سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا کی 19 جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق عملدرآمد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کی جانب سے میرٹ پر کی گئی تقرریوں کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

مزید پؑڑھیں: خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں میں حروف تہجی کی ترتیب سے چانسلرز کی تعیناتی، لمحہ فکریہ ہے

یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے نگران حکومت کے دور میں وائس چانسلرز کی تقرریوں کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے الیکشن کے بعد دوبارہ تقرریوں کا عمل شروع کردیا تھا۔

مقدمے کی سماعت جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پشاور ہائیکورٹ خیبرپختونخوا سپریم کورٹ وائس چانسلرز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ خیبرپختونخوا سپریم کورٹ وائس چانسلرز پشاور ہائیکورٹ وائس چانسلرز چانسلرز کی

پڑھیں:

فیض حمید کو سزا ادارے کا اندرونی معاملہ ہے: وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی—فائل فوٹو 

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ فیض حمید ایک ادارے کا ملازم تھا، اگر کسی معاملے پر فیض حمید کو سزا ہوئی ہے تو یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے۔

اپنے بیان میں وزیرِ اعلیٰ کے پی نے کہا کہ صاحبِ اختیار لوگ اگر سمجھتے ہیں تو ہمارے ساتھ مذاکرات کریں، مذاکرات کا اختیار بانی نے محمود اچکزئی اور راجہ ناصر عباس کو دیا ہے، محمود خان اچکزئی کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

خیال رہے کہ  سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنا دی گئی ہے۔ سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025 سے شروع ہوگا۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا۔

سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا یہ عمل 15 ماہ تک جاری رہا، ملزم کے خلاف 4 الزامات پر کارروائی کی گئی۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال، متعلقہ افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ طویل اور محنت طلب قانونی کارروائی کے بعد ملزم تمام الزامات میں قصور وار قرار پایا گیا، عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025ء سے شروع ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • ۔8 سالہ بچے سے زیادتی کے ملزم عاصم گْل کی اپیل خارج
  • فیض حمید کا کورٹ مارشل ادارے کا اندرونی معاملہ ہے، معاون خصوصی خیبر پختونخوا
  • منگنی توڑنے اور پرانی رنجش پر قتل کرنیوالے مجرم کی اپیل خارج،2بار عمر قید کی سزا برقرار
  • منگنی توڑنے اور پرانی رنجش پر قتل کرنے والے مجرم کی اپیل خارج،2 بار عمر قید کی سزا برقرار
  • سپریم کورٹ: قتل کے مجرم کی 2 بار عمر قید کی سزا برقرار، اپیل خارج
  • 8 سالہ بچے سے زیادتی کے ملزم عاصم گُل کی اپیل خارج
  • فیض حمید کی سزا فوج کا اندرونی معاملہ ہے‘صاحب اختیار کی پالیسی عمران خان کو مائنس کرنا ہے ‘وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • فیض حمید کو سزا ادارے کا اندرونی معاملہ ہے: وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا
  •  فیض حمید کے ساتھ ملوث افراد کو بھی سزا ملے گی، گورنر خیبر پختونخوا
  • وزیراعلیٰ کے پی نے بلٹ پروف گاڑیاں وفاق کو واپس نہیں بھجوائیں، ذرائع