عراق میں قیامت خیز ریت کا طوفان! ہزاروں افراد اسپتال پہنچ گئے، ہوائی اڈے بند
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بغداد: عراق کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں شدید ریت کے طوفان نے زندگی مفلوج کر دی، 3,700 سے زائد افراد کو سانس کی تکلیف کے باعث اسپتالوں میں داخل کرایا گیا، جب کہ بصرہ اور نجف کے ہوائی اڈے بند کر دیے گئے۔
عراقی وزارت صحت کے مطابق دارالحکومت بغداد میں 1,014 افراد، جب کہ المُثنّی صوبے میں 874 مریض رجسٹر ہوئے۔ ترجمان سیف البدَر کے مطابق زیادہ تر مریضوں کو گردوغبار کے باعث سانس کی تکالیف کا سامنا ہوا، تاہم کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
ریسکیو اہلکاروں نے ویل چیئر پر موجود افراد کو سڑک عبور کرانے میں مدد دی، جبکہ شہری ماسک پہن کر سنسان سڑکوں پر چلتے نظر آئے۔ ہوا میں گرد اتنی شدید تھی کہ نظریں بمشکل ایک کلومیٹر سے آگے دیکھ سکتی تھیں۔
ماہرین کے مطابق عراق میں ریت کے طوفان عام ہیں لیکن ماحولیاتی تبدیلی اور صحراؤں کے پھیلاؤ کے باعث ان کی شدت اور تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے عراق کو ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ پانچویں سب سے زیادہ کمزور ملک قرار دیا ہے۔
سن 2022 میں بھی ایک شدید طوفان کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور پانچ ہزار سے زائد افراد بیمار ہو گئے تھے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صوابی؛ ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 زخمی
SWABI:خیبرپختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔
صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔
اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ کاشت کار اور زمین دار ہیں لہٰذا متاثرہ علاقوں کا سروے کیا جائے۔