اراضی خورد برد نیب ریفرنس میں پرویز الٰہی کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
راولپنڈی کی احتساب عدالت نے اراضی خورد برد نیب ریفرنس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی ضمانت منظورکر لی۔
چوہدری پنجاب پرویز الہی سمیت 18 ملزمان کے خلاف تخت پڑی جنگلات کی 6 ہزار کنال اراضی خرد برد ریفرنس کی سماعت راولپنڈی کی خصوصی احتساب عدالت کے جج اعجاز علی نے کی۔ چوہدری پرویز الہی اور ان کے بیٹے راسخ الہٰی عدالت میں پیش ہوئے۔ پرویز الہٰی نے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی۔ عدالت نے پرویز الہٰی کی ضمانت اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔
احتساب عدالت نے پرویز الہیٰ کو 5 لاکھ روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جو جمع کروا دئیے گئے۔ چودھری پرویز الہی پر الزام ہے انہوں نے وزارت اعلٰی کے دوران سرکاری جنگلات کی اراضی کے ریکارڈ پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔
مزید پڑھیں: عدالت نے چوہدری پرویز الہی پر نیب ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی
ریفرنس میں کل 18 ملزمان نامزد ہیں دو ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں۔ دو ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے معاملے پر استغاثہ کی جانب سے رپورٹ پیش کر دی گئی۔ پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ دونوں ملزمان مسلسل روپوش ہیں انہیں اشتہاری قرار دیا جائے۔ ریفرنس کے ایک ملزم عبدالظہور کے انتقال کئے جانے کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ ریفرنس کے 18 ملزمان میں سے 14 پیش ہوئے۔ایک ملزم بیماری کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوا
احتساب بیورو کی جانب سے ریفرنس رواں سال 2 فروری کو دائر کیا گیا تھا۔ ریفرنس میں راولپنڈی کے اعلی انتظامی افسران اور جنگلات کے افسران و پٹواری پیش ہوئے۔ سابق وزیر اعلی پرویز الٰہی کے ضمانتی بانڈز جمع کرا دئیے گئے۔ تمام دیگر 17 ملزمان کو بھی ضمانتی بانڈز جمع کرانے کا حکم دیا۔ نیب ریفرنس کے تمام 18 شریک ملزمان کو بھی پانچ پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ ریفرنس کے دیگر ملزمان بھی ضمانتی مچلکے جمع کرا رکھے ہیں۔ پرویز الٰہی کے خلاف نیب ریفرنس سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پرویز ال ہی نیب ریفرنس ریفرنس میں پرویز الہی ریفرنس کے عدالت نے
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں
ذرائع کے مطابق ضلع کے علاقے لال پورہ لاریڈورہ کے رہائشی عبداللہ شاہ بخاری کی 1کنال اور 10مرلہ اراضی اور تکیہ یوسف شاہ میں غلام رسول چوپان کی 13مرلہ اراضی ضبط کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ضلع بارہمولہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ضلع کے علاقے لال پورہ لاریڈورہ کے رہائشی عبداللہ شاہ بخاری کی 1کنال اور 10مرلہ اراضی اور تکیہ یوسف شاہ میں غلام رسول چوپان کی 13مرلہ اراضی ضبط کی گئی ہے۔ ان جائیدادوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے” کے تحت ضبط کیا گیا ہے۔ قابض حکام نے کا دعویٰ کیا کہ ان ضبطگیوں کا تعلق آزادی پسند سرگرمیوں سے متعلق مقدمات سے ہے۔ جائیدادوں کی فروخت اور منتقلی پر پابندی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد سے بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں، گھروں اور زمینوں سے محروم کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔