وائس چانسلرز کی تقرریوں کا معاملہ: خیبر پختونخوا حکومت کی اپیل واپس لینے پر خارج
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا کی 19 جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق عملدرآمد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کی جانب سے میرٹ پر کی گئی تقرریوں کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
مزید پؑڑھیں: خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں میں حروف تہجی کی ترتیب سے چانسلرز کی تعیناتی، لمحہ فکریہ ہے
یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے نگران حکومت کے دور میں وائس چانسلرز کی تقرریوں کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے الیکشن کے بعد دوبارہ تقرریوں کا عمل شروع کردیا تھا۔
مقدمے کی سماعت جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور ہائیکورٹ خیبرپختونخوا سپریم کورٹ وائس چانسلرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ خیبرپختونخوا سپریم کورٹ وائس چانسلرز پشاور ہائیکورٹ وائس چانسلرز چانسلرز کی
پڑھیں:
فیض حمید کو سزا ادارے کا اندرونی معاملہ ہے: وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی—فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ فیض حمید ایک ادارے کا ملازم تھا، اگر کسی معاملے پر فیض حمید کو سزا ہوئی ہے تو یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے۔
اپنے بیان میں وزیرِ اعلیٰ کے پی نے کہا کہ صاحبِ اختیار لوگ اگر سمجھتے ہیں تو ہمارے ساتھ مذاکرات کریں، مذاکرات کا اختیار بانی نے محمود اچکزئی اور راجہ ناصر عباس کو دیا ہے، محمود خان اچکزئی کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
خیال رہے کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنا دی گئی ہے۔ سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025 سے شروع ہوگا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا یہ عمل 15 ماہ تک جاری رہا، ملزم کے خلاف 4 الزامات پر کارروائی کی گئی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال، متعلقہ افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ طویل اور محنت طلب قانونی کارروائی کے بعد ملزم تمام الزامات میں قصور وار قرار پایا گیا، عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025ء سے شروع ہو گا۔