حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کو کہاں ایڈجسٹ کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کو کس طرح سے ایڈجسٹ کیا، تفصیلات سامنے آ گئیں۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی ہیں، جس کے بعد اسے لیوی کی شرح میں ایڈجسٹ کردیا گیا ہے۔
ایڈجسٹمنٹ کے تحت وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح بڑھا دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول پر لیوی کی شرح 8 روپے 72 پیسے تک بڑھائی گئی ہے، جس سے پیٹرول پر لیوی کی شرح 70 روپے سے بڑھا کر 78 روپے 72 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی کی شرح میں 7 روپے 1 پیسے کا اضافہ کرنے سے ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی کی شرح 70 روپے سے بڑھا کر 77 روپے 1 پیسے مقرر ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم لیوی میں اضافہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا ہے۔ صدر مملکت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی آرڈنینس میں ترمیم کی گئی، جس کے ذریعے پیٹرولیم لیوی کے نرخوں کو بڑھایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح
پڑھیں:
پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین (پی پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں نیئر بخاری نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے 6 نہروں کے معاملے کو درست طور پر پیش نہیں کیا ہے۔ وفاقی حکومت ابھی تک وضاحت نہیں دےسکی نہریں کہاں سےنکالیں گے، حکومت بتائے 6 کینالز کہاں سے نکالیں گے اور پانی کہاں سے دیں گے؟
پی پی پی پی کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کابھی مسئلہ ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے1991ء کے معاہدے پر من و عن عمل ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کا واضح مؤقف ہے کہ پیپلز پارٹی عوام کو جوابدہ ہے، پی پی پی کے اعتراضات کوئی سیاسی دباؤ نہیں بلکہ حقائق پر مبنی ہیں۔
نیئر بخاری نے یہ بھی کہا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ بھی معترض ہیں، سوال تو یہ ہے کہ آئین میں موجود میکنزم پر کیوں عمل نہیں کیا جارہا؟
انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، جس میں پانی، بجلی، معدنیات کے معاملات زیر بحث لائے جائیں۔