چیف آف دی نیول سٹاف کا نیوی ہسپتال پی این ایس درمان جاہ‘اورماڑہ میں نئے بلاک کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)پاک بحریہ نے ساحلی پٹی کے عوام کی فلاح و بہبود کے عزم کو برقرار رکھتے ہوئے بلوچستان میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔ چیف آف دی نیول سٹاف، ایڈمرل نوید اشرف نے پاکستان نیوی ہسپتال پی این ایس درمان جاہ، اورماڑہ میں ایک نئے تعمیر شدہ بلاک کا افتتاح کیا۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نوتعمیر شدہ بلاک جدید طبی سہولیات سے آراستہ ہے، جن میں جدید آپریشن تھیٹر کمپلیکس، ہائی ڈیپنڈنسی یونٹ (HDU)، آئی سی یو (ICU)، گائنی یونٹ، شعب اطفال اور نوزائیدہ بچوں کے لیے نیونٹل آئی سی یو (NICU) شامل ہیں۔ اس بلاک کا قیام علاقے میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ پی این ایس درمان جاہ، کراچی اور پسنی کے درمیان ساحلی شاہراہ پر واقع واحدہسپتال ہے جو اورماڑہ اور گرد و نواح کے علاقوں کے مکینوں کو معیاری طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے ہسپتال انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا اور ساحلی آبادی کی فلاح و بہبود کے لیے پاکستان نیوی کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہہسپتال مقامی کمیونٹی کو جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ تقریب میں اعلی سرکاری حکام، معززین اور پاکستان نیوی کے افسران نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: طبی سہولیات
پڑھیں:
وزیراعلیٰ بلوچستان کی سہولیات سے محروم اسکولوں کو فوقیت دینے کی ہدایت
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ترقیاتی اسکیموں میں بنیادی سہولیات سے محروم اسکولوں کو فوقیت دینے کی ہدایت کردی۔
کوئٹہ میں سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں اسکیموں کی پیشرفت، شفافیت اور موثر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے تمام اضلاع میں تعلیمی ضروریات کا جامع سروے کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ تخمینہ، لاگت اور مختص وسائل میں ہم آہنگی پیدا کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پسماندہ اضلاع کو محکمہ تعلیم کی اسکیموں میں ترجیح دی جائے، خاص طور پر بنیادی سہولیات سے محروم اسکولوں کو اسکیموں میں فوقیت دی جائے۔
سرفراز بگٹی نے یہ بھی کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی مؤثر نگرانی کےلئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں فعال کی جائیں، تعلیم سے جڑی اسکیموں میں کمیونٹی کی رائے کو بھی مدنظر رکھا جائے۔