سابق وفاقی وزیر اور رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے اپنے بیٹے کی شادی پر معاشرے کے لیے مثال قائم کر دی، نہ سلامی لی اور نہ ہی مہمانوں کی جانب سے کرنسی نوٹ والا گلدستہ قبول کیا۔

تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے اپنے بیٹے کی شادی کے موقع پر نہ نوٹ پھینکے نہ سلامیاں لیں نہ فائرنگ کی اجازت دی اور نہ مسلح افراد کو شادی ہال میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ انہوں نے دعوت ولیمہ پر آنے والی سیاسی اور سماجی شخصیات سے کہا کہ نہ میں سلامی دیتا ہوں نہ ہی لیتا ہوں۔ان کے بیٹے چوہدری حمزہ کائرہ نے پاکستانی کرنسی سے بنا گلدستہ لینے سے انکار کر دیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ قمر زمان کائرہ نے اعلان کیا تھا کہ سلامی لینے والی روایت کو ختم کردیا ہے۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کی شادی پر قوالی نائٹ یا کوئی بھی فنکشن نہیں کروایا اور اپنے بیٹے کی شادی میں شرکت کرنے والے دوستوں کا شکریہ ادا کیا۔
شادی سے چند روز قبل قمر زمان کائرہ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ وہ شادیوں پر نوٹ پھینکنے کو برا عمل سمجھتے ہیں اور ایسا نہیں ہونا چاہیے اور پھر چند دن پہلے اپنے فرزند کی شادی پر اس چیز کو حقیقت میں تبدیل کرمعاشرے کے لیے عملی مثال قائم کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی کرنسی حمزہ کائرہ سلامی شادی قمر الزماں کائرہ کرنسی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی کرنسی حمزہ کائرہ سلامی قمر الزماں کائرہ قمر زمان کائرہ نے اپنے بیٹے کی شادی نے اپنے

پڑھیں:

دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا  

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ایس رضا کاظمی نے بچوں کی حوالگی کے حوالے سے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں کو ہی بچے کی کسٹڈی کا حق دار قرار دے دیا۔

جسٹس احسن رضا کاظمی نے نازیہ بی بی کی درخواست پر 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے دوسری شادی کی بنیاد دس سالہ بچے کو ماں سے لیکر باپ کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

فیصلے میں کہا کہ بچوں کے حوالگی کے کیسز میں سب سے اہم نقطہ بچوں کی فلاح وبہبود ہونا چاہیے، عام طور پر ماں کو ہی بچوں کی کسٹڈی کا حق ہے، اگر ماں دوسری شادی کر لے تو یہ حق ضبط کر لیا جاتا ہے۔

اس میں کہا گیا کہ یہ کوئی حتمی اصول نہیں ہے کہ ماں دوسری شادی کرنے پر بچوں سے محروم ہو جائے گی، غیر معمولی حالات میں عدالت ماں کی دوسری شادی کے باوجود بچے کی بہتری کی بہتری کےلیے اسے ماں کے حوالے کرسکتی ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ کیس میں یہ حقیقت ہے کہ بچہ شروع دن سے ماں کے پاس ہے، صرف دوسری شادی کرنے پر ماں سے بچے کی کسٹڈی واپس لینا درست فیصلہ نہیں، ایسے سخت فیصلے سے بچے کی شخصیت پر بہت برا اثر پڑ سکتا ہے۔

 جج نے قرار دیا کہ موجودہ کیس میں میاں بیوی کی علیحدگی 2016 میں ہوئی، والد نے 2022 میں بچے کی حوالگی کے حوالے سے فیصلہ  دائر کیا،  والد اپنے دعوے میں یہ بتانے سے قاصر رہا کہ اس نے چھ سال تک کیوں دعوا نہیں دائر کیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ والد نے بچے کی خرچے کے دعوے ممکنہ شکست کے باعث حوالگی کا دعوا دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے کیس میں اٹھائے گئے اہم نقاط کو دیکھے بغیر فیصلہ کیا، عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے بچے کی حوالگی والد کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی  ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیٹا مجرم ہو تو سزا دیں مگر غائب نہ کریں، وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد کی استدعا
  • دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا  
  • سرگودھا میں لڑکی والوں نے شہری کو شادی کے نام پر چونا لگادیا
  • ہمارا آئین اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے: صدر آصف زرداری
  • ماورا حسین شوہر کے گھر منتقل، تصاویر شیئر کردیں
  • کراچی، ناظم آباد میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، دو بچے زخمی
  • خرم شیر زمان کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کی گئی ترمیم واپس لینے کا مطالبہ
  • پیپلز پارٹی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کی گئی ترمیم واپس لے: خرم شیر زمان
  • خیرپور: کم عمر میں شادی، نکاح خواں، لڑکی کا والد اور گواہ گرفتار
  • اٹک: معروف بزنس مین ملک جاوید اختر نے بیٹے کی شادی پر مستحقین میں لاکھوں روپے مالیت کے درجنوں پلاٹس مفت تقسیم کر دیے