جعفر ایکسپریس حملہ، ہلاک 23 دہشتگردوں کی ڈی این اے سیمپلنگ کر لی گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ڈی این اے سیمپلنگ کا مقصد یہ ہے کہ اگر کوئی فیملی رابطہ کرے تو ان کی شناخت ممکن ہو سکے۔ اسلام ٹائمز۔جعفر ایکسپریس حملہ کیس میں ہلاک کیے گئے 23 حملہ آوروں کی ڈی این اے سیمپلنگ کر لی گئی۔ سی ٹی ڈی کے مطابق کسی بھی فیملی ممبر کی جانب سے ابھی تک رابطہ نہیں کیا گیا، ڈی این اے سیمپلنگ کا مقصد یہ ہے کہ اگر کوئی فیملی رابطہ کرے تو ان کی شناخت ممکن ہو سکے۔ یاد رہے کہ رواں ہفتے امریکی اخبار کی تحقیقات میں پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں افغانستان کو دیا گیا امریکی اسلحہ استعمال ہونے کے پاکستان کے دعوے کی تصدیق ہو گئی تھی۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سال 2018ء میں امریکا میں بننے والی M4A1 رائفل گزشتہ ماہ بلوچستان ٹرین حملے کے بعد حملہ آوروں کے پاس سے برآمد ہوئی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
ابوجا(آئی پی ایس )رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچا کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریبا 70 کلومیٹر دور ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ریسرچ فرم انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.2 ملین افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔