فیصلہ میری زندگی میں نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کو مستحکم کرنے کے لیے صاف ٹرائل ضروری ہے، ہم انصاف چاہتے ہیں غریبوں کی حالت زار دیکھیں غریب دن بدن غریب ہورہا ہے، چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنا ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ایپل ہے کہ چارہ ماہ میں کیس کے فیصلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج ذاتی طور پر عدالت سے استدعا کی ہے ہم ہر روز عدالتوں کے دھکے کھا رہے ہیں، چار ماہ میں عدالت سے فیصلہ کرنا ممکن نہیں ہے، عدالت سے استدعا کی ہے کہ سب کو انصاف دیا جائے۔
وکیل سردار عبدالرزاق وکیل شیخ رشید احمد نے کہا کہ نو مئی کے مقدمات کی آج سماعت ہے، نو مئی کو دو سال ہونے کو ہیں اب چالان عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔
پراسیکیوشن دو سال بعد عدالت میں چالان پیش کر رہی ہے، مقدمات میں تاخیر کی وجہ پراسیکیوشن ہے ملزمان ہر پیشی پر حاضر ہوتے ہیں۔
Post Views: 3